
بک کر سرے بازار میں دیتے ہیں ایمانداری کی مثالیں
وہ آج بھی زندہ ہیں خود کو ایماندار سمجھ کر
یہاں پر بڑی حیران کن بات یہ ہے کہ جعلسازی کر کے کرپشن کرنے والا ڈاکٹر ایاز ناصر کہتا ہے کہ میرے خلاف سوشل میڈیا پر پراپگنڈہ کیا جاتا ہے. اگر نظر کمزور نہ ہو تو اس پریکٹس الاونس کی کاپی کو پڑھ لے شاید پھر سمجھ آ جائے. پریکٹس الاؤنس کون لیتا ہے جو اپنا کلینک نہ کرتا ہو. جناب تو اپنے کلینک کے ساتھ ساتھ
جعلسازی کر کے اپنے ہسپتال پر اس سند کا لکھ رکھا ہے جو جناب کے پاس ہے ہی نہیں
ابھی تم پتلے مکتب ہو سنبھالو اپنے جوبن کو
یہ طوطے کچے پھلوں کا بہت نقصان کرتے ہیں…
اینٹی کرپشن بھی موصوف کی جعلسازی کر کے کرپشن کو دیکھ کر حیران رہ گئ . ایک نظر ڈاکٹر ایاز ناصر کے کالے چھٹوں پر دوسری درخواست پر. مگر حیرانگی کی بات یہ ہے جعلسازی اور کرپشن کرنے والے کی اپنی عزت نہیں ہوتی وہ دوسروں کی کیا کرے گا.. جبکہ سوشل میڈیا پر بیان چل رہا تھا کہ مجھ پر کرپشن کا ایک پیسہ بھی ثابت ہو گیا تو میں نوکری چھوڑ دوں گا. جبکہ جگہ جگہ پر جناب کہتے پھرتے ہیں مجھے اپنی نوکری سے بہت پیار ہے..
ابھی تو پارٹی شروع ہوئی ہے بہت کچھ باقی ہے..
دوسری جانب جعلسازی کرپشن کرنے والوں کا ساتھ دینے والے بھی اپنا قبلہ درست کر لیں باری ان کی بھی مکمل ثبوت کے ساتھ آ سکتی ہے. یہ ابھی پہلا ٹریلر ہے ابھی تو گجرات کی ڈاکو رانی باقی ہے. اس کے ساتھ کورٹ اور سوشل میڈیا پر کیا ہو گا. اس کے لیے تھوڑا انتظار.