جہلم ضلع بھر کا سیاسی منظر نامہ تیزی سے تبدیل ہونے لگا

Spread the love

جہلم(چوہدری عابد محمود +عمیراحمدراجہ)جہلم ضلع بھر کا سیاسی منظر نامہ تیزی سے تبدیل ہونے لگا، تینوں بڑی سیاسی جماعتیں مسائل کا شکار، پی ٹی آئی تنظیم سازی کے باوجود واضع طور پر 2 دھڑوں میں تقسیم، مسلم لیگ (ن) کا مضبوط ووٹ بنک تو موجود ہے مگر مقامی قائدین میں باہمی اتحاد کا شدید فقدان ہے،راجہ محمد اسد خان کی متوقع مسلم لیگ(ن) میں شمولیت پر بھی مسلم لیگ (ن) واضع طور پر تقسیم،گھرمالہ خاندان کسی صورت (ن) لیگ کو خیر آباد کہنے والوں کو قبول کرنا نہیں چاہتے، گھرمالہ خاندان کی توجہ این اے 66 پی پی 25/26 پر مرکوز ہے، جبکہ این اے 66 کے لئے بلال اظہر کیانی، راجہ محمد اسد خان بھی تیاریوں میں مصروف ہیں، گھرمالہ خاندان کو راجہ محمد اسد خان سے شدید تحفظات موجود ہیں، جبکہ این اے67 میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے امیدوار راجہ مطلوب مہدی مضبوط امیدوار کے طور پر تصور کئے جاتے ہیں، اسی طرح پی پی 27 میں چوہدری محمد نظر حسین گوندل، اور حاجی ناصر لِلہ بھی مسلم لیگ (ن) کے امیدوار گردانے جاتے ہیں، یہاں قابل زکر امر یہ ہے کہ پاکستان تحریک انصاف بھی واضح 2 دھڑوں میں نظر آتی ہے، ضلعی تنظیم کا اپنا الگ دھڑا جبکہ منتخب ممبران قومی و صوبائی اسمبلیوں نے اپنی الگ پہنچان قائم کر رکھی ہے، اگر آمدہ سال بلدیاتی انتخابات کا انعقاد ہوتا ہے تو پاکستان مسلم لیگ (ن) بمقابلہ پاکستان مسلم لیگ (ن) پاکستان تحریک انصاف بمقابلہ پاکستان تحریک انصاف ہی ہوگا۔ جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی دور دور تک نظرنہیں آتی، پاکستان تحریک لبیک سے وابستہ ہزاروں افراد تو موجود ہیں لیکن ضلع جہلم میں پی ٹی ایل کی قیادت موجود نہیں جس کیوجہ سے پاکستان تحریک لبیک سے تعلق رکھنے والے ووٹرز کو فی الحال قیادت کی تلاش جاری ہے۔ پی ڈی ایم کے جلسوں اور کورونا کی شدت آنے والے2 مہینوں میں ضلع جہلم کے سیاسی منظر نامے کا تعین کرے گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں