تلمبہ پولیس اہلکاروں کی ٹیم پرائیویٹ کار میں ملزمان کی گرفتاری کے لئے جا رہی تھی حادثہ چاندنی چوک کے قریب پیش آیا۔۔۔
ساہیوال ہڑپہ (آصف ندیم) تفصیلات کے مطابق ہڑپہ روڑ پر چاندنی چوک کے قریب تیز رفتار کار موٹر سائیکل کو ٹکر مارتے ہوئے درخت سے جا ٹکرائی جس کے نتیجہ میں دو کار سوار، ایک راہگیر اور ایک موٹر سائیکل سوار کل چار افراد موقع پر ہی جانبحق ہو گئے۔ جبکہ تین افراد شدید زخمی ہوئے ۔ریسکیو 1122 نے امدادی کاروائی کرتے ہوئے تینوں زخمیوں کو ٹی ایچ کیو ہسپتال چیچہ وطنی منتقل کر دیا۔ جہاں پر انکو طبی امداد دی جا رہی ہے زخمیوں میں 2 پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔ ہمارے زرائع کے مطابق تلمبہ پولیس نے مبینہ طور پر ایک منشیات فروش کو گرفتار کیا تو دوران تفتیش اس نے انکشاف کیا کہ وہ ہڑپہ کے ڈیلر سے منشیات خرید کر آگے فروخت کرتاہے جس پر پولیس نے مبینہ منشیات فروش کے خلاف نہ صرف مقدمہ درج کیا بلکہ اسے ہتھکڑی معہ بیڑیاں لگا کر پرائیویٹ کار میں ہڑپہ ریڈ کیا تاکہ منشیات فروشوں کے سرغنہ کو پکڑا جا سکے۔ ہمارے زرائع کے مطابق تلمبہ پولیس نے اس سارے معاملے کی بابت مقامی تھانہ ہڑپہ کی پولیس کو کانوں کان خبر بھی نہیں ہونے دی۔ زرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکار پرائیویٹ کار میں سوار مبینہ منشیات فروش کے ساتھ ریڈ کر کے واپس جا رہے تھے تو تیزرفتاری کی وجہ سے یہ حادثہ پیش آیا۔ اس حادثہ کی بابت خانیوال پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ خانیوال منشیات برآمدگی کے لئیے جانے والی پولیس ٹیم کی گاڑی کو حادثہ، منشیات برآمدگی کےلیئے جانے والی گاڑی چاندنی چوک ہڑپہ کے نزدیک حادثہ کا شکار ہوئی، حادثہ میں منشیات فروش امجد کار ڈرائیور آصف سمیت 02 موٹر سائیکل سوار جانبحق 03 پولیس اہلکار زخمی، تھانہ تلمبہ میں گرفتار مبینہ منشیات فروش امجد کی نشاندہی پر گل شیر کو ہڑپہ سے گرفتار کیا، گرفتار ملزم گل شیر ولد خان محمد قوم ماچھی کا تعلق ہڑپہ کے منشیات فروشی کے گڑھ محلہ ڈھلواں والا سے ہے جہاں
عرصہ 60سال سے منشیات فروشی کا دھندہ عروج پر ہے۔ مذکورہ ملزم سے 20 کلو چرس برآمد، تھانہ تلمبہ میں درج مقدمہ نمبر 20/523 میں گرفتار امجد نے تفتیش کےدوران ہڑپہ کے نزدیک منشیات فروش گل شیر کا انکشاف کیا تھا۔ ایس ایچ او تھانہ تلمبہ ظفر امتیاز سمیت پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گی مزید پولیس کاروائی جاری ہے۔ یہ تو خانیوال پولیس کے ترجمان کابیان تھا جبکہ عینی شاہدین رکشہ ڈرائیور و دیگر راہگیروں کا کہنا ہے کہ حادثہ کے وقت میں موقع پر موجود تھا تب پولیس کے پاس ایک تھیلی میں تقریباً ایک کلو کے قریب منشیات تھی۔ یاد دہانی کے لیے بتاتا چلوں ہڑپہ میں منشیات فروشوں اور ہڑپہ پولیس کے ساز باز ہونے بارے ہوش ربا انکشافات کیے تھے اور یہ سب بتایا تھا کہ کسطرح مقامی ایس ایچ او تھانہ و دیگر منشیات فروشوں سے اپنے حصے وصول کرتے ہیں تو تب روزنامہ نورنظر کی انتظامیہ و نمائندوں بارے ذاتی انا اور بدلہ کا ڈرامہ رچایا گیا۔ اب تلمبہ پولیس کا ہڑپہ میں موجود منشیات فروشوں کے کنگ پر ریڈ کرنا اور ترجمان خانیوال پولیس کے مطابق اس سے 20 کلو منشیات برآمد کرنا نہ صرف ہڑپہ پولیس بلکہ ہڑپہ کے مکینوں کے لیے بھی باعث شرمندگی ہے۔ ڈی پی او ساہیوال اور آر پی او ساہیوال کو چاہیے کہ اس سارے معاملے کا نوٹس لیکر ایس ایچ او تھانہ ہڑپہ و دیگر پولیس اہلکاروں کے خلاف کاروائی کریں کہ کسطرح ہماری مقامی پولیس اس منشیات فروش سے بے خبر رہی یا پھر نوٹوں کی چمک کا کمال تھا کہ تلمبہ پولیس کو ہڑپہ میں کاروائی کرنا پڑی