
کھیوڑہ ( راشدخان)
حکومتی ذمہ داران سمیت محکمہ ہائی وے کی ازلی نا اہلی،منتخب نمائندوں کی عدم دلچسپی علاقہ بھر کی بے بس عوام پنڈدادنخان تا للہ ٹول پلازہ 15 منٹ کا سفر 45 منٹ میں کرنے پر مجبور۔۔
25 کلومیٹر کی سڑک عرصہ دارز سےجگہ جگہ سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار،ایک کلومیٹر کا بھی ٹکڑا سلامت نہیں،سڑک پر کئی کئی فٹ کے لمبے اور گہرے گڑے مسلسل حادثات کا سبب بن رہے ہیں
تحصیل پنڈدادنخان میں طبی سہولیات کے فقدان کیوجہ سے تمام تر ایمرجنسی مریض پنڈی اسلام آباد ریفر کیے جاتے ہیں
انتہائی خستہ خطرناک سڑک پر مریض کو ریسکیو کرنے میں ریسکیو اداروں کو شدید مشکلات کا سامنا۔۔وزیر اعلی پنجاب خصوصی احکامات صادر فرماہیں
تفصیلات کے مطابق تحصیل پنڈدادنخان کی عوام الیکشن میں کیے گئے وعدوں کے انتظار میں مسلسل عذاب برداشت کر رہی ہے پنڈ للہ چوک سے للہ ٹول پلازہ کا سفر خستہ حال اور خطرناک سڑک ہونے کیوجہ سے ایک امتحان بنا ہوا ہے ٹوٹل پچیس کلو میٹر کا یہ سفر جو پندرہ منٹ کا ہے اسے طے کرنے کے لیے پچاس منٹ لگتے ہیں جو خاص کر ایمرجنسی مریضوں کے لیے جان لیوا ثابت ہورہا ہے۔۔پنڈدادنخان میں طبی سہولیات کا شدید فقدان ہے جسکی وجہ سے نوے فیصد مریضوں کو ہسپتال کے کاونٹر ہی سے پنڈی اسلام آباد ریفر کر دیا جاتا ہے جنہیں موٹر وے کیوجہ سے اس روٹ پر لازمی سفر کرنا پڑتا ہے جو شدید تکیلف کا سبب اور ذہینی کوفت کا باعث بنتا ہے۔۔سڑک جگہ جگہ سے ٹوٹی ہوئی ہے اور اس پر کئی کئی فٹ لمبے اور گہرے گڑھے پڑے ہوئے ہیں جو مسلسل حادثات کا بھی سبب بن رہے ہیں راستے میں آنے والے تین بڑے پل خطرناک حد تک خستہ ہوچکے ہیں جو کسی بھی وقت بڑے حادثے کا سبب بن سکتا ہے یاد رہے اس روٹ پر مالبردار گاڑیوں کا بھی رش ہے جس سے سڑک دن بدن تباہ ہورہی ہے۔محکمہ ہائی وے سمیت تمام تر مقامی انتظامیہ اور اس علاقے سے ووٹ لیکر اسمبلیوں اور وزارتوں تک پہنچنے والوں کواس تمام تر صورت حال سے اگاء کیا جاتا رہا ہے تاہم اس جانب سے موت سی خاموشی ہی ہے۔۔عوامی سماجی حلقوں نے وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار سے مطالبہ کیا ہے کہ اس قدیم شہرت یافتہ علاقے کی عوام پر شفقت فرماہیں منتخب نمائندوں کی مصروفیات بہت زیادہ ہیں انہیں عوام کی بہبود کے لیے وقت نہیں ہے۔ اس سڑک کے ازسر نوع تعمیر اور پلوں کی مرمت انتہائی ناگزیر ہے مسلسل حادثات اور ایمرجنسی مریضوں کی مشکلات کم کرنے کے لیے اس روٹ کی تعمیر کے احکامات صادر کیے جاہیں۔۔