عمران خان نے وزراء میں کارکردگی سرٹیفکیٹ تقسیم کرکے اپنی خارجہ و داخلہ پالیسی کی ناکامی کا اعتراف کرلیا

Spread the love

جیکب آباد(نامہ نگار) اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں نے وزیر اعظم کی جانب سے وزراء کو کارکردگی سرٹیفکیٹ دینے کو ڈرامہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے وزراء میں کارکردگی سرٹیفکیٹ تقسیم کرکے اپنی خارجہ و داخلہ پالیسی کی ناکامی کا اعتراف کرلیا ہے، وزراء کو سرٹیفکیٹ دینے والے وزیر اعظم اپنی کارکردگی کا سرٹیفکیٹ کس سے لیں گے۔ پیپلز پارٹی ضلع جیکب آباد کے صدر میر لیاقت خان لاشاری نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نے اپنے چہتیوں اور چمچوں کو سرٹیفکیٹ دیکر اپنے ہی وزراء پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا ہے، وزیر خارجہ اور وزیر داخلہ کو سرٹیفکیٹ نہ دیکر عمران خان نے اپنی داخلہ اور خارجہ پالیسی کی ناکامی کا اعتراف کرلیا ہے خارجہ محاذ پر آج ہمارے دوست ملک ہم سے ناراض ہوگئے ہیں افغانستان پر ہماری پالیسی کی وجہ سے آج بارڈر پر حالات کشیدہ ہیں، انہوں نے کہا کہ مہنگائی کی وجہ سے آج عوام کا جینا محال ہوچکا ہے، امن امان کی صورتحال انتہائی خراب ہے اس لیے عوام نے وزیر اعظم کو مسترد کردیا ہے، پاکستان پرچم پارٹی کے چیئرمین ملک الطاف حسین نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کس منہ سے وزراء میں سرٹیفکیٹ تقسیم کررہے ہیں حالانکہ ان کی اپنی کارکردگی صفر ہے وزراء کو کارکردگی سرٹیفکیٹ دینے والے وزیر اعظم کی اپنی کارکردگی کیا ہے؟ جس کی اپنی کوئی کارکردگی نہیں وہ کسی اور کو کیا سرٹیفکیٹ دیں گے۔ جمعیت علماء اسلام کے ضلع امیر ڈاکٹر اے جی انصاری نے کہا ہے کہ موجودہ حکمرانوں نے ملک کو مذاق بنا دیا ہے حکومت کی کارکردگی مکمل ناکام ہے لیکن حکمران اپنے منہ میاں مٹھو بننے کی ناکام کوشش جارہی ہے، انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پہلے اپنی کارکردگی بتائیں ان کی کارکردگی کیا ہے اس کے بعد وہ وزراء کو سرٹیفکیٹ جاری کریں، جماعت اسلامی سندھ کے رہنما عبدالحفیظ بجارانی نے کہا کہ وزیر اعظم ابھی تک خود کو کرکٹ ٹیم کا کپتان ہی سمجھ رہے ہیں اس لیے وہ ہارنے والوں کو بھی سرٹیفکیٹ دے رہے ہیں، اصل سوال یہ ہے کہ وزیر اعظم کی اپنی کارگردگی کیا ہے؟ ان کی اپنی کارگردگی صفر ہے اس وقت ملک کے حالات کہاں پہنچ چکے ہیں، امن امان کی صورتحال انتہائی خراب ہے مہنگائی نے عوام کا جینا محال کردیا ہے، بلوچستان میں سیکورٹی فورسز پر حملے ہورہے ہیں ہماری سیکورٹی فورسز غیر محفوظ ہیں تو عوام کا کیا حشر ہوگا، حکمرانوں نے اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کو بیچ دیا ہے پاکستان کی 74 سالہ تاریخ کی یہ سب سے بدترین حکومت ہے اس لیے جماعت اسلامی وزیر اعظم سمیت تمام وزراء کو زیرو+زیرو نمبر دیتی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں