جموں کشمیر لبریشن فرنٹ نے برطانوی وزیراعظم رشی سو نوک کو کشمیری راہنما محمد یاسین ملک کی رہائی کیلئے یادداشت پیش کر دی

Spread the love


لندن رپورٹ عارف چودھری
برطانوی پارلیمنٹ میں قائم آل پارٹیز کشمیر پارلیمنٹری گروپ، لیبر فرینڈز آف یوکے، کشمیری تنظیموں جموں کشمیر تحریک حق خودارادیت انٹرنیشنل اور جموں کشمیر لبریشن فرنٹ نے برطانوی وزیراعظم رشی سو نوک کو کشمیری راہنما محمد یاسین ملک کی رہائی کیلئے یادداشت پیش کر دی۔ دونوں پارلیمنٹری گروپس اور دونوں کشمیری تنظیموں کی لیڈرشپ نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ تمام کشمیری اور پاکستانی انسان دوست راہنماؤں کے ساتھ مل کر برطانیہ و یوروپ کے دیگر ایوانوں اور پارلیمنٹس میں حریت پسند راہنما یاسین ملک کی رہائی کی مہم چلائی جا ئیگی۔ پیش کردہ تحریری یاداشت کے پیراگراف میں برطانوی وزیراعظم کو تنظیمی ممبران کی طرف سے جاری خدشات سے آگاہ کیا گیا کہ بھارتی حکومت ٹیرر فنڈنگ جیسے جھوٹے الزامات کے تحت پرامن جدوجہد کرنے والے کشمیری راہنما یاسین ملک کی جان لینے کے درپے ہے اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے یاسین ملک کے بنیادی انسانی حقوق پامال کیے جا رہے ہیں۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کی سیاسی خواہشات کے تحت کام کرنے والی بھارت نیشنل سیکورٹی ایجنسی نے 25 مئی 2022 کو یاسین ملک کو بدنیتی پر مبنی عمر قید کی سزا سنائی ہے جسے اب موودی کی فاشسٹ ظالمانہ حکومت کی ایما پر سزائے موت میں بدلنے کی سازش ہو رہی ہے۔ یہ سب کچھ آزادی کیلئے پُرعزم تمام کشمیریوں کو حراساں کرنے کی مذموم حرکت ہے۔ یاداشت پیش کرنے والے اراکین نے برطانوی وزیراعظم کو باور کروایا ہے کہ جہاں برطانیہ اور بھارت کے آپس میں بہترین تعلقات ہیں وہاں دوسری جنگ عظیم سے لیکر آج تک برطانیہ کی تعمیر نو اور قومی ترقی میں ہاتھ بٹانے والے ایک ملین سے زائد کشمیریوں اور برطانیہ کے سیاسی و سماجی روابط بھی ناقابل فراموش ہیں جنہیں برطانیہ بالکل نظرانداز نہیں کر سکتا۔ برطانوی حکومت کو چاہیے کہ وہ معاشی مفادات کے توازن کو برقرار رکھنے کے ساتھ ساتھ کشمیریوں پر جاری ظلم روکنے پر بھی اپنا جاندار کردار ادا کرے۔ محمد یاسین ملک کشمیروں کے ہر دلعزیز راہنما ہیں جو کشمیر جیسے طویل المدتی حل طلب مسئلے میں اپنا کردار ادا کرتے آ ہیں۔ ہم کشمیر کے تصفیہ طلب حل کی خاطر بھارت کے زیر حراست یاسین ملک اور دیگر کشمیری راہنماؤں شبیر احمد شاہ، آسیہ اندرابی، ڈاکٹر قاسم فکتوو، مس ناہیدہ نسرین اور مسرت عالم کی رہائی کا پرزور مطالبہ کرتے ہیں۔ اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل کے مستقل رکن اور سربراہ کامن ویلتھ برطانوی وزیراعظم ہونے کی حیثیت سے کشمیری عوام متنازعہ خطے پر برطانیہ کا ایک مضبوط سفارتی کردار چاہتے ہیں جو بھارت سرکار کو ظلم و بربریت سے باز رکھ سکے۔ پیش کردہ یاداشت میں اس حقیقت کو اجاگر کیا گیا ہے کہ برطانیہ میں مقیم کشمیری بھی لائن آف کنٹرول کے دونوں طرف بسنے والے لاکھوں کشمیریوں کی طرح نریندر موودی کی کشمیر دشمن پالیسیوں پر سخت ناراض و غمگین ہیں۔ وہ اپنے ایک مقبول راہنما کے ممکنہ عدالتی قتل کو فاشسٹ نظریات کی حامل اور اقلیت کش بی جے پی کی انتخابی مہم کا ہتھیارسمجھتے ہیں۔ یاسین ملک نے مسئلے کے پرامن حل کی خاطر اندر کمار گجرال اور اٹل بہاری واجپائی جی سے متعدد ملاقاتیں کیں اور ان کی طرف سے یقین دہانی کے بعد مسلح جدوجہد کو ترک کیا۔ آج بی جے پی کے فاشسٹ سوچ کے حامل نریندر موودی اپنی ہی سینئر لیڈرشپ کی یقین دہانیوں اور وعدوں سے انحراف کر کے کشمیری راہنماؤں کو قتل کرنے کے درپے ہیں، ایسے حالات میں کشمیریوں کے پاس اب اختیار ہے کہ وہ سخت گیر نریندر موودی کی پالیسیوں کے خلاف مزاحمت کریں یا اٹل بہاری واجپائی جیسے فہم و فراست والے راہنما کے ساتھ طے شدہ یقین دہائیوں کی روشنی میں بھارت کی سنجیدہ سیاسی اکائیوں کے ساتھ مذاکرات کا عمل شروع کریں۔
تحریک حق خودارادیت انٹرنیشنل کے چیئرمین راجہ نجابت حسین (ستارہ پاکستان) کی قیادت میں برطانوی پارلیمنٹیرینز اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے کشمیری نمائندوں بشمول جے کے ایل ایف کے پروفیسر ظفر خان اور لیاقت علی لون نے برطانوی پارلیمنٹ میں کشمیر پر چیئرپرسن اے پی پی جی ڈیبی ابراہم ایم پی،شیڈو وزیر بیرسٹر یاسمین قریشی ایم پی چیئرمین پرسن اے پی پی جی پاکستان،شیڈو وزیر بیرسٹر عمران حسین ایم پی سینئر وائس چیئرمین اے پی پی جی کشمیر،شیڈو وزیر افضل خان ایم پی وائس چیئرمین اے پی پی جی کشمیر، محمد یٰسین ایم پی، زارا سلطانہ ایم پی، طاہر علی ایم پی، جے کے ایس ڈی ایم آئی ویسٹ مڈلینڈز کی چیئرپرسن آسیہ حسین، جے کے ایس ڈی ایم آئی چیشائر کی چیئرپرسن نینا رانیہ خان، نادیہ جعفری لندن، سابق صدر آل پارٹیز کانفرنس کشمیر رابطہ کمیٹی یوکے چوہدری محمد عظیم، لائق علی خان، میرپور سٹی کونسلر راحیل شفیق اور دیگر کے ہمراہ برطانوی وزیراعظم رشی سونوک کی سرکاری رہائش گاہ 10 ڈاؤننگ اسٹریٹ لندن میں محمد یاسین ملک چیئرمین JKLF کے لیے یہ یادداشت پیش کرنے کا اہتمام کیا پٹیشن پیش کرنے کے بعد راجہ نجابت حسین چیئرمین جموں کشمیر تحریک حق خودارادیت انٹرنیشنل کی زیر صدارت ایک خصوصی اجلاس منعقد ہوا جس کا اہتمام بریڈفورڈ ویسٹ کی ایم پی ناز شاہ نے کیا تھا اجلاس میں ڈیبی ابراہم ایم پی چیئرپرسن اے پی پی جی کشمیر، لارڈ قربان حسین سیکرٹری اے پی پی جی کشمیر، اینڈریو گیوین ایم پی چیئرمین لیبر فرینڈز آف کشمیر، یو کے ایم پی،لارڈ ٹموتھی کرخوپ کے علاوہ تمام کشمیری اور پاکستانی نمائندے جو 10 ڈاؤننگ اسٹریٹ پر موجود تھے جن میں مشتاق احمد لاشاری ایم بی ای، بیرسٹر شہزادہ حیات، راجہ ہشام شریف، شیخ رمزی احمد، ریحانہ علی ایڈووکیٹ، چوہدری قمر زمان حنفی اور ان کی ٹیم شامل تھی اجلاس میں آئندہ چند ہفتوں میں محمد یاسین ملک کی رہائی کے لیے عدالت میں اپنی تاریخ سے پہلے آواز اٹھانے اور برطانوی پارلیمنٹ اور حکومت کے ذریعے ہندوستانی حکومت پر دباؤ ڈالنے کے حوالے اور دیگر منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل اور جے کے ایل ایف کی دونوں تنظیموں کی لیڈر شپ کشمیر اور لیبر فرینڈز آف کشمیر یو کے کی اے پی پی جی کے ساتھ مل کر کام کرے گی اور دونوں تنظیموں کی قیادت نے کشمیر کاز کے لیے خصوصی طور پر محمد یاسین ملک کی مسلسل حمایت پر اراکین پارلیمنٹ اور لارڈز کا شکریہ ادا کیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں