ساہیوال ہڑپہ چیچہ وطنی عارفوالا پاکپتن کمالیہ اوکاڑہ اور ان کے ساتھ جڑے ملحقہ علاقوں کے تمام صحافی بھائی سے معذرت کے ریکوسٹ ہے تحریر ضرور پڑھے*
ساہیوال ہڑپہ میری تمام صحافی بھائیوں اور تمام پریس کلب کے عہدے داران سے گزارش ہے کہ سیاسی نمائندوں اور سرکاری اداروں کی خبریں ضرور لگائے مگر بہت ہیں ضروری والی اپنے شہر کی مہنگائی کو بھی اجاگر کریں جو غریب اور سفید پوش کی موت کا سبب بن رہی ہیں سیاسی نمائندوں کو ساتھ چلائیں جن کی پہنچ اوپر تک ہے اب دیکھیں آٹے کا برہان مل مالکان آٹا دے نہیں رہے چکی والے دے ریے ہیں مگر ریٹ اپنی مرضی کا جو غریب کی پہنچ سے بایر ہے چینی کا ریٹ آسمان کو چھونے لگا سبزیاں خرید نہیں سکتے ۔دال ۔ چاول۔گھی ۔آئل ۔دالیں جو کہ حد سے زیادہ مہنگی ہے جوکہ 500 روپے دھاڑی کمانے والا کھانا پورہ کرے یا گیس و بجلی کا بل ادا کرے میری تمام دوستوں سے گزارش ہے کہ ان اشیاء کے ریٹ کو ہائی لیٹ کریں سیاسی نمائندوں کو ساتھ لیں انکا پیکج بنائے اور وزیر آعلی و وزیر اعظم تک اپنے قلم کے زور سے سیاسی نمائندوں کے زریعے یہ آواز پہنچائے ہمیں چاہیے کہ ان غریب اور سفید طبقہ عوام کی آواز بنے آٹے کے بہران کو ختم کروائیں آٹا جیسے دوماہ پہلے ملتا تھا ویسے ملے اب نہ تو سرکار کے بنائے یوٹیلٹی سٹورز اور نہ ہی کریانہ کی کسی دوکان پر آٹا موجود ہے اور تو اور غریب عوام کی کمر توڑ دی اس مہنگائی نے سیاست دان جلسے جلوس کے لیے اتنی جدوجہد کرتی ہے کیا غریب عوام کے لیے جن سے انہوں نے ووٹ لیے ہیں ان کے لیے جدوجہد نہیں کرسکتی ان۔کے لیے حکومت سے مزاکرات نہیں۔کرسکتی مہنگائی کی کمر توڑ سکتی ہے سیاست۔ اگر تمام صحافی دوست سیاست دانوں کو ساتھ لے کر روزانہ مہنگائی کے خلاف جنگ لڑیں تو مہنگائی کی کمر ٹوٹ سکتی ہے آٹا وافر مقدار میں اور سستا مل سکتا ہے چنی کا ریٹ کم ہوسکتا ہے سبزیاں دالیں گھی وغیرہ سستا ہوسکتا ہے تمام صحافی بھائی ثواب کی نیت سے یہ قدم اٹھائیں انشاء اللہ بہت فائدہ ہوگا شکریہ