اجلاس کی صدارت معاون خصوصی برائے صنعت اور توانائی و برقیات عبدالکریم تورڈھیر اور طارق سدوزئی نے مشترکہ طور پر کی۔
پشاور(نمائندہ خصوصی)خیبر پختونخوا میں صنعتوں کیلئے صوبے کی اپنی پیداواری بجلی کو سستے نرخوں پر استعمال میں لانے کی غرض سے ترسیلی لائنز کیلئے تجویز کردہ لائحہ عمل اور اس ضمن میں پختونخوا ہائیڈل ڈویلپمٹ آرگنائزیشن(پیڈو) اور خیبر پختونخوا اکنامک زونز ڈویلپمنٹ اینڈ منیجمنٹ کمپنی(کے پی ایزڈمک) کی جانب سے مختلف تجاویز پر غوروخوض کے حوالے سے ایک اعلی سطح اجلاس
منگل کے روز سول سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا۔اجلاس کی صدارت وزیر اعلی خیبر پختونخوا کے معاونین خصوصی برائے صنعت اور توانائی و برقیات عبدالکریم تورڈھیر اور طارق سدوزئی نے مشترکہ طور پر کی جبکہ ایڈیشنل سیکریٹری صنعت ریحان گل خٹک کے علاؤہ محکمہ ہائے صنعت اور توانائی و برقیات کے دیگر حکام کے علاؤہ خیبر پختونخوا ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی،خیبر پختونخوا اکنامک زونز ڈویلپمنٹ اینڈ منیجمنٹ کمپنی،سمال انڈسٹریز ڈویلپمنٹ بورڈ،پختونخوا ہائیڈل ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کے افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔اس موقع پر کے پی ایزڈمک کے افسران نے مقامی توانائی منصوبوں سے مختلف ٹرانسمیشن کوریڈورز کے ذریعے اکنامک زونز اور انڈسٹریل پارکس اور اسٹیٹس کو درکار توانائی کی ضرورت اور ممکنہ فراہمی کیلئے موزوں ترسیلی لائنز کے حوالے سے پریزنٹیشن دی۔انھوں نے اکنامک زونز و انڈسٹریل اسٹیٹس کے ضروریات کیلئے کے پی ایزڈمک کی جانب سے مجوزہ ایک ذاتی ذیلی ٹرانسمشن لائن کمپنی کے قیام کے حوالے سے بھی اپنا پلان پیش کیا جبکہ سوات اور دیر کوریڈورز سے آنے والی بجلی لائین کیلئے پیڈو کی جانب سے گرڈ اسٹیشن کے مجوزہ قیام کیلئے کاٹلنک کے مقام پر اکنامک زون ہی میں اراضی فراہم کرنے کی رائے پیش کی۔ اجلاس میں پیڈو کی جانب سے بھی صنعتوں کیلئے سستی بجلی کی فراہمی کے حوالے سے تشکیل کردہ پلان کے حوالے سے شرکا کو آگاہ کیا گیا اور مستقبل قریب میں ادارے کے تحت مکمل ہونے والے توانائی منصوبوں کے بارے میں تفصیلات فراہم کی گئیں۔ اس موقع پر دونوں محکموں کے متعلقہ حکام کو ہیدایت کی گئی کہ وہ مل بیٹھ کر کسی بھی مفید اور قابل عمل پلان پر متفق ہونے کیلئے اپنی ہوم ورک کرلیں۔اجلاس میں معاون خصوصی برائے صنعت عبدالکریم تورڈھیر کا کہنا تھا کہ صنعتوں کو صوبے کی اپنی پیداواری بجلی سستی نرخوں پر فراہمی یقینی بنانا ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ صوبے کی اپنی پیداواری بجلی صوبے ہی کی صنعتوں کیلئے استعمال میں آنے سے اس شعبے کے توانائی کے حوالے سے مشکلات اور ضروریات کا خاتمہ ممکن ہو سکے گا اور صنعتکاری کو فروغ حاصل ہوگا۔اجلاس میں معاون خصوصی برائے توانائی و برقیات طارق سدوزئی نے کہا کہ دونوں محکموں کے مابین اس حوالے سے تواتر کیساتھ مزید نشستیں ہونی چاہیئے تاکہ ایک واضح اور قابل عمل پلان پر اتفاق رائے ممکن ہو سکیں۔ انھوں نے اس حوالے سے دونوں محکموں کے مابین باضابطہ مفاہمتی یادداشت پر دستخط کرنے کی بھی تجویز دی تاکہ اس ضمن میں تمام امور تیزی کیساتھ آگے بڑھیں۔انھوں نے کہا کہ صنعتوں کیلئے سستی بجلی کی فراہمی حکومت کی ترجیح ہے اور اس ضمن میں ہم سنجیدگی سے اقدامات اٹھا رہے ہیں۔