راجہ نجابت حسین نے برطانوی ہاؤس آف لارڈ کے رکن لارڈ قربان حسین کو خراج تحسین پیش کیا

Spread the love

(بریڈ فورڈ(عارف چودھری)جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کے بانی چیئرمین راجہ نجابت حسین نے برطانوی ہاؤس آف لارڈ کے رکن لارڈ قربان حسین کو برطانوی پارلیمنٹ میں بھارت میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو اُجاگر کرنے اور معروف کشمیری حریت راہنما یاسین ملک کی رہائی کے لئے آواز بلند کرنے پر خراج تحسین پیش کیا۔ لارڈ قربان حسین کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو اُجاگر کرنے کے سلسلہ میں اور معروف کشمیری حریت راہنما یاسین ملک کی بھارت میں غیر قانونی حراستگی کے بارے میں انتہائی اہم سوالات اُٹھائے گئے۔ سوالات کے جوابات پر برطانوی حکومت کے وزیر لارڈ طارق احمد نے کہا کہ انہیں مقبوضہ کشمیر کے حالات سے بخوبی آگاہی ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ انسانی حقوق کی پامالیوں کے معاملے کی تفصیلی تحقیقات ہونی چاہیے اور اس سلسلہ میں وہ پاکستانی اور بھارتی حکومت سے بات چیت کریں گے۔ لارڈ قربان نے سوال اُٹھایا کہ بہت سے کشمیریوں کویقین ہے کہ ماضی میں بھی بھارت نے جھوٹے اور من گھڑت الزامات لگا کر بھارتی عدالتوں کے زریعے شہرت یافتہ کشمیری راہنماؤں مقبول بھٹ اور افضل گورو کی پھانسی پر چڑھایا۔لارڈ قربان نے کہا کہ بھارت نے اس مرتبہ ایک اور معرو ف مشہور کشمیری راہنما یاسین ملک کا ٹرائل جاری رکھا ہوا ہے اور یاسین ملک کے بیشمار پیروکار برطانیہ میں بھی موجود ہیں جو یہ سمجھتے ہیں کہ بھارت کے اس طرح کے اقدامات سے یاسین ملک کی زندگی کو شدید خطرات لاحق ہیں اور کشمیری قوم کو اس پر سخت تشویش ہے۔ کیا برطانوی حکومت اپنے اداروں کو حرکت میں لائے گی تا کہ یاسین ملک کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے اور ان کی رہائی کو ممکن بنایا جا سکے۔بر طانوی حکومت کے وزیر لارڈ طارق احمد نے کہا کہ وہ یاسین ملک کے ٹرائل کے بارے میں مکمل طور پر آگاہ ہیں اور ہم جانتے ہیں کہ یاسین ملک کو بھارت کے قانون کے مطابق چارج کیا گیا ہے اور ہم نہیں چاہتے کہ ہم بھارت کی عدالتی معاملات میں کسی بھی قسم کی کوئی مداخلت کریں۔جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کے بانی چیئرمین راجہ نجابت حسین نے کہا ہے کہ وہ برطانیہ، یورپ، پاکستان، آزادجموں و کشمیر اور دیگر عالمی فورمز پر مسئلہ کشمیر کو اُجاگر کرنے کے سلسلہ میں اور مسئلہ کشمیر کا فوری، پرامن اور دیر پا حل تلاش کرنے کے لئے کوشاں ہیں اور مضبوط عالمی لابی کرتے چلے آ رہے ہیں اور لارڈ قربان حسین کا برطانوی پارلیمنٹ میں سوالات اُٹھانا بھی جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کی مضبوط لابی کا نتیجہ ہے۔ راجہ نجابت حسین نے اپنی تحریک کی پوری ٹیم کو مبارک بادپیش کی اور کہا کہ ہماری پوری ٹیم دن رات انتھک محنت کر کے مسئلہ کشمیر کو مختلف بین الاقوامی فورمز پر بلند کر رہی ہے اور سیاسی، سماجی اور دیگر با اثر راہنماؤں کے ساتھ مل کر بین الا قوامی لابی کی جا رہی ہے اور بھارت پر ہر طرح کا سیاسی، سماجی اور سفارتی دباؤ بڑھایا جا تا رہے گا۔ راجہ نجابت حسین کا کہنا تھا کہ بھارت نے ابھی تک عالمی برادری کی بات نہیں مانی اور نہ ہی بھارت نے عالمی برادری کو مقبوضہ کشمیر میں جانے کی اجازت دی ہے۔ بھارت نے تمام عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں، صحافتی تنظیموں، سیاسی اور سماجی تنظیموں غرض یہ کہ ہر قسم کے عالمی امن پسند لوگوں کو مقبوضہ کشمیر میں جانے سے روک رکھا ہے تا کہ اصل حقائق دنیا سے چھپائے جا سکیں اور بھارت ڈرتا ہے کیوں کہ بھارت نے اپنے غیر قانونی قبضہ کے دوران لاکھوں کی تعداد میں کشمیریوں کو شہید کر دیا ہے اور گمنام قبروں کا جال بچھایا ہوا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں کوئی بھی انسان کسی بھی عمر کا انسان بھارتی تشدد اور بربریت سے محفوظ نہیں ہے۔ راجہ نجابت حسین نے کہا ہے کہ وہ رواں سال 2022 میں اپنی بھرپور بین الاقوامی لابی کو متحرک کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے جس کے انتہائی مثبت نتائج برآمد ہو ں گے اور مقبوضہ کشمیر کے عوام کو بھارت کے غیر قانونی قبضے سے آزادی نصیب ہو جائے گی اور بھارت عالمی دباؤ برداشت نہیں کر سکے گا اور بھارت کو ہر صورت میں کشمیری عوام کو اقوام متحدہ کی تسلیم شدہ قراردادوں کے مطابق اور کشمیریوں کی مرضی اور منشاء کے مطابق ان کا حق خود ارادیت دینا ہو گا۔ راجہ نجابت حسین نے اپنی تحریک کے ساتھ کام کرنے والی تنظیموں، برطانوی اور یورپی پارلیمان کے عہدیداران، پاکستان کی قومی اسمبلی اور ممبران سینٹ اور آزادجموں وکشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے عہدیداران و ممبران کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ہماری تحریک نے جب بھی مسئلہ کشمیر کے سلسلہ میں بین الاقوامی لابی تیز کرنے کی کوششیں کی ہیں تو ہمارے ساتھ سب نے تعاون کیا ہے اور ہمارے سرگرمیوں میں اپنی شرکت کو مختلف جگہوں پر یقینی بنایا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں