جموں و کشمیر تحریک حق خودارادیت انٹرنیشنل کے زیر اہتمام انٹرنیشنل کشمیر ویڈیو کانفرنس 3 جون کو منعقد ہو گی

Spread the love

بریڈفورڈ (چودھری عارف پندھیر) , تحریک حق خودارادیت انٹرنیشنل آل پارٹیز کشمیر پارلیمنٹری گروپ برطانیہ اور فرینڈز آف کشمیر یورپ کے گروپس کے ساتھ مل کر منعقد ہونے والی انٹرنیشنل کشمیر کانفرنس میں کشمیر کی موجودہ صورتحال اور بھارت کی جانب سے جاری اقدامات کو زیر بحث لایا جائے گا, ویڈیو کانفرنس سے برطانوی ممبران پارلیمنٹ, ممبران ہاؤس آف لارڈز, امریکہ, برطانیہ اور یورپ میں مقیم کشمیری رہنماؤں کے علاوہ صدر آزاد کشمیر سردار مسعود , گورنر پنجاب چوہدری سرور کے علاوہ وفاقی وزراء, ایم این اے سمیت پاکستان و آزاد کشمیر اور مقبوضہ کشمیر سے انسانی حقوق اور کشمیر کے حوالے سے متحرک شخصیات بھی شریک ہوں گی, صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان, گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور, وفاقی وزیر فواد چوہدری, سینیٹر مشاہد حسین سید, ایم این اے نورین فاروق ابراہیم, اپوزیشن لیڈر آزاد کشمیر اسمبلی چوہدری محمد یاسین, سینیٹر روبینہ خالد, سینیٹر فیصل جاوید کے علاوہ حریت رہنما سید فیض نقشبندی, مقبوضہ کشمیر سے سردار نریندر سنگھ خالصہ سمیت اہم رہنما ویڈیو کانفرنس میں اظہار خیال کریں گے. کانفرنس کے لئے برطانوی پارلیمنٹ میں قائم آل پارٹیز کشمیر پارلیمنٹری گروپ کی چیئرپرسن ایم پی ڈیبی ابراھم اور یورپین پارلیمنٹ میں فرینڈز آف کشمیر گروپ کے تعاون سے منعقدہ ویڈیو کانفرنس میں برطانیہ کے ممبران پارلیمنٹ جن میں شیڈو وزراء ایم پی ڈیبی ابراھم, لیبر فرینڈز آف کشمیر کے چیئرمین ایم پی اینڈریو گوون, ایم پی اینجلا رئینر, ایم پی جیمز ڈلی, ایم پی ناز شاہ, ایم پی عمران حسین, ایم پی یاسمین قریشی, ایم پی ریچل ہوپکنز, ایم پی ٹریسی برابن, ایم پی للیان گرین ووڈ, ایم پی جیک برئیرٹن, ایم پی محمد یاسین, ایم پی خالد, ,یورپین پارلیمنٹ کے سابق ممبران رچرڈ کوربٹ, امجد بشیر, اینتھیا میکنٹائر, شفاق محمد اور دیگر بھی شریک ہوں گے. ویڈیو کے ذریعے انٹرنیشنل کشمیر کانفرنس سے امریکہ, یورپ اور برطانیہ میں متحرک کشمیری رہنما اور انسانی حقوق کے حوالے سے مشہور شخصیات بھی شریک ہوں گی. اس موقع پر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کے چئیرمین راجہ نجابت حسین, برطانیہ کی چیئرپرسن کونسلر یاسمین ڈار اور دیگر عہدیداروں نے کہا ہے کہ اس وقت جہاں دنیا وبا کا شکار اور اس سے جڑے مسائل سے دو چار ہے وہیں بھارت مقبوضہ کشمیر کے حالات کو سنگین تر بنائے ہوئے ہے. کشمیر کی جغرافیائی و آئینی حیثیت کو تبدیل کرنے کی مذموم سازش کے ساتھ ہی انتہا پسند ہندوؤں کو کشمیر میں بسانے کا عمل جاری ہے, آئے روز بستیوں کو تباہ کرنے, نوجوانوں کو شہید کرنے اور پر تشدد واقعات سامنے آ رہے ہیں, دنیا بالخصوص عالمی ادارے جہاں کورونا کی وبا سے نمٹنے کی کوشش کر رہے ہیں وہیں انہیں اپنی توجہ کشمیر کی جانب مبذول کرتے ہوئے بھارت کو مذموم اقدامات سے روکنا ہو گا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں