
نوٹوں کی چمک یا فرائض میں غفلت پولیس تھانہ ہڑپہ پکڑے جانے والے ڈاکووں کے خلاف نامزد ایف آئی آر دینے سے انکاری اہل علاقہ سراپا احتجاج اعلی حکام سے نوٹس کا مطالبہ
ہڑپہ (چوہدری آ صف ندیم سے ) تفصیلات کے مطابق تھانہ ہڑپہ کی حدود میں واقع چک 25 ٹکڑا کے رہائشی ذاکر حسین ولد غلام محمد کے گھر نامعلوم ڈاکو دیوار پھلانگ کر داخل ہوئے اور اہل خانہ کو یرغمال بنا کر لوٹ مار شروع کردی خواتین کے زیورات اتارتے وقت بدتمیزی کرنے لگے تو ذاکر حسین برداشت نہ کرپایا تو مسلحہ ڈاکووں نے مزاحمت پر گولیاں برسا دیں جس سے تین فائیر ذاکر حسین کو پیٹ اور ٹانگوں میں لگے جسے شدید زخمی حالت میں ڈی ایچ کیو ساہیوال منتقل کردیا گیا فائرنگ کی آواز بچوں اور خواتین کی چیخ وپکار سن کردیہاتی اٹھ کھڑے ہوئے جنہوں نے اپنی جانوں کی پروا نہ کرتے ہوئے پانچ ڈاکووں کو پکڑ کر تھانہ پولیس ہڑپہ کے حوالہ کردیا جبکہ ڈاکوؤں کے مزید تین ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ تاہم پولیس تھانہ ہڑپہ پکڑے جانے والے ڈاکووں کے خلاف نامزد مقدمہ درج کرنے سے مسلسل انکاری ہے۔ متاثرین نے احتجاج کرتے ہوئے اعلی حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے کہ ہمارے ساتھ ہونے والے ظلم کے واقع میں پولیس تھانہ ہڑپہ کا رویہ ایسا کہ مدعی ہونے کے باوجود ہمیں تھانہ میں داخل نہیں ہونے دیا جا رہا. جس سے صاف ظاہر ہے کہ پولیس ملزمان سے ساز بازہوکر انہیں تحفظ دے رہی ہے موقع سے پکڑے جانے والے ڈاکو جو پنجاب کے مختلف شہروں سے تعلق رکھتے ہیں کے خلاف ایف آئی آر کا نہ ہونا پولسی کی ملی بھگت اور غفلت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ یاد دہانی کے لیے بتاتا چلوں تین روز قبل 106 سیون آر میں ہونے والی ڈکیتی کی ایک اور واردات جس میں ڈاکووں نے رحمت اللہ نامی شخص سے دن دیہاڑے تیس ہزار روپے چھینے جبکہ ٹریکٹر چھننے کی کوشش کے دوران مزاحمت پر کسان کو شدید زدوکوب کیا تین دن گذرنے کے باوجود پولیس تھانہ ہڑپہ ملزمان خلاف مقدمہ درج کرنے کی بجائے وقوعہ کو لڑائی کا رنگ دینے کی کوشش کررہی ہے پولیس تھانہ ہڑپہ کے اس رویہ پر اظہار افسوس کرتے ہوئے عوامی وسماجی حلقوں نے کہا کہ پولیس کا کام عوام کو تحفظ دینا نہ کہ جرائم پیشہ افراد کی پشت پناہی کرنا ہے. عوام نے مطالبہ کیا کہ اعلی حکام آر پی او ڈی پی او ساہیوال پولیس ہڑپہ کے اس عوام دشمن رویہ کا نوٹس لے سخت کاروائی کریں.