شہدا امن پشاور ڈھکی دالگراں کی جام شہادت کے سولہ سال پورے ہو گئے۔
جس میں مسلم لیگ ق صوبائی ترجمان صفدر باغی کے بڑے بھائی آصف خان باغی بھی شہید ہوتے تھے۔
پشاور(نمائندہ وصال احمد)اردو گلوبل میڈیا یورپ کے مطابق شہدا امن پشاور ڈھکی دالگراں کی جام شہادت کے چودہ سال پورے ہوگئے۔پاکستان مسلم لیگ ق صوبائی ترجمان خیبر پختونخوا کے بڑے بھائی شھید آصف خان باغی جو کہ سات محرم الحرام 27 جنوری 2007 ڈھکی دالگراں شہر پشاور خودکش حملے شہدا امن سی سی پی او ڈی آئی جی ملک سعد شھید ،خان رازق ، ناظم محمد علی صافی و نائب میاں افتخار شہید ہوئے تھے۔کل بروز جمعہ صبح دس بجے 27 جںوری 2023 شھید صفدر خان باغی حجرہ میں قرآن خوانی و فاتحہ خوانی کا اہتمام کیا گیا۔سات محرم الحرام 27/01/2007 کو پشاور شہر ڈھکی دالگراں شام سات بجے پر شعیہ ماتمی جلوس کی نگرانی کے دوران ایک خود کش حملہ آوار جو ڈھکی دالگراں پشاور شہر میں مسجد کے باہر پشاور شہر کے مشہور شاہ جی چائے فروش کے پاس شعیہ ماتمی جلوس کو خودکش حملے کا نشانہ بنانے والے خود کش حملہ آوار کو پکڑنے کے لئیے ڈی آئی جی ملک سعد شھید ،ڈی ایس پی سٹی خان رازق شھید ، ناظم آصف خان باغی ، شھید ،محمد علی صافی اور میاں افتخار شھید دوڑتے ہی خود کش حملہ آوار نے خود کو دھماکہ سے آرا دیا اور یوں خودکش بم دھماکہ میں انہوں نے جام شہادت نوش پائی اور ماتمی جلوس میں شامل کئی سینکڑوں افراد کی جانوں کو بچاتے ہوئے اپنی جانوں کا نظرانہ پیش کیا۔ڈھکی دالگراں پشاور شہر خودکش حملے میں ان عظیم بہادروں نے خودکش حملہ آوار کی دہشتگردی سے ڈرنے کے بجائے اسے پکڑتے ہی اپنے سینے لگا لیا اور حملہ آوار نے خود کو بم دھماکہ سے سے اڑیا بھ دھماکہ میں استعمال ھونے والے بال بیرنگ کے چھرے ان بہادر شہیدوں نے اپنے سینوں اور چہروں پر کھائے اور مادر وطن عزیز پر قربان ہوگئے، انہوں نے بہت سے قیمتی جانوں کو بچایا اور قوم کے بچوں کو یتیم ھونے سے بچا گئے اور اپنے بچوں کو یتیم چھوڑ گئے ۔ڈی آئی جی پشاور خیبر پختونخوا ملک سعد شھید ،ڈی ایس پی سٹی خان رازق شھید جرائم پیش اور دھشت گردوں کے لئے خوف کی علامت تھے وہ خیبر پختونخوا پولیس کے عظیم بہادر فرض شناس ایماندار سچے کھرے مخلص اور محب وطن آفیسرز تھے شھید آصف خان باغی نوتھیہ پشاور کے ناظم، پشاور خیبرپختونخوا کی ھر دلعزیز نڈر بے باک سیاسی و سماجی خدائی خدمت گار شخصیت سے جانے پہچانے جاتے تھے۔شھید آصف خان باغی پیپلز سٹوڈنٹس ڈسٹرکٹ پشاور کے جنرل سیکریٹری اور بعد میں این ڈبلیو ایف پی صوبائی سٹوڈنٹس فیڈریشن کے صدر کی حثیت سے تقریبا سترہ بار سیاسی پابند سلاسل رھے وہ نہایت ملنسار خوش طبع اور دوکھی انسانیات کے جزبے سے سرشار تھے۔ وہ پشاور خیبرپختونخوا کے نوجوانوں میں بہت مشہور تھے انکی شعلہ بیان تقریروں اور سیاسی بصیرت کی وجہ خیبر پختونخوا کے بے شمار سیاسی لیڈرز انکی بے انتہا عزت و احترام کرتے تھے جن میں خصوصی طور پاکستان کی پہلی خاتون اول سابقہ وزیر اعظم محترمہ بے نظیر بھٹو شھید اور انکے سگے بھائی شھید مرتضی بھٹو ،سابق صوبائی وزیر جیل خانہ جات شھید قمر عباس، سابق سنئیر وزیر شہید بشیر احمد بلور انکے بیٹے شہید ہارون بلور،سابق ایم این حاجی غلام احمد بلور، سابق وفاقی وزیرافتاب شیرپاو،سینٹر حاجی عدیل خان مرحوم،عوامی نشینل عوامی پارٹی سنئیر رہنما اجمل خٹک مرحوم، سابق صوبائی وزیر میاں افتخار حسین شاہ، صوبائی صدر مسلم لیگ ن وزیر اعظم مشیر امیر مقام ،قائد عوامی نیشنل پارٹی اسفند یار ولی خان،سابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا اکرم خان درانی،سابق صوبائی سپورٹس منسٹرسید عاقل شاہ ،سابق وفاقی موصلات وزیر ڈاکٹر ارباب عالمگیر خلیل،سابق پنجاب صدر پیپلز پارٹی جہانگیر بدر ،سابق سینٹر سلیم سیف اللہ ،سابق صوبائی اسمبلی اسپیکر کرامت خان چغرمٹی،سنئیر وزیر رحیم داد خان مرحوم ،سابق ایم این اے نجم الدین خان،سابق صوبائی ہیلتھ منسٹر سید ظاہر علی شاہ ،سنیئر وزیر سکندر شیرپاو،وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد جنہوں نے انکے نام سے ریلوے کی 22 کنال اراضی شہید آصف خان باغی پارک سے منصوب کیا اور پچپن لاکھ خطیر رقم پارک کیلئے فنڈز بھی فراہم کیا ۔شھید آصف خان باغی سابق صدر ریٹائرڈ جنرل پرویز مشرف اور سابق ریتائرد میجر جنرل گورنر خیبرپختونخوا سید افتخار حسین شاہ مرحوم گورنر ریٹائرڈ لیفٹینٹ جنرل علی محمد جان اورکزئی ،اویس احمد غنی،سابق گورنر کمانڈر خلیل ، بیرسٹر مسعود کوثر ،سابق گورنر مہتاب عباسی ،سابق گورنر اقبال ظفر جھگڑا اور سابق ایڈوکیٹ جنرل خیبرپختونخوا قاضی انور کے ساتھ نہایت قریبی تعلقات تھے۔وہ اپنی سیاسی زندگی میں بے حد مطمین اور اپنے سیاسی استاد جو کے انکی والدہ ماجدہ بیگم صغرا دیار سے بے حد لگاؤ اور پیار کرتے اور انکے دی ہوئی بہترین تربیت اور ھدایات پر عمل پیرا رہے تھے۔وہ خواتین سیاستدانوں میں سابقہ مشیئر وزیراعظم عاصمہ عالمگیر، ایم این طاہرہ بخاری ،ایم پی اے نگہت اورکزئی، سابق سینٹر فرح عاقل شاہ، سابق ایم پی اے شازیہ طہماش،ایم پی اے شگفتہ ملک ،ایم پی اے رابعہ بصری کو ماں اور بہنوں جیسا درجہ دیتے تھے۔ وہ بے حد خوش مزاج اور اپنے حلقے کی ماوں،بہنوں بزرگوں نوجوانوں بچوں اور خصوصی طور پر یتیم اور معذور افراد سے بہت جنون کی حد تک پیار کرتے تھے۔ شہید آصف خان باغی نے اپنے لواحقین میں ایک بیوہ شازیہ آصف باغی یاد رہے کے زوجہ شازیہ آصف باغی نے 2008 کے جنرل الیکشن میں صوبائی اسمبلی پی ایف 4 فور کے جنرل الیکشن میں حصہ لیا اور پورے صوبہ خیبرپختونخوا میں خواتین جنرل نشست امیدوار بطور آزاد امیدوار ان تمام خواتین میں سب سے زیادہ ہزارو میں ووٹس حاصل کئیے۔ جبکہ ان کے تین بیٹے سیف علی خان جنہوں نے حال ھی میں بی سی ایس اور ماسٹر اکنامکس میں مکمل کی منجھلے بیٹے عبد المعز عمر خان نے جرمنی سے ہائی برڈ آٹو میکنک کا ڈپلومہ آسٹریا سے کیا اور کئی یورپی اور ایشیائی زبانوں پر عبور حاصل چھوٹے بیٹے حشام عثمان خان ایف ایس سی حرف کالج سے کر رہے ہیں۔