وزیرآباد(نامہ نگار)سانس کی بیماریوں پر قابو پانے کے لیے احتیاطی تدابیر انتہائی اہمیت کی حامل ہیں مریض کو اپنے معالج سے رابطہ اور بیماری کی علامات و اسباب پر راہنمائی لیتے رہنا چاہیے ان خیالات کا اظہار پروفیسر ڈاکٹر قمر رفیق نے دمہ سے آگاہی کے عالمی دن کے حوالے سے ایک تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ دمہ یعنی سانس کا مرض ماحولیاتی و فضائی آلودگی سمیت زمینی آلودگی کی وجہ سے بھی ہوتا ہے جس کے مادی اسباب اور کیفیاتی اسباب پر بھی نظر رکھنا لازم ہے انہوں نے کہا کہ مریض کو گردو غبار اور سگریٹ نوشی سے مکمل پرہیز کرنا چاہیے۔جن گھروں میں پرندے اور جانور ہوتے ہیں ان گھروں میں دمہ کے مریض کو سانس لینے میں دشواری ہو سکتی ہے ۔صبح کی سیر دمہ کے مریضوں کے لیے انتہائی مفید ہے کیونکہ صبح کے وقت فضا میں آلودگی قدرے کم ہوتی ہے اننکا کہنا تھا کہ مریض کو حسب ضرورت ماسک کا استعمال کرنا چاہیے چونکہ یہ گندم کی کٹائی کا سیزن ہے اس موسم میں دمہ کے مریضوں کو اپنا منہ ڈھانپ کر رکھنا چاہیے کیونکہ کٹائی کےاس موسم میں گندم کے خوشوں سے چھوٹے چھوٹے ذرات ہوا میں شامل ہو جاتےہیں جو دمہ کے مریضوں کے لیے سانس لینے میں دشواری پیدا کر سکتے ہیں۔
تمام محکموں کے ملازمین کی تنخواہوں میں فرق ختم کیا جائے، شاہد خٹک
عوامی جمہوریہ کانگو میں صدر کیخلاف بغاوت کی کوشش ناکام بنادی گئی۔
اسرائیل کی طرف سے فلسطینیوں کے قتل عام پر مسلم دنیا کی خاموشی قبیح اور مجرمانہ حرکت ہے۔ حافظ عبدالحمید عامر
بھارتی کالج کے مسلم پرنسپل پر ہندو مخالف اور ملک دشمنی کے الزامات ڈیڑھ سال بعد غلط قرار۔
بی آر ٹی پشاور کا بس روکنے یا کوریڈور بند کرنے پر جرمانے کا فیصلہ۔