لندن(عارف چودھری)انگلینڈ کے جنوبی علاقے ریڈنگ میں چاقو کے حملے میں تین افراد کے قتل اور تین کے شدید زخمی ہونے کے واقعے کو دہشت گردی کا معاملہ تصور کیا جا رہا ہے۔لندن سے 65 کلومیٹر دور مغرب میں واقع ریڈنگ کے پارک میں ہفتے کی شام چاقو سے لوگوں کو زخمی کرنے کی واردات کے بعد ایک 25 سالہ مشتبہ شخص کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
برٹش سیکیورٹی کے ایک ذرائع نے خبر رساں ایجنسی رائٹرز کو بتایا کہ پولیس کی حراست میں موجود شخص کا تعلق لیبیا سے ہے۔تھیمز ویلی پولیس نے اپنے بیان میں کہا کہ انسداد دہشت گردی پولیس تصدیق کرتی ہے کہ چاقو مارنے کا واقعہ کا ریڈنگ میں گزشتہ رات رونما ہوا جسے دہشت گردی کا واقعہ قرار دے دیا گیا ہے۔
برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کے ترجمان نے بتایا کہ وزیر اعظم نے واقعے کو ہولناک قرار دیتے ہوئے اتوار کو سیکیورٹی حکام، سینئر وزرا اور پولیس سے ملاقات کرتے ہوئے واقعے کے حوالے سے تفصیلات معلوم کیں۔ابتدائی طور پر پولیس اور حکومت نے کہا تھا کہ وہ واقعے کو دہشت گردی کے طور پر تصور نہیں کر رہے اور واقعے کی وجوہات جاننے کے لیے کوشاں ہیں، ہم واقعے کے ملوث مزید کسی مشتبہ شخص کو نہیں ڈھونڈ رہے۔
لندن میں پھر چاقو حملہ، 3 افراد ہلاک، 3 شدید زخمی، ایک شخص گرفتار
چاقو مارنے کا یہ واقعہ نسل پرستی کے خلاف ریلی کے چند گھنٹوں بعد ہفتے کی شام رونما ہوا لیکن ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اس کا مذکورہ ریلی سے کوئی تعلق نہیں۔مقامی کونسل کے سربراہ جیسن بروک نے کہا کہ سیام فام افراد کے حق میں منعقدہ ریلی تین گھنٹے پہلے ختم ہو چکی تھی اور یہ ہر لحاظ سے ایک پرامن مظاہرہ تھا، اس واقعے کا ریلی سے کوئی تعلق نہیں۔
کورونا وائرس کی وجہ سے لگائی گئی پابندیوں کی وجہ سے انگلینڈ میں کلب بند ہیں لہٰذا اکثر لوگ اپنے دوستوں سے پارکس میں مل رہے ہیں۔تھیمز ویلی پولیس کے چیف کونسٹیبل جون کیمبل نے کہا کہ اس طرح کے واقعات بہت کم رونما ہوتے ہیں البتہ میں جانتا ہوں کہ اس واقعے سے مقامی افراد ضرور پریشان ہوئے ہیں۔
حملے سے متعلق عینی شاہدین نے بتایا کہ اچانک سے نمودار ہونے والے ایک شخص نے 8 سے 10 دوستوں کے گروپ پر حملہ آور ہوتے ہوئے انہیں چاقو مارنے شروع کردیے۔یہ واقعہ ہمیں حال ہی میں رونما ہونے والے مختلف واقعات کی یاد دلاتا ہے جنہیں برطانوی حکام دہشت گردی تصور کر رہی ہے۔
رواں سال فروری میں جنوبی لندن میں دو افراد کو چاقو سے زخمی کرنے والے شخص کو پولیس نے گولی مار کر ہلاک کردیا تھا۔گزشتہ سال نومبر میں دہشت گردی کے الزامات میں جیل کی سزا کاٹنے والے ایک شخص نے لندن برج پر دو افراد کو چاقو مار کر زخمی کردیا تھا جس کے بعد پولیس نے اسے بھی گولی مار کر ہلاک کردیا ت