مذکورہ شخص بھارت کی خفیہ ایجنسی کے غیرملکی ریسرچ اینڈ انٹلیسیس ونگ میں کام کر رہا تھا۔
فرینکفرٹ کی عدالت نے جرمنی کے پرائیویسی قوانین کے تحت بھارتی شہری بلدیو ایس کو جاسوسی کی سزا سنائی۔
بلدیو نے بھارتی خفیہ ایجنسی کو کشمیریوں کی سیاسی تحریکوں سے وابستہ افراد اور ان کے رشتہ داروں کے بارے معلومات فراہم کیں۔ بھارتی جاسوس اپنی جمع کردہ معلومات اپنے ان سینئر افسروں کو مہیا کرتا تھا۔
استغاثہ کے مطابق مشتبہ شخص جرمنی میں مقیم انٹلیجنس آفیسر سے باقاعدہ ٹیلیفون اور ذاتی رابطہ میں تھا اور اس نے معلومات فراہم کی تھیں۔ تاہم انٹلیجنس آفیسر کے متعلق کسی کو معلوم نہیں کہ اسے گرفتار کیا گیا یا نہیں