جہلم میونسپل کارپوریشن کے بلڈنگز انسپکٹروں کی ملی بھگت سے شہر ی علاقوں میں غیر قانونی اور بغیر نقشہ منظوری کے درجنوں عمارتوں کی تعمیر

Spread the love

جہلم(چوہدری عابد محمود +عبدالغفارآذاد)جہلم میونسپل کارپوریشن کے بلڈنگز انسپکٹروں کی ملی بھگت سے شہر ی علاقوں میں غیر قانونی اور بغیر نقشہ منظوری کے درجنوں عمارتوں کی تعمیر کا دھندہ بام عروج پر،سرکاری خزانے کو روزانہ لاکھوں کی پھکی،غیر قانونی تعمیر ہونے والی عمارتیں جن میں پلازے، کوٹھیاں، ڈبل و سنگل سٹوری مکانات اوردکانیں شامل، ایم سی کے افسران کی خاموشی سوالیہ نشان بن گئی۔ شہریوں کا ڈپٹی کمشنر جہلم سے نوٹس لینے کامطالبہ۔ تفصیلات کے مطابق میونسپل کاپوریشن کی حدود میں بلڈنگز انسپکٹروں کی ملی بھگت سے شہری حدود جن میں پیرا غیب، سول لائن روڈ، اولڈ جی ٹی روڈ، بلال ٹاؤن، مدینہ ٹاؤن، محمدی چوک، کمیلا روڈ، کریم پورہ، جادہ، کالا گجراں، روہتاس روڈ، مشین محلہ نمبر1,2,3 سمیت ملحقہ علاقوں میں نئی تعمیر ہونے والی عمارتوں کا سلسلہ بغیر نقشہ منظوری کے عروج پر ہے، اکثر و بیشتر عمارتیں تعمیر ہونے کے باوجود نقشہ جات کی تاحال منظوری تو دور کی بات بیشتر عمارتوں کی فائلیں بھی جمع نہیں کروائی گئیں، میونسپل کارپوریشن کے بلڈنگز انسپکٹروں نے اپنے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے اندرون شہر پلازے، کوٹھیاں،دکانیں، بنگلوں وغیرہ کی غیر قانونی تعمیرات شروع کروارکھی ہیں جس کیوجہ سے میونسپل کارپوریشن کو ماہانہ لاکھوں، کروڑوں روپے کی پھکی دی جارہی ہے۔میونسپل کارپوریشن کے شعبہ نقشہ برانچ کے ذمہ داران شہریوں سے رقم بٹورنے کے لئے مختلف حربے استعمال کرتے ہیں اورتعمیرات سے قبل شہریوں کو بتایا جاتا ہے کہ کمرشل تعمیر کے لئے پارکنگ کے لئے جگہ چھوڑنا ضروری ہے اور اگر سائلین کے ساتھ کارپوریشن کے بلڈنگز انسپکٹروں کے معاملات طے پا جائیں تو اس کا طریقہ بلڈنگ انسپکٹر خود تجویز کرتے ہیں اس طرح اندرون شہر کے گلی محلوں میں تعمیر ہونے والی سینکڑوں، دکانیں،مارکیٹیں، پلازے مک مکا کے بعد تعمیر کروائے جا رہے ہیں۔ بیشتر نئی تعمیر ہونے والی عمارتوں کی فائلیں بھی میونسپل کارپوریشن کے دفتر میں جمع ہی نہیں کروائی گئیں۔ بلڈنگ انسپکٹرز اندرون شہر سمیت ملحقہ آبادیوں میں جہاں شہری نئے گھر بنانا چاہتے ہیں انہیں نوٹس دیکر اپنے دفتر طلب کرکے معاملات طے ہونے کے بعد عمارتوں کی تعمیر کی اجازت دے دیتے ہیں۔ اندرون شہر اور ملحقہ آبادیوں میں بیشمار ایسی عمارتیں موجود ہیں جو پچھلے کئی ماہ سے مکمل ہو چکی ہیں،لیکن میونسپل کارپوریشن کے ذمہ داران نے تاحال مذکورہ عمارتوں کی فائلوں کی جانچ پڑتال کرنا بھی مناسب نہیں سمجھا۔ شہریوں نے ڈپٹی کمشنر، سرکل آفیسر اینٹی کرپشن سے مطالبہ کیا ہے کہ نقشہ برانچ میں ہونے والی مالی،بدعنوانی، کرپشن،لوٹ کھسوٹ کے خاتمے کے لئے انکوائری کروائی جائے اور کرپشن میں ملوث ذمہ داران کے خلاف فوجداری مقدمات درج کروائے جائیں تاکہ میونسپل کارپوریشن کو دیمک کی طرح چاٹنے والے بدعنوان بلڈنگز انسپکٹروں کی اجارہ داری کا خاتمہ ممکن ہو سکے اور فرض شناس ایماندار ذمہ داران کو تعینات کیا جائے تاکہ میونسپل کارپوریشن کو پہنچنے والے بھاری مالی نقصان کااذالہ ہو سکے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں