الخدمت آرفن کیئر پروگرام کے تحت ٹریننگ ورکشاپ کا انعقاد

Spread the love

پاکستان میں 46 لاکھ سے زائد یتیم بچے ہماری توجہ کے منتظر ہیں۔مرکزی سیکرٹری جنرل سید وقاص جعفری

راولپنڈی(نمائندہ خصوصی)گلوبل ٹائمز میڈیا یورپ کے مطابق الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان آرفن کیئر پروگرام کے زیراہتمام 2 روزہ ٹریننگ ورکشاپ کاانعقاد مرکزی الخدمت  کیمپ آفس کانفرنس ہال راولپنڈی میں ہوا،جہاں بلوچستان،خیبرپختونخوا،پنجاب، آزادکشمیر، گلگت بلستستان کی ریجنل اور مرکزی آرفن ٹیم نے شرکت کی۔پروگرام کی اختتامی تقریب کے مہمان خصوصی مرکزی سیکرٹری جنرل سیدوقاص جعفری نے شرکا سے خطاب اور بعدازاں میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان میں 46لاکھ سے زائد یتیم بچے ہماری توجہ کے منتظرہیں۔انہوں نے کہا کہ الخدمت فاؤنڈیشن اہل خیرکے تعاون سے28 ہزار یتیم بچوں کی کفالت پر 2ارب 50 کروڑ روپے سالانہ خر چ کررہی ہے۔ٹریننگ سیشن کے انعقاد کا مقصد ٹیم کی استعداد کو بڑھانا ہے۔ڈائریکٹر الخدمت آرفن کئیر پروگرام ائر مارشل(ر)فاروق حبیب،پروگرام منیجر محمد علی حیات،میڈیا ریلیشنز آفیسر انعام الحق اعوان اختتامی سیشن میں شریک تھے۔سید وقاص جعفری کا اس موقع پر کہنا تھا کہ کسی بھی ادارے کے لیے اہداف کاتعین اور اس کے مطابق عملدرآمد انتہائی اہمیت کا حامل ہوتاہے۔ الخدمت اپنی ٹیم کی صلاحیتوں میں اضافے کے لیے مسلسل ایسے سیشن کاانعقاد کرتی ہے جس سے ٹیم ممبران جدیدتقاضوں کو سیکھ کرعملی میدان میں بروئے کارلاسکیں۔انہوں نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ ٹیم کا ہرممبراپنے شعبے کے مطابق اپنی تعلیمی استعداد اور اسکلز کوبڑھائے تاکہ وہ اپنے دائرہ کار میں بہتر ین کارکردگی کامظاہرہ کرسکے۔انہوں نے مزید کہاکہ آرفن بچوں کی کفالت کے لیے پاکستان میں کیڈٹ کالج طرزکے22آغوش ہومز ورکنگ کررہے ہیں، اس کے علاوہ گھروں پراپنی ماؤں یا سرپرستوں کے پاس مقیم یتیم  بچوں کی کفالت کاسلسلہ بھی جاری ہے۔ان یتیم بچوں کوتعلیم اور خوراک کی ضروریات کے لیے شفاف نظام کے تحت رقم فراہم کی جاتی ہے، ان کی اکیڈمک اور اخلاقی تربیت کے لیے مختلف سیشن کاانعقاد کیا جاتا ہے جب کہ ان یتیم بچوں کی طے شدہ مدت کے بعد مکمل ہیلتھ اسکریننگ بھی کی جاتی ہے۔الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان ان یتیم  بچوں کوالخدمت اکیڈمک اسکالرشپ پروگرام کے ذریعے یونیورسٹی سطح تک تعلیم کے مواقع فراہم کرتی ہے۔ الخدمت سے وابستہ بے شما ر یتیم بچوں کواسکالرشپ کے ذریعے ترکی بھی بھیجاگیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں