افغانستان سے مال مویشی کی درامدات پر عائد پابندی سے مشکلات کا سامنا ہے

Spread the love

افغانستان سے مال مویشی کی درامدات پر عائد پابندی سے مشکلات کا سامنا ہے۔اس دفعہ اکثریتی لوگ سنت ابراہیمی کی ادائیگی سے محروم ہوجائیں گے۔دونوں اسلامی ممالک نے جنتی تحفہ پر پابندی لگا کر دنیا کو حیران کر دیا ہے۔طورخم بارڈر پر درامدات اور
بر امدات حوالہ سے اداروں کی عدم تعاون سے مسائل بڑھ رہے ہیں۔پنجاب کی اجارہ داری سے پختون ذلیل ہو رہا ہے۔افغانستان سے سبزی،فروٹ اور دیگر خواراکی اشیا درامد کی جاتی ہیں۔بھیڑ ار دنبوں پر پابندی سمجھ سے بالاتر ہے۔مال مویشی پر پابندی سے قومی خزانے کوبڑانقصان ہو رہا ہے۔ان خیالات کا اظہار ملک عبدالرزاق افریدی،تنظیم اہلنت الجماعت کے رہنما اکر افریدی،ملک ماصل شینواری، جماعت اسلامی کے رہنما حاجی مقتدر شاہ افریدی اور بیوپاری حاجی دادین شینواری نے لنڈ ی کو تل پریس کلب میں ” میٹ دی پریس ” پروگرام میں کیا۔انہوں نے کہا کہ لنڈ ی کو تل میں کوئی کارخانہ یا روزگار کے دوسرے ذرائع نہیں ہیں جس سے کے باعث لنڈ ی کو تل میں بے روزگاری کی شرح بڑھ رہا ہے دوسری طرف بد قسمتی سے حکومت نے طورخم بارڈر پر افغانستان سے بھیڑ اور دنبوں پر پابندی عائد کی ہے جو ایک امتیازی سلوک ہے کیونکہ ایک پاکستان میں دو الگ الگ پالیسیاں چل رہی ہیں بلوچستان،کوئٹہ پر بہت اشیا لائے جانے کی اجازت ہے مگر وہی اشیا طورخم بارڈر پر ممنوعہ اشیا قرار دیدیاگیا ہے۔جس سے قبائل باالخصوص او ر پختون باالعموم متاثر ہورہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب کے لوگ زیادہ تر بڑے جانور زبح کرتے ہیں اگر وہ بھیڑ اور دنبوں کو ذبح کر لیتے تو اج یہ پابندی نہیں ہوتی اور ٹھیکہ بھی ایک پنجابی ٹھیکہ دار کا ہوتا۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ پختونوں کے ساتھ یہ روا رکھا جانے والا امتیازی سلوک کو بند کیاجائے اور انہیں پاکستان کے مخلص شہری تسلیم کیاجائے اور ان پر رحم کھا کر طورخم بارڈر پر ان کے لئے اسانیاں پیدا کر ے تاکہ روزگار کا مسئلہ بھی حل ہوجائے۔ دریں اثنا بیوپاری دادین نے کہا کہ مال مویشی پر لگائی جانے والی پابندی صرف عید قربان کے موقع پر نہ اٹھایاجائے بلکہ سال بھر کے لئے اٹھایاجائے تاکہ یہاں کے لوگوں کو روزگار کے موقع میسر اجائیں جس طرح پہلے تھا۔انہوں نے دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اگر افغانستان سے مال مویشی لانے کی اجازات نہیں دی گئی تو ہم پر امن احتجاج کرینگے اس سلسلہ میں اس بات پر زور دیا کہ اس کے لئے اتحاد اور یگانگت کی ضرورت ہے سب کو نکلنا چاہئے تاکہ قبائلیوں کا یہ دیرینہ مسئلہ حل ہوجائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں