جہلم (بلال رضا) عرصہ 22 سال پاکستانی فوج میں گزارنے والی شخصیت سپاہی رینک میں بھرتی ہو کر اور صوبیدار سے ریٹائر ہونے والا چاند نما اپنے خاندان میں ظاہر ہونے والا مرید حسین جعفری کے نام پر سامنے ظاہر ہوا،مرید حسین جعفری ایک ایسی شخصیت کے مالک تھے ایک ایسے انسانی ہمدردی اور انسانی جذبہ رکھنے والی شخصیت تھے جس کو جس مقام پر بھی دیکھا گیا تو سب نے مرید حسین جعفری جیسی شخصیت کو ایک چاند جیسا ہی پایا اگر اپنی برادری کی سطح پر دیکھا جائے تو ایسی مثال ملتی ہے کہ جس کی زندگی میں پوری برادرای کو ایک چھتری کی مانند حیثیت حاصل تھی برادری سطح پر ہر ایک بندہ ان کی صلاحیتوں اور ان کی کاوشوں کو فراموش نہیں کر سکتی برادری کے ہر بندے کے یہی الفاظ تھے کہ ہمارا مسیحہ چلا گیا گھر والے یتیم ہوئے کھاریاں شہر اور گرد و نوا کے علاقوں کے یہی الفاظ تھے اج کھاریاں کا ایدی اف کھاریاں اس دنیا سے رخصت ہو گیا بلکہ پوری برادری کا مسیحہ دنیا سے چلا گیا ہے سیاسی و سماجی اور صحافت کی بنا پر دیکھا جائے اورمعاشرتی زندگی میں بھی ایک اپنی مثال اپ رکھتے تھے۔ جن لوگوں کے ساتھ زندگی جیسے جیسے بھی لمحات گزارے اج بھی مرید حسین جعفری مرحوم کے جانے کے بعد لوگوں کی زبان سے خوشبو اتی ہے جہاں جہاں بھی انسانی خدمت ہو سکتی تھی اللہ تعالی کی ذات نے مرید حسین جعفری مرحوم کو نمایاں رکھا صحافت کے میدان میں ا کر اپنا لوہا اپ منوایا اتفاق پریس کلب کھاریاں کہ پلیٹ فارم کے اوپر بطور صدر بھی فرائض انجام دیے اور خدمت خلق جتنی بھی ہو سکتی تھی معاشرے میں کی،ہیلپ ہیومن رائٹس ویلفیئر ٹرسٹ کھاریاں کے بانی کی حیثیت سے اپنی زندگی خدمت خلق کا ایک بہترین حصہ گزارا ،کھاریاں شہر ہو یا گرد و نوا کے علاقہ سیاسی و سماجی بنا پر تقریبات ہوں یا کوئی جلسہ جلوس مرید حسین جعفری مرحوم کو ہر سطح پر عزت و ابرو سے نوازا مختصر یہ کہ مرید حسین جعفری مرحوم ہر جگہ کے اوپر چاہے وہ برادری سطح ہو یا سیاسی سماجی معاشرتی زندگی کا حصہ ہو سب میں وہ ایک نمایاں اہمیت کے حامل تھے مرید حسین جعفری مرحوم کی کی ہوئی محنت اور معاشرتی سطح پر کی گئی خدمات کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کے بیٹے زوار حسین ،کاظم رضا، عاصم رضا اور محمد اویس اسی راستے پر گامزن ہیں تو وہی راستہ جو مرید حسین جعفری مرحوم کا تھا خدمت خلق کا راستہ کر ،انسانیت پر ہمدردی کرنے کا راستہ ،محبتیں بانٹنے کا راستہ ایک دوسرے کو جوڑے رکھنے کا راستہ ایک دوسرے کے لیے سکون کا باعث بننے کا راستہ زندگی کو صرف اور صرف انسانیت پر خرچ کرنے کا راستہ اور یہی راستہ ہے جو بعد میں زندگی میں ایک خوشبو کی طرح زندہ رہتا ہے جس طرح اج بھی مرید حسین جعفری مرحوم لوگوں کے دلوں میں زندہ ہے ان کا کردار زندہ ہے ان کے الفاظ زندہ ہیں انسانیت کے اوپر کی گئی خدمات زندہ ہیں مختصر یہ کہ اگر ان مرید حسین جعفری مرحوم کے نام پر کتاب لکھی جائے تو الفاظ کم نہ پڑھیں گے الفاظ ملتے جائیں گے خدا تعالی کی ذات مرید حسین جعفری مرحوم کے درجات میں بلندی عطا فرمائے( امین )
