جہلم(چوہدری عابد محمود +عامرکیانی)جہلم تھانہ صدر کے علاقہ چکوڑہ کے رہائشی محمد و اصف محمود نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ضلعی افسران کے ڈرائیور بلیک میل کرکے دکانداروں سے مفت اشیاء طلب کرتے ہیں، نہ دینے پر تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور الٹا دکانداروں کے خلاف مقدمات درج کرواکے حراساں کیا جاتا ہے، انہوں نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر کا ڈرائیورشاہد محمود اشیاء خوردونوش لینے کے لئے میری دکان پر آیا تو میں نے اسے کہا کہ آپ کے ذمہ پہلے بھی واجبات ہیں میں غریب آدمی ہوں اتنا ادھار میں نہیں کر سکتا جس پر اس نے مجھے دھمکی دی کہ شاید تم مجھے نہیں جانتے،ابھی ایک ٹیلیفون کرکے تمہاری دکان سیل کروا سکتا ہوں، اگر کارروبار کرنا ہے تو تمہیں اشیاء دینا ہوں گی، اس طرح میں نے اشیاء دینے سے صاف انکار کر دیااور شاہد محمود چلا گیا بعد میں شاہد محمود اپنے بھائیوں کے ہمراہ دکان پر دوبارہ آیا اور مجھے تشدد کرنا شروع کر دیا، جس سے میں زخمی ہوگیا میری چیخ و پکار پر میرے عزیز رشتے دار جمع ہوگئے، جنہوں نے مداخلت کرکے میر ی جان بچائی، جس کی اطلاع بروقت تھانہ صدر میں دی اور میڈیکو لیگل کے لئے سول ہسپتال رجوع کر لیا، پولیس نے ملزمان کو گرفتار کرنے کی بجائے آزادی دیئے رکھی اس طرح شاہد لوگوں نے خود ساختہ ڈرامہ رچا کر ہمارے خلاف بھی مقدمہ درج کروادیا، اس کے بعد حصول انصاف کے لئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے دروازوں پر دھکے کھا رہاہوں، ملزمان کے بااثر ہونے کیوجہ سے پولیس ہماری کوئی شنوائی نہیں کر رہی اور ملزمان کو تحفظ فراہم کر رہی ہے، انہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب، چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ، آئی جی پنجاب، آر پی او راولپنڈی، ڈی پی او جہلم سے مطالبہ کیاہے کہ ملزمان مسلسل قتل کی دھمکیاں دے رہے ہیں جس کی بنیادی وجہ مقامی پولیس کی ملزمان کے ساتھ ملی بھگت ہے اگر مجھے انصاف نہ ملا تو ڈی پی او جہلم کے دفتر کے باہر آگ لگا کر زندگی کا خاتمہ کر لوں گا جس کی تمام تر ذمہ داری شاہد ڈرائیور اور مقامی پولیس پر عائد ہوگی۔
