جہلم(چوہدری عابد محمود +دانیال عابدچوہدری)جہلم شہر اورگردونواح میں خود ساختہ مہنگائی عروج پر، غریب سفید پوش طبقہ کی مشکلات میں اضافہ، بااثر دکاندار غیرمعیاری اشیائے خوردونوش انتہائی مہنگے داموں فروخت کرنے میں مگن، سرکاری نرخوں پر عملدرآمد نہ کروایا جاسکا، سرکاری نرخ نامے سب اچھا ہے کی رپورٹس تک محدود، شہری ارزاں نرخوں پر اشیائے خوردونوش خریدنے سے قاصر، عوامی سماجی حلقوں کا ارباب اختیار سے نوٹس لینے کا مطالبہ، تفصیلات کے مطابق ضلع بھر میں قائم خود ساختہ مہنگائی نے عوام کی چیخیں نکلوا دی ہیں، دکاندار سرکاری نرخوں پر اشیاء خوردونوش فروخت کرنے کی بجائے من مرضی کے نرخ وصول کرکے اشیاء خوردونوش کی قیمتوں میں اضافے کا باعث بن رہے ہیں، یہاں قابل زکر بات یہ ہے کہ پنجاب حکومت کی قیمت ایپ اور مارکیٹ کمیٹی کی طرف سے جاری کردہ نرخ نامے محض کاغذی کارروائیوں تک محدود ہو کر رہ گئے ہیں، دکانداروں نے اول، دوم، سوم چیزوں کے الگ الگ نرخ مقرر کرکے شہریوں کی چمڑیاں ادھیڑنی شروع کر رکھی ہیں، اگر کوئی شہری سرکاری نرخ نامے پر اشیاء کی خریداری کی ضد کرے تو دکاندار گالی گلوچ، لڑائی جھگڑا کرنے سے بھی گریز نہیں کرتے، جبکہ پرائس کنٹرول مجسٹریٹس دفتروں تک محدود ہو کر رہ گئے ہیں، شہریوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب، چیف سیکرٹری پنجاب، کمشنر راولپنڈی، ڈپٹی کمشنر جہلم سے مطالبہ کیا ہے کہ پرائس کنٹرول مجسٹریٹس کو مہنگائی کا باعث بننے والے دکانداروں کے خلاف فوجدار ی مقدمات درج کروانے کا پابند بنایا جائے تاکہ ضلع بھر میں قائم خود ساختہ مہنگائی کی لہر کا خاتمہ ممکن ہو سکے۔
