جیکب آباد(نامہ نگار) جیکب آباد کے نوجوانوں کی جانب سے یونیورسٹی کے قیام کے لیے ریلی نکالی گئی۔ تفصیلات کے مطابق جیکب آباد میں یونیورسٹی کے قیام کے لیے نوجوان جدوجہد اتحاد کی جانب سے شہید اللہ بخش پارک سے ”یونیورسٹی دو“ ریلی مظفر ٹالانی، طفیل احمد لاشاری، سجاد لاشاری، یاسر جکھرانی، حبیب شاہ کی قیادت میں نکالی گئی، ریلی میں نوجوانوں اور اسکول کے طلبہ نے بڑی تعداد میں شرکت کی، ریلی کے شرکاء نے ہاتھوں میں بینر اور پلے کارڈ اٹھاکر شہر کے مختلف راستوں پر مارچ کیا اور یونیورسٹی کے قیام کے لیے نعریبازی کی، پریس کلب کے سامنے ریلی سے مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جیکب آباد کے نوجوان گذشتہ تین سالوں سے یونیورسٹی کے قیام کے لیے مہم چلا رہے ہیں لیکن افسوس ہے کہ تین سال سے جاری اس مہم کا حکومتی نمائندوں پر کوئی اثر نہیں ہورہا اور انہوں نے کوئی کردار ادا نہیں کیا، انہوں نے کہا کہ جیکب آباد میں سرکاری اور پرائیوٹ کالجز سے ہر سال ایک اندازے کے مطابق 6 ہزار طلبہ و طالبات نکلتے ہیں لیکن یونیورسٹی نہ ہونے کی وجہ سے وہ اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے سے محروم ہوجاتے ہیں اکثر طلبہ و طالبات غربت کی وجہ سے شہر سے باہر یونیورسٹی کا خرچہ برداشت نہیں کرسکتے اس لیے وہ اعلیٰ تعلیم سے محروم ہوجاتے ہیں اگر جیکب آباد میں یونیورسٹی کا کیمپس قائم ہوگا تو کالجز سے نکلنے والے تمام طلبہ باآسانی اعلیٰ تعلیم حاصل کرسکیں گے، ہائر ایجوکیشن کے حوالے سے ضلع جیکب آباد سندھ میں سب سے پسماندہ ضلع ہے جہاں کالجز سے ہر سال ہزاروں طلبہ و طالبات نکلتے ہیں لیکن ان میں سے یونیورسٹی جانے والوں کی تعداد انتہائی کم ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ جیکب آباد میں شاہ عبداللطیف یونیورسٹی یا سندھ یونیورسٹی کا کیمپس قائم کیا جائے تاکہ تعلیم کے لحاظ سے سندھ کے سب سے پسماندہ ضلع کے نوجوان بھی اعلیٰ تعلیم حاصل کرسکیں۔
