راشدخان(نمائندہ خصوصی کھیوڑہ)
تحصیل پنڈدادنخان کو موٹر وے سے ملانے والی سڑک پر بھیلووال کے نزدیک
خستہ پلی زمین بوس ہوگئی، وہی ہو اجس کی عرصہ دراز سے نشاندہی کی جارہی
تھی،بے حس سیاسی نمائندوں سمیت سوئی ہوئی انتطامیہ منظر سے تاحال غائب ہے
عقل مندوں کے لئے اشارہ کافی ہوتاہے،ابھی چھوٹی پلی ٹوٹی ہے جس سے
پنڈدادنخان کا راستہ موٹر وے سے منقطع ہوگیا ہے اگر راستے کے دیگر تین
خستہ حال پل زمین بوس ہوتے ہیں تو قیامت کا منظر ہوگا،میڈیا نے بار بار
اس خستہ حال سڑک کی مکمل تفصیلات تصاویر اور ویڈیوز سمیت ذمہ دار سرکاری
محکموں سمیت منتخب سیاسی پنڈتوں تک پہنچائی لیکن قبرستان کسی سی
خاموشی،اللہ پاک اس تحصیل کی لاوارثی پر رحم فرمائے۔آمین
تفصیلات کے مطابق تحصیل پنڈدادنخان کوموٹر وے سے ملانے والے بائیس کلو
میٹر سٹرک کی خستہ حالی اپنی مثال آپ ہے پاکستان تحریک انصاف کے تین سال
دور میں اس اہم اور مصروف ترین روڈ کو مکمل طور پر نظرانداز کیا جاتا رہا
ہے دوتین مرتبہ حکومتی سپوٹروں نے اس سڑک کی مرمت اور از سر نوع تعمیر کے
نوٹس سوشل میڈیا پر لگائے جو حسب راوئت لولی پاپ نکلے،پنڈ تا للہ موٹر وے
پہنچنے کے لئے بیس منٹ کا راستہ طے کرنے کے لئے سوا گھنٹہ معمول بن چکا
ہے اس روٹ پر ہیوی ٹریفک کا اژدھام چوبیس گھنٹے موجود ہوتا ہے اس روٹ پر
تین چھوٹی برساتی پلیاں اور تین بڑے پل ہیں جو ایک سے بڑھ کر ایک خستہ
حالت میں ہیں یہ روڑ مکمل مکمل مکمل طور پر کھنڈرات کا منظر پیش کررہا ہے
سڑک کی کنارے ختم ہوچکے ہیں متعدد جگہوں سے سڑک غائب ہے کئی کئی فٹ گہرے
گڑھے اور کئی کئی میٹر لمبے شگاف گنتی میں نہیں آتے پورے روٹ پر دن رات
دھول ہی دھول پھیلی رہتی ہے اس تحصیل کی لاوارثی ہی ہے کہ یہاں بنیادی
طبعی سہولیات کھبی مکمل ہی نہیں ہوسکیں،اسپتال سرکاری ہو ں یا پرایؤٹ کسی
پیچیدہ کیس کو سنبھالنے سے قاصر ہیں یہی وجہ ہے کہ 95%مریضوں کو ڈاکخانے
کی کیطرح مہر لگا کر پنڈی،لاہور،چکوال،سرگودہا،ریفر کر دیا جاتا ہے کسی
بھی ایمرجنسی میں اس تحصیل کے مریضوں کا زندہ موٹر وے تک پہچنا کسی
معجزئے سے کم نہیں ہوتا،میڈیا کے نمائندوں نے پل پل کی صورت حال،خستہ
حال سڑک کی مکمل تفصیلات تصاویر اور ویڈیوز سمیت ذمہ دار سرکاری محکموں
سمیت منتخب سیاسی پنڈتوں تک پہنچائی تاہم عدم توجہی اور بے حسی کی جو
مثال اس بار دیکھنے کو ملی وہ اس سے قبل تاریخ میں نہیں ملتی،یہ ذمہ
داران کی نا اہلی ہی ہے کہ بھیلووال کے مقام پر ایک پلی زمین بوس ہوگئی
ہے جس سے لائٹ ویٹ کے علاوہ تمام ٹریفک بند ہوگئی ہے جبکہ لائٹ ویٹ کا
گزرنا بھی خطرے سے کم نہیں ہے اس صورت حال میں خاص کر ایمرجنسی مریضوں کا
ہسپتالوں تک بر وقت پہچنا انتہائی دشوار ہوگیا ہے اہل تحصیل کی وزیر اعلی
پنجاب سمیت وزیر اعظم پاکستان سے دردمندانہ اپیل ہے کہ اس سڑک کا کام جلد
از جلد شروع کروایا جائے خستہ حال پل اور پلیاں از سر نوع تعمیر کی جائیں
اس لاوارث اربوں کا ریونیو دینے والی تحصیل کی عوام کو بے موت مرنے سے
بچانے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر احکامات جاری کئے جائیں۔