جیکب آباد ضلع میں من پسند حد بندیوں کے خلاف سیاسی، سماجی، دینی اور قومپرست تنظیموں کا جے یو آئی کی میزبانی میں اجلاس

Spread the love

جیکب آباد(نامہ نگار) جیکب آباد ضلع میں من پسند حد بندیوں کے خلاف سیاسی، سماجی، دینی اور قومپرست تنظیموں کا جے یو آئی کی میزبانی میں اجلاس، سندھ حکومت کے حمایت یافتہ لوگوں کے مطابق حد بندیوں کی مخالفت کرتے ہوئے غلط حد بندیاں کرنے والے عملے کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا گیا، 20 فروری کو مختلف تنظیموں کے رہنما جیکب آباد میں پریس کانفرنس کریں گے۔ تفصیلات کے مطابق جیکب آباد میں الیکشن کمیشن کی جانب سے کی جانے والی نئی حد بندیوں کے خلاف مختلف تنظیموں کا مشترکہ اجلاس جے یو آئی کی میزبانی میں جے یو آئی کے ضلع امیر ڈاکٹر اے جی انصاری کی رہائشگاہ پر ہوا۔ اجلاس میں جے یو آئی کے ضلع امیر ڈاکٹر اے جی انصاری، مولانا عبدالجبار رند، ایس ٹی پی کے نظام مستوئی، پی پی شہید بھٹو کے عبدالسمیع سومرو، نور محمد منجھو، بی این پی مینگل کے گلاب جان مینگل، اے پی سی کے محمد شعبان ابڑو، نیشنل پارٹی کے شاہد جوادی، ممتاز علی برڑو، عام انسان تحریک کے عابد سندھی، جے یو پی نورانی کے رفیق احمد فخری، سندھ ملاح فورم کے الطاف میرانی، راجہ میرانی، ہیومن رائٹس کے حماد اللہ انصاری، چاکر خان جکھرانیسمیت دیگر تنظیموں کے رہنماؤں نے شرکت کی، اجلاس میں رہنماؤں نے الیکشن کمیشن کی جانب سے کی جانے والی حد بندیوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت کے حمایت یافتہ لوگوں کے کہنے پر حدبندیاں کی گئی ہے، انہوں نے کہا کہ پہلی بار 20 سے زائد یونین کونسل اور وارڈز میں تبدیلی کرکے ان کے نام ہی تبدیل کردئیے گئے ہیں، اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ من پسند حدبندیاں کرنے والے عملے کے خلاف انکوائری مقرر کرکے قرار واقعی سزا دی جائے، رہنماؤں نے کہا کہ حدبندیوں میں کی جانے والی ذیادتیوں پر خاموش نہیں بیٹھیں گے احتجاج کے ساتھ عدالت سے بھی رجوع کیا جائے گا، انہوں نے اعلان کیا کہ 20 فروری کو ضلع بھر سے تعلق رکھنے والے سیاسی، سماجی، دینی اور قومپرست تنظیموں کے رہنما جے یو آئی جیکب آباد کے دفتر میں 2 بجے پریس کانفرنس کریں گے جس میں آئندہ کا لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں