بھارتی وزیر اعظم نریندرہ مودی کی اقوام متحدہ میں تقریر کے موقع پر برٹش کشمیریوں کا برمنگھم میں احتجاجی مظاہرہ

Spread the love

(برمنگھم (عارف چودھری)
بھارتی وزیر اعظم نریندرہ مودی کی اقوام متحدہ میں تقریر کے موقع پر برٹش کشمیریوں کا برمنگھم میں احتجاجی مظاہرہ۔ کل جماعتی کشمیر رابطہ کمیٹی کے صدر چوہدری شاہنواز، جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کی چیئرپرسن آسیہ حسین، پیپلز پارٹی کے مرکزی راہنما چوہدری منظور احمد گافا، مسلم کانفرنس برطانیہ کے سابق صدر چوہدری محمد بشیر رٹوی، صاحبزادہ محمد فاروق قادری، چوہدری محمد حنیف، غضنفر محمود راہنما پی ٹی آئی اور خواتین راہنماؤں نے بھارتی وزیر اعظم کی اقوام متحدہ میں ہونے والی تقریر پر شدید غم و غصے ا ظہار کیا اور نریندرہ مودی، آر ایس ایس اور بھارتی ہندوتوا سوچ کے خلاف شدید نعرہ بازی کی گئی۔اس مظاہرے کی کال حریت کانفرنس اور دیگر ہم خیال جماعتوں کی جانب سے دی گئی تھی۔اس مظاہرے سے قبل جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کے بانی چیئرمین راجہ نجابت حسین کی زیر صدارت تحریکی راہنماؤں اور ہم خیال جماعتوں کے راہنماؤں کا خصوصی اجلاس منعقد ہوا جس میں مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اُجاگر کرنے اور بھارت کے مکروہ عزائم کو پوری دنیا میں بے نقاب کرنے، بھارتی وزیر اعظم نریندرہ مودی، آر ایس، بھارتی حکومت، بھارتی ظالم و قابض افواج اور ہندوتوا سوچ کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں جاری قتل و غارت کرنے اور مقبوضہ کشمیر کی جغرافیائی و آئینی حیثیت تبدیل کرنے اور دیگر امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اور آئندہ کی سرگرمیوں کو حتمی شکل دی گئی۔ راجہ نجابت حسین کا کہنا تھا کہ بھارت تن تنہا دنیا کے امن کو تباہ و برباد کرنا چاہتا ہے۔ بھارتی عوام غربت کی وجہ سے خود کشیاں کر رہے ہیں مگر بھارتی وزیر اعظم اور بھارتی حکومت نے ہمیشہ سے ہی پورے بھارت میں جنگ و جدل کا بازار گرم کر رکھا ہے اور یہی وجہ ہے کہ پورا بھارت اس وقت ہندوتوا سوچ کے زیر اثر آ چکا ہے اور پورے بھارت میں نہتے انسانوں کا قتل عام جاری ہے اور آئے روز آزادی کی تحریکیں زور پکڑتی جا رہی ہیں۔ راجہ نجابت حسین نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام نے لاکھوں شہدا کی قربانیاں دے کر بھی تحریک آزادی کشمیر کو زندہ رکھا ہوا ہے اور ہم سب یہاں برطانیہ میں موجود رہ کر بھی اپنے مظلوم کشمیریوں کی آواز کو پوری دنیا تک پہنچا رہے ہیں اور یہ سلسلہ اس وقت تک جاری و ساری رہے گا جب تک کشمیریوں کو ان کا تسلیم شدہ حق اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مل نہیں جاتا۔ راجہ نجابت حسین نے کہا کہ تمام کشمیری ایک منٹ کے لئے بھی بھارت کے ساتھ نہیں رہنا چاہتے کیوں کہ کشمیریوں کا ہمیشہ سے ایک ہی موقف رہا ہے کہ وہ پاکستان کا حصہ ہیں اور بھارتی سے آزادی حاصل کر کے تکمیل پاکستان کرنا چاہتے ہیں اور تمام کشمیری جہاں بھی ہیں وہا ں پر سچے، پکے اور محب الوطن پاکستانی ہیں۔ بھارت سات دہائیوں کے ظلم کے باوجود کشمیریوں کے دلوں سے پاکستان کی محبت کو ختم نہیں کر سکا اور نہ کر کبھی ایسا کر سکے گا۔کل جماعتی کشمیر رابطہ کمیٹی کے صدر چوہدری شاہنوازنے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم کشمیریوں کے لئے ہر بین الاقوامی محاذ، ہر عالمی فورم اور برطانیہ کے ہر شہر میں آواز بلند کرتے رہیں گے۔ چوہدری شاہنوازنے کہا کہ اقوام متحدہ کو کشمیریوں کے حق میں فیصلے کرنے چاہییں اوراقوام متحدہ تمام رکن ممالک اور عالمی برادری کی توجہ مسئلہ کشمیرکے فوری اور پائیدار حل کی جانب مبذول کروائے۔اقوام متحدہ کو چاہیے کہ وہ بھارت کی رکنیت اقوام متحدہ کے تمام ذیلی اداروں سے ختم کرے اور بھارت جیسے دہشت گرد ملک کو اقوام متحدہ کا ممبر بنانا ہی پوری دنیا کے لیے بہت بڑا سوالیہ نشان ہے۔ بھارت نے نہ صرف مقبوضہ کشمیر میں لاکھوں کی تعداد میں کشمیریوں کو شہید کیا ہے بلکہ بھارت کے اندر چلنے والی آزادی کی تحریکوں کو کچلنے کے لئے کئی لاکھ افراد کو قتل کیا جا چکا ہے اور بھارت کے ہمسایہ ممالک سے بھی تعلقات ٹھیک نہیں ہیں اور بھارت نے ہمسایہ ممالک کے ساتھ ہمیشہ سے ہی جنگ کا ماحول بنا رکھا ہے جو کہ کسی بھی وقت پورے خطے بلکہ پوری دنیا کو جنگ کی لپیٹ میں لے سکتا ہے اور دنیا کا امن تباہ کر سکتا ہے۔ اقوام متحدہ کو چاہیے کہ وہ بھارت کا حقہ پانی بند کرنے کے لئے اقدامات کرے اور بھارت کو لگام ڈالے۔ اس موقع پر تمام شریک راہنماؤں نے موقف اختیار کیا کہ تمام کشمیری اقوام متحدہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں جاری قتل وغارت کو دیکھتے ہوئے اقوام متحدہ کے تمام اداروں سے بھارتی رکنیت کا خاتمہ کیا جانا چاہیے اور بھارت کی اقوام متحدہ کی رکنیت اس وقت تک معطل رہنی چاہیے جب تک بھارت مقبوضہ کشمیر سے اپنی فوجیں نہیں نکالتا اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت نہیں دیتا۔ اس اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ رواں ہفتے میں شروع ہونے والی برطانیہ کی لیبر پارٹی کی کانفرنس اور اگلے ہفتے منعقد ہونے والی کنزویٹو پارٹی کی کانفرنس کے دوران بھرپور لابی میٹنگز کا انعقاد بھی کیا جائے گا۔27 ستمبر کو لیورپول میں بھی لیبر پارٹی کے ساتھ مل کر تمام کشمیری بھرپور اور متحرک لابی کریں گے۔اسی طرح 3 اور 4 اکتوبر کوبرمنگھم میں کنزویٹو پارٹی کی کانفرنس کے موقع پر کشمیریوں کے لئے بھرپور لابی کی جائے گی۔کل جماعتی کشمیر رابطہ کمیٹی کے صدر چوہدری شاہنوازنے کہا کہ وہ اور ان کی پوری ٹیم برطانوی سیاستدانوں، برطانوی وزراء، برطانوی انسانی حقوق کی تنظمیوں اوربرطانوی انسانی حقوق کے راہنماؤں، جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کے عہدیداروں اور دیگر ہم خیال جماعتوں کے ساتھ مل کر مسئلہ کشمیر کے لئے بھرپور انداز میں لابی کریں گے اور زیادہ سے زیادہ طبقات کی جانب سے کشمیریوں کے لئے حمایت حاصل کی جائے گی۔ چوہدری شاہنواز نے کہا کہ 24 اکتوبر کو آزادجموں و کشمیر کا یوم تاسیس بھرپور انداز میں منایا جائے گا اور 27 اکتوبر کو برٹش کشمیریوں کی جانب سے لندن میں بہت بڑا مظاہرہ کیا جائے گا اور کل جماعتی کشمیر رابطہ کمیٹی کے تمام عہدیداران اپنے اپنے علاقوں میں لابی کر کے تمام سرگرمیوں کو کامیاب بنائیں گے۔ راجہ نجابت حسین نے کہا کہ ہماری تحریک کے تمام عہدیداران اور پروفیشنلز برطانیہ بھر میں لابی کے لئے ہمیشہ سے ہی متحرک رہے ہیں اور اب بھی متحرک کردار اد ا کرنے کے لئے میدان عمل میں سرگرم ہو چکے ہیں اور کل جماعتی کشمیر رابطہ کمیٹی کے صدر چوہدری شاہنوازاور ان کی پوری ٹیم کے ساتھ مل کر مشترکہ لابی کریں گے اور چوہدری شاہنواز اور ان کی پوری ٹیم کے ساتھ ہر طرح کا تعاون کیا جائے گا اور ہر طرح کی معاونت کو یقینی بنایا جائے گا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں