آئیسکو اربن سب ڈویژن کے میٹر ریڈر نے پیٹی بھائی کو لوٹ لیا

Spread the love

جہلم(عمیراحمدراجہ +عبدالغفارآذاد)جہلم آئیسکو اربن سب ڈویژن کے میٹر ریڈر نے پیٹی بھائی کو لوٹ لیا، بھرتی کے نام پر لاکھوں بٹور لئے، رقم کی واپسی پر سنگین نتائج کی دھمکیاں دینی شروع کر دیں، ارباب اختیار سے میری رقم واپس دلوائیں، واپڈا اہلکار حصول انصاف کے لئے افسران کے پاس پہنچ گیا، تفصیلات کے مطابق آئیسکو سول لائن سب ڈویژن میں تعینات محمود الرحمن ولد فضل الرحمن میٹر ریڈر سپروائزر نے چیف ایگزیکٹو آئیسکو اسلام آباد کو درخواست دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ اربن سب ڈویژن میں تعینات میٹر ریڈر سکندر حیات سندھو جو کہ آئیسکو سرکل جہلم میں یونین عہدیدار بھی ہے نے تقریباً 3 سال قبل 2 لاکھ روپے نقد جبکہ1 لاکھ روپے بذریعہ چیک اپنے اکاؤنٹ بینک الفلاح میں ٹرانسفر کروائے جس کی ہسٹری شیٹ بھی موجود ہے اس طرح کل رقم 3 لاکھ روپے میرے بیٹے، بھانجے اور بھتیجے کو آئیسکو میں بھرتی کروانے کے لئے وصول کئے جبکہ باقی لوگ آئیسکو میں بھرتی کر لئے گئے میرے عزیزوں کی بھرتی نہ ہو سکی جس پر میں نے رابطہ کرکے یونین عہدیدار سکندر حیات سندھو سے رقم کی واپسی کا تقاضا کیا تو اس طرح اس نے 50 ہزار روپے نقد ادا کر دیئے جبکہ 40 ہزار روپے ٹرانسفر کی مد میں کٹوتی کر لی گئی، محمود الرحمن نے تحریر کیا ہے کہ میری ٹرانسفر آئیسکو سرکل چکوال میں ہوئی تھی اور میرے آرڈر میری درخواست پر افسران بالا نے ہیڈ آفس اسلام آباد سے جاری کئے، جبکہ اسلام آباد سے سکندر سندھو نے مجھے فون کرکے بتایا کہ آپ کی ٹرانسفر آرڈر ہو چکے ہیں اگر آپ کہیں تو میں واپس لے آؤں، واپسی پر سکندر سندھو نے آرڈر دیتے ہوئے کہا کہ 40 ہزار روپے ٹرانسفر کروانے کے کٹوتی کر رہا ہوں اب آپ کی رقم 2 لاکھ 10 ہزار روپے میں نے ادا کرنے ہیں اس کے بعد سکندر سندھو مجھے رقم ادا کرنے کی بجائے جھوٹی طفل تسلیاں دیتا رہا، میں ایک ٹانگ سے معذور ہوں جو رقم میں نے سکندر حیات سندھو کو ادا کی ہے 1 لاکھ روپے ہمشیرہ سے اس کا بیٹا بھرتی کروانے کے جبکہ 1 لاکھ روپے اپنے حقیقی بھائی کا بیٹا بھرتی کروانے کے وصول کرکے سکندر سندھو کو ادا کئے اب میرے بہن بھائی صبح و شام اپنی رقم لینے کے لئے میرے گھر آجاتے ہیں میرے لئے انتہائی مشکل پیدا ہو چکی ہے، انکوائری کروا کر سکندر سندھو سے میری رقم مبلغ 2 لاکھ 10 ہزار روپے واپس کروائیں جائیں اور آئیسکو سرکل جہلم کے ملازمین سے اور عام شہریوں سے ملازمین بھرتی کرنے کے نام پر پیسے وصول کرنے والے سکندر حیات سندھو کے خلاف انکوائری کروا نے کے بعد جرم ثابت ہونے پر نوکری سے برخاست کیا جائے اور ہماری رقم جو اس نے نوسر بازی، فراڈ کے زریعے ہم سے رقم وصول کی اس کی تنخواہوں سے کٹوتی کرکے ادا کی جائے تاکہ میں اپنی بہن اور بھائی کو رقم ادا کرکے سرخروہو سکوں، موقف جاننے کے لئے اربن سب ڈویژن کے میٹر ریڈر سکندر حیات سندھو سے رابطہ قائم کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ انکوائری چل رہی ہے انکوائری آفیسر سچ اور جھوٹ کو سامنے لے آئیں گے جب تک انکوائری ہورہی ہے میں کسی قسم کا موقف نہیں دے سکتا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں