دل دہلا دینے والے واقعے سے عالم اسلام کے دل و دماغ لرز اٹھے ہیں اندوہناک واقعے پر امت مسلمہ کے دل رنجیدہ اور خون کے آنسو رو رہے ہیں
واقعے پر اسلامی ممالک کے حکمرانوں کی خاموش سوالیہ نشان ہے اسلامی دنیا فورا ایکشن لیکر عمر ثانی کے مزار کی اصل حالت میں بحالی یقینی بنائیں
اسلام مدفون انسانوں کے اجساد و باقیات کی تضحیک کی کسی صورت اجازت نہیں دیتا خلیفہ عادل عمر بن عبدالعزیز صحابہ تابندہ دور کی علامت اور امت کے مجدد اول تھے
ان کا دور حکومت عدل و انصاف اور مساوات کا درخشندہ یادگار تھا وہ اہل بیت اور پورے عالم اسلام کے محسن ، عادل اور منصف حکمران تھے
جسد خاکی کی توہین اور باقیات کو نذر آتش کرنا مذموم اور قبیح فعل ہے مزار کے تقدس کی پامالی کے دلخراش واقعے کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے
اسلامی دنیا کے راہنماؤں اور حکمرانوں کو پوری دنیا میں مؤثر احتجاج اور اقدامات کرنے چاہئیں، شرپسندوں کے ناپاک ہاتھ کسی اور جانب بڑھنے سے قبل بروقت روکے جائیں
جیکب آباد (نامہ نگار) جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے شام کے صوبہ ادلب میں واقع چھٹے خلیفہ اسلام حضرت عمر بن عبدالعزیز کے مقدس مزار کی شرپسند عناصر کے ہاتھوں شہادت پامالی اور بے حرمتی پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا ہے، مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ اس دل دہلا دینے والے واقعے سے عالم اسلام کے دل و دماغ لرز اٹھے ہیں۔ جے یو آئی جیکب آباد کے ضلعی امیر ڈاکٹر اے جی انصاری کی جانب سے جاری پریس رلیز کی مطابق مولانا فضل الرحمن کا مزید کہنا تھا کہ اس اندہوناک واقعے پر امت مسلمہ کے دل رنجیدہ اور خون کے آنسو رو رہے ہیں،واقعے پر اسلامی ممالک کے حکمرانوں کی خاموش سوالیہ نشان ہے، اسلامی دنیا اور او آئی سی تنظیم فوراً ایکشن لیکر خلیفہ عمر بن عبدالعزیز کے مزار کو اصل حالت میں بحالی کو یقینی بنائیں اور ذمہ داروں کو عبرت کا نشانہ بنائیں، انہوں نے کہا کہ اسلام مدفون انسانوں کے اجساد و باقیات کی تضحیک کی کسی صورت اجازت نہیں دیتا، انہوں نے کہا کہ خلیفہ عادل حضرت عمر بن عبدالعزیز صحابہ کرام کی علامت، امت کے مجدد اول اورعالم اسلام کی قابل فخرعلامت تھے ان کا دور حکومت عدل و انصاف اور مساوات کا درخشندہ یادگار تھا، وہ اہل بیت اور پورے عالم اسلام کے محسن منصف حکمران تھے، جمعیت علماء اسلام کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمن نے خلیفہ عمر بن عبدالعزیز کے مزار کی بیحرمتی اور اہلیہ سمیت دیگر کے جسد خاکی کی توہین اور باقیات کو نذر آتش کرنے کیساتھ مزار سے منتقلی انتہائی مذموم اور قبیح فعل قرار دیا، انہوں نے کہا کہ اس دلخراش واقعے کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمر ثانی امیر المومنین حضرت عمر بن عبدالعزیز کے مزار کی بے حرمتی پر اسلامی دنیا کے راہنماؤں اور حکمرانوں کو پوری دنیا میں مؤثر احتجاج اور بروقت اقدامات کرنے چاہئیں تاکہ شرپسندوں کے آگے بڑھنے سے قبل بروقت روکے جاسکیں۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام عالم اسلام کی طرف سے اٹھائے جانے والے جرات مندانہ اقدامت کو قدر کی نگاہ سے دیکھے گی۔