تعلیم کے بغیر کوئی ملک ترقی نہیں کر سکتا۔پرووسٹ یونیورسٹی آف پشاور
یورپ(چیف اکرام الدین)خیبر پختون خواہ کے اعلی تعلیمی درسگاہ یونیورسٹی آف پشاور کے پرووسٹ ڈاکٹر فضل شیر خان نے کہا کہ تعلیم نوجوان نسل کیلئے ایک اہم ہتھیار ہے اس ہتھیار کی وجہ سے نوجوان نسل اپنی جنگ لڑ سکتی ہے انہوں نے کہا کہ تعلیم کے بغیر دنیا میں کوئی ملک ترقی نہیں کر سکتا یورپی اور دیگر براعظموں کے نوجوانوں کی طرح پاکستانی نوجوان نسل کو بھی محنت اور لگن سے تعلیم حاصل کرنا چاہیے ملک و قوم کی ترقی تعلیم میں پوشیدہ ہے مرد و خواتین کا تعلیم حاصل کرنا از حد ضروری ہے پاکستان تعلیمی نظام میں دیگر تعلیم یافتہ ممالک سے اچھا ہے لیکن بدقسمتی نوجوان نسل کی ہے کہ وہ تعلیم کو توجہ نہیں دے رہی جو باعث افسوس ہے ملکی سطح پر تعلیمی اداروں میں طالبعلموں کی کمی ہمارے لئے افسوس ناک ہے والدین کا بچوں کی تعلیم و تربیت میں کردار ادا کرنا از حد ضروری ہے خیبر پختون خواہ کی اعلی تعلیمی درسگاہ یونیورسٹی آف پشاور کے پرووسٹ ڈاکٹر فضل شیر خان نے بین الاقوامی گلوبل ٹائمز میڈیا یورپ کے ساتھ ایک اخباری بیان میں کہا کہ نوجوان نسل تب تعلیم حاصل کرنے میں آگے جا سکتی ہے جب طالب علم کی نظر میں استاد کی عزت و احترام موجود ہوں اساتزہ کی عزت و احترام ہر طالب علم پر لازم و ضروری ہے انہوں نے کہا کہ تعلیم کی وجہ سے یورپی ممالک نے ترقی کی ہے اور اج بھی ترقی کی راہ پر گامزن ہے چاند تک یورپی ممالک کے لوگوں نے رسائی کی ہے لیکن بدقسمتی سے پاکستان میں تعلیم مایوس کن ہے پاکستان میں زیادہ تر بچے تعلیم جیسی نعمت سے محرومی کا شکار ہے کیونکہ غربت کی وجہ سے زیادہ تر والدین تعلیم کی بجائے اپنے بچوں کو محنت مزدوری میں لگا دیتے ہے زیادہ تر بچوں کو ہم دیکھتے ہے جو بازاروں میں بیھک مانگتے ہے جو ملک کے امیر لوگوں کیلئے سوالیہ نشان ہے ان نوجوان سے مطالبہ ہے جو تعلیم مکمل ہونے کے بعد روزگار نہ ہونے کی وجہ سے گھروں میں بیٹھے ہے خدارا ان غریب اور بے سہارا بچوں کو اکھٹا کرکے ایک گروپ بنا کر انکو پڑھائی کیلئے وقت مختص کرے اور ان بچوں کو تعلیم کا درس دیں جو غربت کی وجہ سے تعلیم جیسی نعمت سے محروم ہے اللہ کی رضا کیلئے ان بچوں کو اپنی اولاد سمجھ کر ان بچوں کی تعلیم و تربیت دینے میں اہم کردار ادا کریں تا کہ غریب اور یتیم بچے بھی تعلیم حاصل کر سکے وہ وقت دور نہیں جب پاکستان تعلیم کے میدان میں سب سے آگے جائے گا اساتزہ طالب علموں کے ساتھ تعلیمی سرگرمیوں میں بھرپور محنت وتعاون کرے تا کہ طالب علم محنت اور لگن سے تعلیمی وتفریحی سرگرمیوں میں حصہ لے سکے بچوں کا ابتدائی نصاب میں توجہ دینا ضروری ہے تا کہ بعد میں یونیورسٹی مضامین کی پڑھائی میں طالب علموں کو آسانی ہوں تعلیم یافتہ اور قابل افراد کو چاہئے کہ غریب اور یتیم، بے سہارا بچوں کے ساتھ پڑھائی میں بھرپور تعاون کریں تا کہ ذہین بن سکے۔