مہنگائی کی بدترین صورتحال اور غیر یقینی معاشی حالات نے نہ صرف عوام بلکہ صنعتکاروں اور کاروباری طبقے کو بھی شدید پریشانی میں مبتلا کر دیا

Spread the love

وزیرآباد (طارق جاوید ملک)مہنگائی کی بدترین صورتحال اور غیر یقینی معاشی حالات نے نہ صرف عوام بلکہ صنعتکاروں اور کاروباری طبقے کو بھی شدید پریشانی میں مبتلا کر دیا ہے۔ ٹیکسوں کی بھرمار اور بڑھتی ہوئی پیداواری لاگت نے کاروبار کو مشکل تر بنا دیا ہے، جبکہ مہنگائی کی وجہ سے خریداری کی قوت میں واضح کمی دیکھنے میں آ رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار معروف کاروباری شخصیت اور کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر ملک یاسر اقبال نے ینگ بزنس کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ مسلسل بڑھتے ہوئے ٹیکسز اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے نے تاجروں کے لیے کاروبار چلانا مشکل بنا دیا ہے۔ موجودہ حالات میں سرمایہ کاری کے مواقع محدود ہو چکے ہیں، جس کی وجہ سے معیشت کو سنگین مشکلات کا سامنا ہے۔ صنعتکار اور تاجر مسلسل نقصان اٹھا رہے ہیں اور حکومتی پالیسیوں کے باعث ان کا اعتماد بری طرح متاثر ہوا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ توانائی کے بحران اور معاشی پالیسیوں میں عدم استحکام نے نہ صرف کاروباری طبقے بلکہ پوری قوم کے لیے خطرات پیدا کر دیے ہیں۔ اگر فوری طور پر اقدامات نہ کیے گئے تو معیشت کی یہ گراوٹ طویل مدتی مسائل کو جنم دے سکتی ہے۔ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار خاص طور پر بری طرح متاثر ہو رہے ہیں، جبکہ برآمدات کی شرح میں بھی واضح کمی دیکھنے میں آ رہی ہے۔ ملک یاسر اقبال نے تجاویز دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ فوری طور پر بجلی اور گیس کی قیمتوں میں کمی کرے تاکہ پیداواری لاگت کم ہو اور کاروباری طبقہ اپنی سرگرمیاں جاری رکھ سکے۔ انہوں نے یہ بھی تجویز دی کہ ٹیکس کے نظام کو سہل بنایا جائے اور چھوٹے کاروباری اداروں کو خصوصی رعایت دی جائے تاکہ وہ اپنی معیشت کو مستحکم کر سکیں۔ انہوں نے آخر میں اس بات پر زور دیا کہ حکومت تاجروں کے مسائل پر توجہ دے اور ایسی حکمت عملی اپنائے جو کاروباری طبقے کو ریلیف فراہم کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ نوجوان تاجروں کو ہمت کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا اور موجودہ چیلنجز کا سامنا کرتے ہوئے ملکی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں