جیکب آباد میں پولیس نے ایک ماہ کے دوران ماورائے عدالت مبینہ مقابلوں میں 2ملزمان کو”فل فرائی“ اور 10کو ”ہاف فرائی“ کردیا۔

Spread the love

جیکب آباد(نامہ نگار) جیکب آباد میں پولیس نے ایک ماہ کے دوران ماورائے عدالت مبینہ مقابلوں میں 2ملزمان کو”فل فرائی“ اور 10کو ”ہاف فرائی“ کردیا۔تفصیلات کے مطابق جیکب آباد میں پولیس کی جانب سے ایک ماہ کے دوران مختلف علاقوں میں 2ملزمان کو فل فرائی اور 10کو ہاف فرائی کیا گیا ہے، ایس ایس پی سمیر نور چنہ کے چارج سنبھالتے ہی ملزمان کو مبینہ مقابلوں میں فل فرائی اور ہاف فرائی کئے جانے کے واقعات میں غیر معمولی اضافہ ہوگیا ہے اور ایک ماہ کے دوران 12سے زائد ملزمان کو فل اور ہاف فرائی کیا جاچکا ہے۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ایس ایس پی جیکب آباد کے احکامات پر مختلف مقدمات میں مطلوب ملزمان کو گرفتار کرنے کے بعد ان کو دائیں ٹانگ میں ایک ہی جگہ گولی مار کر زخمی کردیا جاتا ہے جس کو بعد میں پولیس مقابلہ ظاہر کیا جاتا ہے،پولیس مقابلوں میں ”ہاف فرائی“ زخمی کئے گئے تمام ملزمان کو صرف دائیں ٹانگ پر ایک ہی جگہ گولی ماری جاتی ہے جس سے پولیس کے مقابلوں کے جعلی ہونے کا ثبوت ملتا ہے کیوں کہ مقابلے کے دوران دونوں اطراف سے فائرنگ کا تبادلہ ہوتا ہے تو گولی جسم کے کسی اور حصے میں بھی لگ سکتی ہے لیکن تعجب کی بات یہ ہے کہ پولیس مقابلے میں زخمی ہونے والے تمام ملزمان کو ایک ہی ٹانگ میں ایک ہی جگہ گولی ماری گئی ہے۔12فروری کو جیکب آباد کے مولاداد تھانہ کی حدود میں مختلف سنگین مقدمات میں مطلوب دو ملزمان بختیار عرف بختو جکھرانی اور جمال شیروانی جکھرانی کو مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک کردیا گیا جن کے متعلق علاقہ میں چہ مگوئیاں ہے کہ مبینہ مقابلے میں مارے جانے والے ملزمان کو پولیس نے پہلے سے گرفتار کیا ہوا تھا جن کو مار کر بعد میں پولیس مقابلہ قرار دیا گیا۔علاوہ ازیں 4فروری کو جیکب آباد کے سول لائن تھانہ کی حدود ریلوے گودام کے قریب عامر لاشاری اور صدر تھانہ کی حدود شمبے شاہ پولیس چوکی کے قریب علی رضا لاشاری کو مبینہ مقابلے میں ٹانگ میں گولی مار کر ہاف فرائی کیا گیا۔8فروری کو ٹھل کے بی سیکشن تھانہ کی حدود کندھکوٹ روڈ بگٹی رائس مل کے قریب عباس بنگلانی کو مبینہ مقابلے میں زخمی کرکے گرفتار ظاہر کی گئی۔17فروری کو سٹی تھانہ کی حدود عید گاہ روڈ پربلوچستان کے شہر ڈیرہ اللہ یار کے رہائشی احسان گولو اور تھانہ دلمراد کی حدود بشام لاڑو کے مقام پر شفیق احمد سرکی کوپولیس مقابلے میں ٹانگ پر گولی مار کر ہاف فرائی کیا گیا۔26فروری کو ٹھل کے سی سیکشن تھانہ کی حدود چنہ پھاٹک کے قریب مبینہ مقابلے میں جاوید علی مغیری کی زخمی حالت میں گرفتاری ظاہر کی گئی۔6مارچ کو ائیر پورٹ تھانہ کی حدود بھگیوپل کے قریب دو ملزمان شاہ زمان عرف راجہ رند اور منصور عباسی کو پولیس مقابلے میں ہاف فرائی کیا گیا جبکہ 8مارچ کو صدر تھانہ کی حدود شمبے شاہ لنک روڈ پرگاؤں قادر پور کھوسو کے رہائشی ماموں اور بھانجے صدام کھوسو اور اکرام الدین کھوسو کو مبینہ مقابلے میں ٹانگ پر گولی مار کر زخمی کرکے گرفتاری ظاہر کی گئی جن کے متعلق ان کے قریبی رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ پولیس نے ہمارے 5افراد کو بلاجواز گرفتار کیا اور ان کی آزادی کے لیے 25لاکھ روپے رشوت طلب کی جو نہ دینے پر پولیس نے ہمارے 2نوجوانوں کو جعلی مقابلے میں زخمی کرکے گرفتاری ظاہر کی ہے جبکہ ہمارے 3افراد ابھی تک غائب ہیں جن کو بھی جعلی مقابلے میں مارنے کا خدشہ ہے۔واضح رہے کہ ہاف فرائی اور فل فرائی وہ اصطلاح ہے جو آج کل سندھ میں بہت مشہور ہے جس کے تحت مختلف مقدمات میں مطلوب ملزمان کو پہلے گرفتارکیا جاتا ہے اور اس کے بعد ان کی ٹانگ پر گولی مار کر زخمی کرکے پولیس مقابلے کا نام دیدیا جاتا ہے ہاف فرائی کئے جانے والوں کو گھٹنوں یا ٹخنوں پر گولی مار کر زخمی کر دیا جاتا ہے تاکہ وہ بقایا تمام زندگی لنگڑاتے ہی رہیں، یہاں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ جعلی مقابلوں ”فل فرائی، ہاف فرائی“ کے لیے مخالفین پولیس کا سہارا لیتے ہیں اور پولیس پیسے لیکر مخالفین کے کہنے پر بے گناہ لوگوں کو جھوٹے مقدمات میں پھنسا کر گرفتار کرکے جعلی مقابلوں میں زخمی کرتی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں