جہلم(چوہدری عابد محمود +عبدالغفارآذاد)جہلم گندگی کے ٹیلے شہر کی پہچان بن گئے،سینٹری ورکرز پرائیویٹ گھروں، پلازوں، دکانوں،کوٹھیوں میں کام کرنے کو ترجیح دینے لگے، مکھیوں، مچھروں کی افزائش میں اضافہ، شہری موذی امراض میں مبتلا ہونے لگے، شہریوں کا ڈپٹی کمشنر سے نوٹس لینے کا مطالبہ، تفصیلات کے مطابق شہر کے مختلف علاقوں میں صفائی ستھرائی نہ ہونے کیوجہ سے گندگی کے ٹیلے لگے ہوئے ہیں، سینٹری ورکرز گلی محلوں میں صفائی کرنے کی بجائے پرائیویٹ لوگوں کے گھروں،پلازوں، کوٹھیوں،دکانوں میں صفائی کرکے سرکاری خزانے سمیت پرائیویٹ لوگوں سے ماہانہ ہزاروں روپے کمانے میں مصروف ہیں جس کیوجہ سے شہریوں کی مشکلات میں اضافہ ہو چکا ہے، شہریوں کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ میونسپل کارپوریشن سیوریج، واٹر سپلائی، نقشے سمیت صفائی ستھرائی کے نام پر شہریوں سے بل وصول کرتی ہے، لیکن سہولیات مہیا کرنے کی بجائے شہریوں کو مسائل کی دلدل میں دھکیل رہی ہے، جس کیوجہ سے شہر کے گلی محلوں میں گندگی کے ٹیلے لگے ہوئے ہیں، نالیوں گلیوں کی صفائی نہ ہونے کیوجہ سے سیوریج نظام ناکارہ ہو کر رہ گیا ہے، گلیوں میں سیوریج کا پانی جمع ہونے اور گندگی کے ٹیلوں کے باعث مکھیوں مچھروں کی افزائش میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے شہریوں نے ڈپٹی کمشنر چیف آفیسر میونسپل کارپوریشن سے مطالبہ کیا ہے کہ میونسپل کارپوریشن کے شعبہ سینٹیشن برانچ کو میونسپل کارپوریشن کی حدود میں صفائی ستھرائی کرنے کا پابند بنایا جائے تاکہ شہری موذی امراض سے محفوظ رہ سکیں۔
