ُُُُ سال 2020میں147کشمیریوں کوشہید کر دیا گیا

Spread the love

مقبوضہ جموں و کشمیر میں جون 2020میں51کشمیری شہید

لندن(عارف چودھری)مقبوضہ جموں وکشمیر میں جون 2020میںبھارتی فورسز کے ہاتھوں51کشمیریوں کو شہید کردیا گیا۔ جو کہ2005کے بعد سے اب تک ایک ماہ میں شہید ہونے والے کشمیریوں کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔ 2020میں سرینگر، شوپیاں، اننت ناگ اور پلوامہ میں مختلف21آپریشنز میں134نوجوان عسکریت پسندوں کو شہید کیا گیا۔ جبکہ مختلف واقعات میں13شہری بھی شہید ہوئے۔ساوتھ ایشین وائر کی طرف سے مرتب کئے گئے اعداد و شمار کے مطابق جون 2020 کے دوران بھارتی فورسز نے مبینہ طور پر مختلف9واقعات میں کم از کم19افراد کو گرفتارکیا جن میں زیادہ ترنوجوان شامل ہیں۔ یہ گرفتاریاں مختلف علاقوں میں جاری کم و بیش300سرچ آپریشنز کے دوران کی گئیں۔ان آپریشنزمیں2درجن سے زائد رہائشی مکانوں کو بھی تباہ کردیا گیا۔
بھارتی فوج ، پیراملٹری فورسز اور پولیس اہلکاروںکی طرف سے آپریشنز میں فائرنگ سے 48افراد زخمی ہوئے۔جبکہ2 سیکورٹی اہلکار ہلاک ہوئے۔
گذشتہ اگست میں نئی دہلی نے آرٹیکل 370کو منسوخ کرتے ہوئے مقبوضہ جموں و کشمیر کے علیحدگی پسند گروپوں کو عملی طور پر کچلنے کی حکمت عملی اپنائی ہے۔ مرکزی دھارے میں شامل سیاسی جماعتوں کے لئے بھی اپنی سرگرمیاں کرنے کے لئے بہت کم جگہ ہے اور ان میں سے کسی نے بھی ابھی تک نئی دہلی کے جموں و کشمیر کی خودمختاری کو واپس لینے کے یکطرفہ فیصلے کے خلاف کھلے عام آواز نہیں اٹھائی ہے۔
یہ عسکریت پسند جنہوں نے یہ حملے کیے یا حالیہ مہینوں میں مقابلوں میں مصروف ہیں وہ زیادہ تر مقامی کشمیری ہیں۔، خاص طور پر نوجوان ، محسوس کرتے ہیں کہ کشمیر اور نئی دہلی کے درمیان کسی بھی مفاہمت کا کوئی امکان نہیں رہااور اب ان کے سامنے صرف دو ہی انتخاب ہیں۔ نئی سیاسی حقیقت کے سامنے ہتھیار ڈالنایا اس کے خلاف مزاحمت ہے۔
گزشتہ اپریل سے اب تک کشمیر میں گھاتوں اور مقابلوں میں ایک کرنل اور میجر سمیت 20 مزید سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے ہیں۔ سال کے پہلے چھ ماہ میں اعلیٰ کمانڈروں سمیت134عسکریت پسند بھی شہید ہو ئے ہیں۔
مقبوضہ جموں و کشمیر میں رواں سال سرکاری فوج کی کارروائیوں میں حزب المجاہدین ،جیش محمد اور لشکر طیبہ کے متعدد اعلی کمانڈرشہید ہوئے ہیں۔ القمرآن لائن کے مطابق جنوبی کشمیر میں ضلع اننت ناگ کے ڈیلگام کے علاقے میں سرکاری فوج کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں لشکر طیبہ کے ضلعی کمانڈر مظفر احمد بھٹ سمیت چار عسکریت پسند شہید ہوئے جن کا تعلق تحریک لبیک اور حزب المجاہدین تنظیموں سے تھا۔
