برطانوی حکومت یاسین ملک کی رہائی کے لئے اپنا عالمی اثر و رسوخ استعمال کرے, راجہ نجابت حسین

Spread the love

(بریڈ فورڈ(عارف چودھری)جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کے بانی چیئرمین راجہ نجابت حسین نے ممتاز عالمی شہرت یافتہ کشمیری راہنما یاسین ملک کی رہائی کے لئے برطانوی وزیر اعظم اور عالمی با اثر فورمز کوتفصیلی خطوط تحریر کر دیئے۔راجہ نجابت حسین نے کہا ہے کہ برطانوی حکومت یاسین ملک کی رہائی کے لئے اپنا عالمی اثر و رسوخ استعمال کرے کیوں کہ بھارتی حکومت نے مقبوضہ جموں کشمیر پر اپنا ناجائز قبضہ جما کر ہر قسم کے بین الا قوامی پارلیمان اور فورمز کو مقبوضہ جموں کشمیر میں جانے پر پابند ی لگا رکھی ہے اور مقبوضہ جموں کشمیر کے حقائق کو اپنی مرضی کے فورمز تک پہنچا رہا ہے جس سے کشمیریوں کی تشویش شدت اختیار کر چکی ہے اور ہمیں خدشہ ہے کہ جس طرح ماضی میں بھارتی حکومت نے کشمیری راہنماؤں کو جیلوں میں قید کیا ان پر سنگین اور بد ترین تشدد کر کے شہید کیابالکل اسی طرح خدانخواستہ یاسین ملک جیسے عالمی شہرت یافتہ کشمیری راہنما کو بھی بھارتی حکومت شہید کر سکتی ہے۔عالمی برادری جاگ جائے۔ عالمی برادری بھارت پر اپنا دباؤ بڑھائے۔ عالمی برادری نہ صرف اس خطے کے امن کی خاطر بلکہ پوری دنیا کے امن و سلامتی کی خاطر بیداری کا ثبوت دے اور تمام امن پسند ممالک بھارت پر دباؤ ڈالیں اور یاسین ملک سمیت تمام حریت پسند راہنماؤں اور کشمیری سیاسی قائدین کی فوری طور پر رہائی کو ممکن بنائیں۔ بھارت نے جب سے مقبوضہ جموں کشمیر پر اپنا ناجائز قبضہ جما رکھا ہے اس وقت سے لے کر آج تک بھارت نے لاکھوں کی تعداد میں کشمیریوں کو شہید کر دیا ہے۔ لاکھوں کی تعداد میں بچوں، بوڑھوں، نوجوانوں او ر عورتوں کو معذو ر کر دیا ہے۔ بھارتی مسلح افواج اور بھارتی ہندوتوا سوچ رکھنے والے غنڈے اور آر ایس ایس کے دہشت گردوں نے روزانہ کی بنیاد پر کشمیری خواتین کی عصمت دری کرنے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے اور اب تک لاکھوں کی تعداد میں کشمیری خواتین کی عصمت دری کی جا چکی ہے۔ بھارت نے مقبوضہ جموں کشمیر کو عالمی انسانی اور خونی جیل بنا رکھا ہے۔ بھارت عالمی برادری کی بات سننے کے لئے تیار نہیں ہے۔ بھارت عالمی برادری سے الگ تھلگ رہنا چاہتا ہے۔ بھارت کے پاس دنیا کی تباہی و بربادی کرنے والے اٹیم بم بھی موجو دہیں جو کسی بھی وقت بھارتی ہندوتوا سوچ رکھنے والے غنڈوں اور آر ایس ایس کے غنڈوں کے ہاتھوں میں آ سکتے ہیں جیسا کی ماضی میں بھی دیکھنے میں آ چکا ہے کہ بھارت کے اندر ہی ایٹم بم بنانے والے کیمیکل کی بلیک مارکیٹنگ میں مصروف ایک گروہ کی گرفتاری عمل میں لائی گئی تھی۔ یہ سب کچھ پوری دنیا کے لئے خطرہ بن چکا ہے۔ عالمی امن اب مکمل طور پر مسئلہ کشمیر کے ساتھ منسلک ہو چکا ہے اور اگر عالمی برادری نے فوری طور پر مداخلت نہ کی اور بھارت پر دباؤ نہ ڈالا تو بھارت تیسری عالمی جنگ کا آغاز کرنے والا پہلا ملک بن سکتا ہے اور بھارت کسی بھی وقت خطے کو اور پوری دنیا کو انتہائی مہلک ایٹمی جنگ میں دھکیل سکتا ہے۔ راجہ نجابت حسین نے کہا کہ وہ تمام امن پسند بین الاقوامی برادری سے اپیل کرتے ہیں کہ مقبوضہ جموں کشمیر کا مسئلہ کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق اور اقوام متحدہ کی تسلیم شدہ قراردادوں کے مطابق حل کروایا جائے اور اس مسئلے کے حل کے سلسلہ میں کسی بھی قسم کے تاخیر ی حربے استعمال نہ کئے جائیں۔ بھارت نے معصوم اور نہتے انسانوں کو شہید کرنا اپنا مشغلہ بنا رکھا ہے۔ انسانی حقوق کی تمام عالمی تنظیمیں، عالمی صحافتی تنظیمیں، سیاسی، سماجی تنظیمیں اور جماعتیں اور دیگر تمام انسان دوست تنظیمیں اور جماعتیں فوری طور پر اپنا عملی کردار ادا کریں اور روزانہ کی بنیاد پر دنیا کے ہر ملک میں مسئلہ کشمیر کی سنگینی کو اُجاگر کیا جائے اور عالمی برادری پر زور دیا جائے کہ وہ اپنا عالمی اثر و رسوخ استعمال کر کے بھارت پر دباؤ ڈالے اور مسئلہ کشمیر حل کروائے۔ اگر مسئلہ کشمیر اسی طرح سرد خانے میں پڑا رہا تو بھارت کا ایٹمی آتش فشاں پھٹ پڑے گا اور پوری دنیا کو تباہی کی دلدل میں دھکیل دے گا۔ بھارت اس وقت ہندوتوا سوچ رکھنے والوں اور آر ایس ایس کے غنڈوں کے ہاتھوں غلام بن چکا ہے۔ بھارتی عوام کو بھی مودی سرکار اور آر ایس ایس کے غنڈوں اور ہندوتوا سوچ سے شدید خطرات لاحق ہیں۔ راجہ نجابت حسین نے کہا کہ انہوں نے اپنے خط میں تمام با اثر پارلیمان، اداروں اور شخصیات پر زور دیا ہے کہ وہ جہاں یاسین ملک کی رہائی کے لئے اپنا عملی کردار ادا کریں وہیں مسئلہ کشمیر کو حل کروانے کے لئے میدان عمل میں اُتریں اور اس مسئلہ کے حل کے سلسلہ میں ایک ایک دن کی تاخیر بھی خطرناک ثابت ہو سکتی ہے کیوں کہ بھارت پر ہندوتوا سوچ کا قبضہ ہو چکا ہے اور آر ایس ایس …

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں