جہلم(چوہدری عابد محمود +مرزاکفیل بیگ کیفی)جہلم میٹھی عیدکی آمد، کپڑوں، جوتوں اور مصنوعی جیولری کی قیمتیں عام شہریوں کی قوت خرید سے باہر، ریڈی میڈ گارمنٹس کے نرخ آسمان سے باتیں کرنے لگے، غریب اور متوسط طبقہ کے افراد قیمتیں سن کر ہی گھروں کوخالی ہاتھ لوٹنے پر مجبور، شہریوں کا ارباب اختیار سے نوٹس لینے کا مطالبہ، تفصیلات کے مطابق عید الفطر کا استقبال اوررونقیں دوبالا کرنے کے حوالے سے شہریوں کی جانب سے آخری عشرے میں خرید و فروخت کا سلسلہ شدت کے ساتھ شروع ہو گیا، جبکہ اس میٹھی عید پر کپڑوں، جوتوں، مصنوعی جیولری کی قیمتیں خریداروں کے وہم و گمان سے بھی زائد ہیں ہو شربا مہنگائی نے غریب اور متوسط طبقے کے اوسان خطا کر دیئے، دکانداروں نے ڈالر کی اُڑان کے ساتھ ہی مہنگائی کو جواز بنا کر کپڑوں، جوتوں، آرٹیفیشل جیولری اور دیگر ضروریات زندگی کی قیمتوں میں گزشتہ سال کی نسبت پچاس فیصد تک کا اضافہ کر دیا ہے، جسکی وجہ سے غریب اور متوسط طبقہ کے افراد بازار وں میں روزہ رکھ کر خریداری کے لئے تو جاتے ہیں مگر قیمتوں کی باز پرس سے متاثرہو کر خالی ہاتھوں گھر وں کو واپس لوٹنے پر مجبور ہیں دکاندار عید کے موقع پر منافع خوری کے چکر میں مگن ہیں، ریڈی میڈ گارمنٹس کی قیمتیں اپنے محور سے نکل کر خریداروں کو منہ چڑھا رہی ہیں، جبکہ ٹیلر ماسٹرزلاک ڈاؤن کو جواز بنا کر گاہکوں سے سلائی کے منہ مانگے دام وصول کر رہے ہیں۔شہریوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ ٹیلرز ماسٹرز کو مقررہ کردہ نرخوں کی وصولی کا پابندبنایا جائے تاکہ غریب سفید پوش طبقہ سے تعلق رکھنے والے افراد بچے اور بچیوں کو عید کی خوشی کے موقع پر خوشیاں بانٹ سکیں۔