بھارتی فورسز کے نقطہ نظر سے سب سے بڑی کامیابی 6مئی کو ضلع پلوامہ میں حزب المجاہدین کے اعلیٰ ترین کمانڈر ریاض نائیکو کی شہادت ہے۔ 40 سالہ ریاض نائیکو حزب المجاہدین کے چیف آپریشنل کمانڈر تھے اور انھیں 2016 میں شہید ہونے والے کمانڈر برہان وانی کا جانشین سمجھا جاتا تھا۔ برہان وانی کی ہلاکت کے بعد ہی کشمیر میں عسکریت پسندی اور احتجاج کی نئی لہر شروع ہوئی تھی۔
25 جنوری کو ، جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع کے ترال کے علاقے میں سرکاری فوج اور عسکریت پسندوں کے مابین فائرنگ کے تبادلے میں جیش محمد کشمیر کے سربراہ قاری یاسر سمیت تین عسکریت پسند شہید ہوگئے جبکہ تین فوجی زخمی ہوگئے۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق23 جنوری کو ضلع پلوامہ کے علاقے کھریو میں ایک دوسرے اعلی عسکریت پسند کمانڈر ابو سیف اللہ عرف ابو قاسم کی شہادت ہوئی۔9 اپریل کو ، جیش محمد کے اعلی کمانڈر سجاد نواب ڈار کو سرکاری فوج نے شمالی کشمیر کے بارہمولہ ضلع کے سوپور میں شہید کردیا۔جموں و کشمیر کے ڈوڈہ کے علاقے گنڈانہ میں 15 جنوری کو حکومتی افواج کے ساتھ شدید فائرنگ کے تبادلے میں حزب المجاہدین کے ایک اعلی کمانڈر ہارون وانی کی شہادت ہوئی۔28اپریل کو انصار غزوة الہند کے ڈپٹی کمانڈر ابوبکر برہان کوکا شہید ہوئے۔20مئی کوکل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما محمد اشرف صحرائی کے بیٹے اور حزب المجاہدین کے ضلعی کمانڈرجنید صحرائی شہید ہوئے۔
مقبوضہ جموں وکشمیر میں رواں سال 2020میں74واقعات میں147کشمیریوں کو شہید کر دیا گیا۔جن میں جنوری میں 22،فروری میں 12، مارچ میں 13، اپریل میں 33 اور مئی میں 16کشمیریوں کو شہید کیا گیا۔جبکہ 31سیکورٹی اہلکار ہلاک ہوئے۔پولیس کے مطابق رواں سال اسلحہ برآمدگی کے81واقعات ریکارڈ کئے گئے۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق اس سال دھماکوں کے 18واقعات میں21شہریوںاور ایک سیکورٹی اہلکار کی اموات ہوئیں جبکہ14سیکورٹی اہلکارزخمی ہوئے۔سال 2020میں 73مختلف واقعات میں 151افراد کو گرفتار کیا گیا۔
سرکاری اعداد وشمارکے مطابق2019 میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں 160 عسکریت پسند وں کوشہید اور 102 کو گرفتار کیا گیا تھا۔
2019 میں مجموعی طور پر 158 عسکریت پسند شہید کیے گئے جبکہ 2018 میں 254 اور 2017 میں 213 عسکریت پسند شہید ہوئے تھے۔
بھارت نے الزام لگایا ہے کہ پاکستان کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر مئی میں 382 اور جون میں 302 بارجنگ بندی کی خلاف ورزی کی گئی، جو گذشتہ برس ان مہینوں کے دوران ریکارڈ کردہ 221 اور 181 سیز فائر کے مقابلے میں زیادہ ہے۔
بھارتی حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق رواں سال 25 جون تک ایل او سی پر 2215 گولہ باری کے واقعات ریکارڈ ہوئے ۔ 2019 میں کل 3168 اور 2018 میں 1629 واقعات ریکارڈ کئے گئے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں