توانائی فراہم کرنے والی کمپنی ہر سال ماہ اکتوبر سے دسمبر تک تیل کی قیمت کے تناسب سے بجلی کی فی یونٹ قیمت مقرر کرتی ہے۔
برمنگھم(انٹرنیشنل ڈسک)اردو گلوبل میڈیا یورپ کے مطابق برطانیہ میں مہنگائی سے پسی عوام پر بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 80 فیصد سے زائد اضافے کا فیصلہ۔میڈیا رپورٹ کے مطابق جمعہ کو توانائی کے ریگولیٹر آفجیم کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ بجلی کی فی یونٹ قیمت میں1,971 پائونڈسے بڑھا کر 3,549 پائونڈسالانہ کر دیا جائے گی۔توانائی فراہم کرنے والی کمپنی ہر سال ماہ اکتوبر سے دسمبرتک تیل کی قیمت کے تناسب سے بجلی کی فی یونٹ قیمت مقرر کرتی ہے اور یہ طے کرتی ہے کہ فیول کی قیمت خرید انٹرنیشنل مارکیٹ میں کیا ہے اور صارفین کو بجلی سپلائی کرنے میں کیا لاگت آتی ہے۔آفجیم کے سی ای او جوناتھن بریرلی نے کہا کہ انہیں توقع ہے کہ ماہ اکتوبر میں بجلی کی فی یونٹ قیمتوں میں اضافہ ہو جائے گا ، بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ہونے کے بعد عوام کا زندگی کا گزر بسر مزید مشکل ہو جائے گا۔ بریرلی نے توانائی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ روس یوکرین جنگ کو قرار دیا ہے ۔بریرلی نیکہا کہ یہ ریگولیٹر اور انڈسٹری کے بس کی بات نہیں ہے کہ قیمتوں کو کنٹرول کر سکے ،وزیر اعظم کو اپنی وزارتی ٹیم کے ساتھ اس سے نمٹنے کے لیے فوری اور فیصلہ کن کام کرنے کی ضرورت ہوگی۔