پاکستان میں سالانہ ساڑھے 4لاکھ بچوں کی قبل از وقت پیدائش ہو رہی ہے

Spread the love

ساہیوال ( آصف ندیم )پاکستان میں سالانہ ساڑھے 4لاکھ بچوں کی قبل از وقت پیدائش ہو رہی ہے جو حمل کے دوران ماں کی مناسب دیکھ بھال نہ کرنے،بچوں میں مناسب وقفہ نہ ہونے،غذائی ضرورت پوری نہ ہونے سے ہو رہی ہیں،ضرورت اس امر کی ہے کہ حمل کے دوران ماں کو مسلسل چیک اپ کی سہولیت مہیا کی جائے تا کہ صحت مند بچہ پیدا ہو -یہ بات چائلڈ سپیشلسٹ ڈاکٹر ساجد مصطفی نے ساہیوال میڈیکل کالج میں شعبہ امراض بچگان کے زیر اہتمام بچوں کی قبل از وقت پیدائش کے موضوع پر ہونے والے ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی جس میں ایم ایس ڈاکٹر عبدالوحید،اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر شفیق لنگڑیال،اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر محمدیاسین،ڈاکٹر ثنا اسرار،ڈاکٹر یاسر مکی اور طلبا وطالبات کی کثیر تعداد نے شرکت کی -سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ پاکستان میں قبل از وقت پیدائش کی شرح بہت زیادہ ہے جسے کم کرنے کے لئے مربوط کوششیں کی جانی چاہئیں – ضرورت اس امر کی ہے کہ کم عمری کی شادیوں کی سختی سے حوصلہ شکنی کی جائے اور میاں بیوی بچوں میں مناسب وقفے کو یقینی بنائیں -انہوں نے تحصیل اور ضلعی ہسپتالوں میں نومولود بچوں کی نرسریوں کی اپ گریڈیشن کرنے اور وہاں تربیت یافتہ عملہ متعین کرنے کی ضرورت پر زور دیا -علاوہ ازیں ڈی ایچ کیو ہسپتال کے شعبہ آرتھو پیڈک میں گھٹنے کی تبدیلی کا کامیاب آپریشن کیا گیا،ڈاکٹرز کی ٹیم کی سربراہی پروفیسر ہارون گیلانی کر رہے تھے -اس سے پہلے یہ سرجری نجی شعبے میں کی جا رہی تھی جو انتہائی مہنگی تھی جس سے لا تعداد مریض تمام عمر چلنے پھرنے سے محروم رہتے تھے -کامیاب سرجری پر پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر زاہد کمال صدیقی نے پروفیسر ہارون گیلانی اور ان کی ٹیم کو مبارکباد دی ہے –

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں