وزیرآباد(نامہ نگار) پاکستان تحریک انصاف سینٹرل پنجاب کے صدر چوہدری محمد احمد چٹھہ اور ان کے 19 نامزد ساتھیوں سمیت 50 افراد کے خلاف دہشت گردی ایکٹ سمیت 11 مختلف دفعات لگا کر مقدمہ درج کر لیا گیا تھانہ علی پور چٹھہ میں درج مقدمہ میں احمد چٹھہ پر الزام لگایا گیا کہ انہوں نے توڑ پھوڑ کی سرکاری گاڑی کے شیشے توڑے پولیس ملازمین کی وردیاں پھاڑیں گئیں محمد احمد چٹھہ اور ان کے ساتھیوں نے گذشتہ روز نواحی گاوں کوٹ جان بخش میں تحریک انصاف کے مقامی کارکنان کے ہمراہ ریلی نکالی جس میں انہوں نے حکومت کے خلاف شدید نعرہ بازی کی ریلی کی اطلاع ملنے پر پولیس تھانہ علی پور چٹھہ موقع پر پہنچے تو کارکنان منتشر ہو گئے جبکہ احمد چٹھہ بذریعہ حافظ آباد موٹروے اسلام آباد کے لیے روانہ ہو گئے ریلی نکالنے پر پولیس نے تحریک انصاف کے کارکنان کو آڑے ہاتھوں لیا ریلی نکالنے کے بعد پولیس حرکت میں آگئی اور پولیس نے حویلی احمد نگر چٹھہ کا گھیراؤ کیا اور حویلی میں مبینہ طور پر توڑ پھوڑ کی احمد چٹھہ ایم این اے کے ڈرائنگ روم اور ڈیرہ پر فرنیچر کو مبینہ طور پر توڑ پھوڑ دیا گیا احمد چٹھہ ایم این اے کے ڈرائنگ روم کے شیشے الماریاں فریج ایئر کنڈیشنر اور مائیکرو ویو اوون کو بھی جزوی نقصان پہنچایا گیا پولیس کی جانب سے حویلی احمد نگر چٹھہ پر ریڈ کے دوران سابق اسپیکر قومی اسمبلی و بزرگ سیاستدان چوہدری حامد ناصر چٹھہ بھی حویلی میں موجود تھے پولیس نے ان کی موجودگی کو بھی خاطر میں نہ لیا اور مبینہ طور پر توڑ پھوڑ کی گئی تھانہ علی پور چٹھہ پولیس نے کوٹ جان بخش میں ایم این اے و پاکستان تحریک انصاف سینٹرل پنجاب کے صدر چوہدری محمد احمد چٹھہ کی قیادت میں ریلی نکالنے پر 20 نامزد اور 30 نامعلوم افراد پر دہشت گردی کی دفعہ 7 اے ٹی اے سمیت 11 مختلف دفعات لگا کر مقدمہ درج کر لیا۔
