جیکب آباد(نامہ نگار)جیکب آباد کے حلقہ این اے 196پر ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست، رٹرننگ آفیسر نے وفاقی وزیر محمد میاں سومرو اور صوبائی مشیر اعجاز جکھرانی کے پیش نہ ہونے پر ووٹوں کی دوبارہ گنتی 10 دسمبر کو کرانے کا حکم جاری کردیا۔ تفصیلات کے مطابق جیکب آباد کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 196پر صوبائی مشیر جیل خانہ جات میر اعجاز حسین جکھرانی کی جانب سے وفاقی وزیر محمد میاں سومرو کی کامیابی کو چیلنج کرتے ہوئے الیکشن ٹریبونل میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست پر الیکشن ٹریبول سکھر نے 30 روز کے اندر ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا حکم جاری کیا تھا جس پر رٹرننگ آفیسر اور سیکنڈ ایڈیشنل سیشن جج غلام علی کناسرو نے 7 دسمبر کو ووٹوں کی دوبارہ گنتی کاحکم جاری کرتے ہوئے تمام امیدواروں کو پیش ہونے کے احکامات جاری کئے تھے، ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے لیے رٹرننگ آفیسر اور سیکنڈ ایڈیشنل سیشن جج غلام علی کناسرو کی عدالت میں سماعت ہوئی، جس میں وفاقی وزیر محمد میاں سومرو اور درخواست گذار میر اعجاز حسین جکھرانی کی جگہ ان کے وکلاء پیش ہوئے جبکہ اس کے علاوہ دیگر امیدوار ڈاکٹر اے جی انصاری، خالد جکھرانی، فہد جکھرانی اور دیگر پیش ہوئے، اس موقع پر وفاقی وزیر محمد میاں سومرو کے وکلاء نے رٹرننگ آفیسر کو درخواست دی کہ محمد میاں سومرو مصروفیات کی وجہ سے پیش نہ ہوسکے اس لیے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے لیے دوسری تاریخ دی جائے جس پر رٹرننگ آفیسر نے 10 دسمبر کو دوبارہ ووٹوں کی گنتی کی تاریخ مقرر کی اور وکلاء کو ہدایت کی کہ وہ محمد میاں سومرو کو پابند بنائیں کہ وہ آئندہ ووٹوں کی گنتی کی تاریخ پر پیش ہو۔ واضح رہے کہ 2018ء کے عام انتخابات میں تحریک انصاف کے امیدوار محمد میاں سومرو نے 92 ہزار 307 اور پیپلز پارٹی کے امیدوار میر اعجاز حسین جکھرانی نے 86 ہزار 881 ووٹ حاصل کئے تھے جبکہ اس حلقہ میں 13 ہزار 578 ووٹ خارج کئے گئے تھے۔ جس پر پیپلز پارٹی کے امیدوار اعجاز جکھرانی نے 2018ء کے انتخابات میں دھاندلی کا الزام لگاتے ہوئے سکھر الیکشن ٹربیونل میں دوبارہ گنتی کی اپیل کی تھی جس پر گزشتہ ہفتے سکھر الیکشن ٹربیونل نے 30 دن کے اندر دوبارہ ووٹوں کی گنتی کا حکم جاری کیا تھا۔ سماعت کے دوران کورٹ کے ملحقہ تمام راستے سیل کر کے پولیس کی بھاری نفری تعینات کیا گیا تھا۔
