گلگت (مظہر علی مغل جان) سیدہ مغل امیدوار برائے صدارت خواتین ونگ گلگت بلتستان و چیئرپرسن ایمان وومن ویلفئیر اینڈ ڈویلپمنٹ گلگت بلتستان نے بجٹ 2021-2022کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اس بجٹ میں اپوزیشن کو دیوار سے لگایا گیا ہے۔اپوزیشن ارکان اسمبلی کے حلقوں کی ترقیاتی سکیموں کو ڈیلیٹ کردیا گیا ہے۔اور انصاف نام رکھنے کے باوجود یہ حکومت گلگت بلتستان کے عوام کے ساتھ ناانصافی کررہی ہے۔یہ حکومت اتنا ظلم کرے جو وہ کل برداشت کرسکیں۔ڈیڈھ ارب بلدیاتی بجٹ واپس کیا گیا ہے جوکہ اس حکومت کی نااہلی اور ناکامی ہے۔مہنگائی دن بدن بڑھ رہی ہے۔ تاریخی بےروزگاری ریکارڈ کی گئی ہے۔الیکشن2018 میں پاکستان کے سادہ لوح عوام کو ایک کروڑ نوکریوں کا جھانسہ دیا گیا۔اور تحریک انصاف کی تین سالہ حکومت میں ایک کروڑ تیس لاکھ لوگ بےروزگار کردیے گئے۔ تین سالوں میں تاریخی مہنگائی
ریکارڈ کی گئی اور تنخواہیں صرف دس فیصد بڑھادی گئی۔غریب جائے تو جائے کہاں۔سیدہ مغل نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان کے غیر مستقل ملازمین کا مسئلہ عرصہ دراز سے لٹکا ہوا ہے۔انکی مستقلی کی فائل گیند کی طرح کبھی آگے کبھی پیچھے ،کبھی ٹیبل کے اوپر کبھی ٹیبل کے نیچے کی جارہی ہے۔ہر کام بغیر احتجاج کے نہیں ہوتا۔پاکستان پیپلزپارٹی ہی عوامی جمباعت ہے ۔بلاول بھٹو زرداری غریبوں کی بنیادی حقوق کی آواز ہیں۔ہم امجد حسین ایڈووکیٹ کے شانہ بشانہ گلگت بلتستان کے غیور عوام کے حق کے حصول کےلیے دن رات کوشاں ہیں
تعیناتی کالعدم، لاہور ہائیکورٹ کا چیئرمین نادرا کو ہٹانے کا حکم۔
12 روز گزرنے کے باوجود گورنر نے دستخط نہ کیے، کے پی کابینہ میں ردو بدل کا معاملہ لٹک گیا۔
سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا، اعلیٰ عدالت نے ہی قانون کو دیکھنا ہے۔چیئرمین پی ٹی آئی
آپریشنل مسائل، ملکی و غیر ملکی 7 پروازیں منسوخ، 15 سے زائد تاخیر کا شکار۔
6 ستمبر کا دن ہمیں وطن کیلئے دی جانے والی قربانیوں کی یاد دلاتی ہے۔اکرام الدین