(مانچسٹر (عارف چودھری)
برطانیہ اور یورپ بھر میں بھارتی وزیر اعظم نریندرہ مودی کے دورہ مقبوضہ جموں کشمیر پر شدید تنقید۔ بھارتی وزیر اعظم کا بھارت کے بعد مقبوضہ جموں کشمیر میں بھی ہندوتوا اور آرایس ایس کے پرچار کے لئے مقبوضہ جموں کشمیر کا دورہ۔ ریاست جموں وکشمیر کو مذہبی طور پر تقسیم کرنے کی کوششیں۔ ریاست جموں وکشمیر کے عوام نریندرہ مودی اور بھارتی ناپاک عزائم کو ناکام بنانے کے لئے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ ریاست جموں کشمیر کے عوام اپنے اوپر ہونے والے مظالم، ظلم و جبر، انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیاں اور تقسیم کی تمام کوششوں کو ناکام بنانے کے لئے سفارتی اور سیاسی محاذ پر اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔ جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کے عہدیداروں، معاونین اور خواتین راہنماؤں نے تحریکی سرگرمیوں کا پروگرام جاری کر دیا ہے۔ برطانیہ کے تمام بڑے شہروں، برطانوی پارلیمنٹ، یورپین پارلیمنٹ، جینوا میں قائم اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل اور دیگر یورپین ممالک کے دارالحکومتوں میں تحریکی سرگرمیاں تیز کرنے کے لئے لائحہ عمل طے کر لیا گیا۔ جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کے اس انتہائی اہمیت کے مشاورتی اجلاس کی صدارت بانی چیئرمین راجہ نجابت حسین نے کی جب کہ اس اجلاس میں سردار عبدالرحمان خان، کونسلر یاسمین ڈار، راجہ غضنفر خالق، ہیری بوٹا، یاسمین عالم، فرزانہ افضل، کونسلر نائلہ شریف، کومل خان، ذیشان عارف، کونسلر محمد الیاس، جاوید طارق، تیمورشفیق، کونسلر شاہینہ ہارون، مشعال عقیل، نورین شہزاد و دیگر نے اپنی شرکت کو یقینی بنایا۔ بھارتی وزیر اعظم کے دورہ مقبوضہ جموں کشمیر کے موقع پر آزادجموں وکشمیر، پاکستان، برطانیہ، یورپ اور دنیا کے دیگر ممالک میں بسنے والے کشمیریوں نے نریندرہ مودی کے دورہ مقبوضہ جموں کشمیر کے موقع پر پرامن احتجاج کر کے پوری دنیا کو بتایا کہ وہ بھارت کے تمام اقدامات کو مسترد کر تے ہیں اور پوری ریاست جموں و کشمیر جسے اقوام متحدہ نے اپنی قراردادوں میں تسلیم کر رکھا ہے اس کے تحت کشمیری عوام کے حق خود ارادیت، بنیادی انسانی حقوق کے حصول اور دیگر تمام بنیادی حقوق کے حصول کے لئے عملی جدو جہدجاری رہے گی۔ اس جدوجہد کو دنیا کے با اثر ایوانوں کے زریعے، بااثر سیاستدانوں کے زریعے، سیاسی جماعتوں کے زریعے، انسانی حقوق کی تنظیموں کے زریعے اور انسان دوست شخصیات کی معاونت اور سرپرستی میں ہر ایوان، ہر سیاسی پارٹی اور ہر انٹرنیشنل فورم پر مسئلہ کشمیر کی سنگین صورتحال کو اُجاگر کیا جاتا رہے گا۔ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں جاری ظلم، جبر، تشدد، روزانہ کی بنیاد پر نوجوانوں، بچوں، بوڑھوں ہر ڈھائے جانے والے سنگین مظالم، سیاستدانوں اور صحافیوں کی گرفتاریوں اور غیر قانونی نظر بندیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی جاتی رہے گی۔ جموں کشمیر تحریک حق خو د ارادیت انٹرنیشنل کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم اور انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں سے برطانوی پارلیمنٹ کے ممبران کو ملاقاتوں، خطوط اور ای میل کے زریعے آگاہ کرنے کا پروگرام ترتیب دے دیا۔برطانیہ کے مختلف شہروں میں تحریک کے عہدیداران کونسل کے الیکشن کے دوران اور کونسل کے الیکشن میں کامیاب ہونے والے کونسلروں کی معاونت سے ان کے حلقوں میں مسئلہ کشمیر کے حوالہ سے مختلف تقریبات کا انعقا د کریں گے۔ راجہ نجابت حسین نے خواتین عہدیداروں اور تمام معاونین کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے گذشتہ بارہ سال سے کشمیری عوام کے لئے اور جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کے لئے اور خاص طور پر میرے ساتھ اپنا بھرپور تعاون جاری رکھا ہوا ہے۔ راجہ نجابت حسین نے کہا کہ تحریک میں موجود تما م خواتین، میری بہنیں، میری بیٹیاں بھرپور جوش اور جذبے کے ساتھ مقبوضہ کشمیر کے عوام کی اور بالخصوص مقبوضہ کشمیر کی خواتین کی آواز بنیں گی اور ان کی حق خود ارادیت کی آواز کو پوری دنیا میں ہر فورم پر بلند کرتی رہیں گی جب تک مقبوضہ کشمیر کے عوام کو ان کا حق خود ارادیت مل نہیں جاتا۔
تعیناتی کالعدم، لاہور ہائیکورٹ کا چیئرمین نادرا کو ہٹانے کا حکم۔
12 روز گزرنے کے باوجود گورنر نے دستخط نہ کیے، کے پی کابینہ میں ردو بدل کا معاملہ لٹک گیا۔
سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا، اعلیٰ عدالت نے ہی قانون کو دیکھنا ہے۔چیئرمین پی ٹی آئی
آپریشنل مسائل، ملکی و غیر ملکی 7 پروازیں منسوخ، 15 سے زائد تاخیر کا شکار۔
6 ستمبر کا دن ہمیں وطن کیلئے دی جانے والی قربانیوں کی یاد دلاتی ہے۔اکرام الدین