بڈلف ہاوس میونسپل لائبریری گلگت بلتستان کی قدیم لائبریری کا اعزاز

Spread the love

تحریر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مظہرعلی مغل (انچارج بڈلف ہاوس میونسپل لائبریری گلگت)

بقول سینئر لائبریرین محمد اشرف نقشبندی (صدارتی تمغہ حسن کارکردگی) میونسپل پبلک لائبریری گلگت سال 1922 سے 1923 برٹش آفیسرز سٹیشن لائبریری ہوا کرتی تھی اس کے بعدسال 1946 سے 1954 کو پبلک لائبریری کہلائی۔ موجودہ بلڈنگ جہاں پر لائبریری قائم ہے برٹش دور 1877 میں پہلے برٹش آفیسر کرنل جان بڈلف کی رہائش کیلئے تعمیر کیا گیا تھاکو چیف سیکریٹری ہاوس کی تعمیر تک ایجنسی ہاوس کا اعزاز بھی حاصل رہا۔ پبلک لائبریری مختلف ادوار میں مختلف اداروں کی سپردگی میں رہی، یوں 1969 میں اس وقت کے ٹاون کمیٹی کی نگرانی میں پبلک لائبریری کا انتظام و انصرام دے دیا گیا، اس طرح ٹاون کمیٹی کو 1977 میں اس وقت کی وفاقی حکومت نے میونسپل کمیٹی کا درجہ دیا گیا اور بڈلف ہاوس لائبریری کو میونسپل کمیٹی کے ماتحت کردی گئی۔ تب سے اب تک میونسپل کارپوریشن کے پاس میونسپل بڈلف لائبریری الحمداللہ ڈیڑھ سو سال بعد بھی قائم و دائم خدمات سرانجام دے رہی ہے یو ں محمد اشرف نقشبندی بانی بڈلف ہاوس میونسپل لائبریری تناور درخت کی حیثیت اختیار کرچکی ہیں، ماشاء اللہ اس تناور درختس کے سائے میں سستا کر بے شمار مسافران علم و ادب اپنی منزل مقصود تک پہنچ چکے ہیں، پہنچ رہے ہیں اور پہنچتے رہے گے (انشاء اللہ)
انگریزی کا مشہور مقولہ ہے کہ وہاں زندگی ہی نہیں جہاں کہیں لائبریری نہ ہو (There is no life where there is no Library) بالکل اسی مقولہ کے مصداق میونسپل بڈلف ہاوس لائبریری بھی گلگت بلتستان کے کتابوں سے محبت اور لگاو رکھنے والوں کیلئے زندگی کاکردار اداکررہی ہے آ پ بخوبی جانتے ہیں کہ بڈلف ہاوس میونسپل لائبریری گلگت بلتستان کی قدیم لائبریری کا واحد اعزاز رکھتی ہے لائبریری نے گلگت بلتستان کو سینکڑوں پڑھے لکھے افراد سے نوازا ہے، گلگت بلتستان کے علم، ادب، فنون، اور دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والے سبھی پڑلکھے طبقے کا کسی نہ کسی طرح بڈلف ہاوس میونسپل لائبریری کے قارئین سے ہے جوکہ بڈلف ہاوس میونسپل لائبریری کیلئے ایک اعزازسے کم نہیں، بڈلف ہاوس میونسپل لائبریری سے استفادہ حاصل کرنے والے ہونہاروں میں اب تک کئی اہم سرکاری و نیم سرکاری اداروں میں اعلیٰ عہدوں پر خدمات دے چکے ہیں، اور اب بھی عوامی خدمات میں مشغول ہیں۔ ملک کے چاروں صوبوں بشمول آزاد کشمیر میں درجنوں لائبریاں قائم ہیں اسکے برعکس گلگت بلتستان میں لائبریریوں کا وجود نہ ہونے کے برابر ہے بڈلف ہاوس میونسپل لائبریری کے دیکھا دیکھی میں گلگت بلتستان کے دیگر اضلاع میں بھی لائبریوں کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے، جو کہ کتاب سے دوستی رکھنے والے حلقوں کیلئے اچھی خبر ہے۔ گلگت میں سابقہ ایڈ منسٹریٹرز نے جہاں شہر کی تعمیر و ترقی کیلئے اقدمات کئے وہاں پر شہرکے مختلف حصوں میں لائبریوں کے قیام کا بھی عمل میں لائے، ان لائبریوں میں 2021 میں بلدیہ عظمیٰ گلگت کے تعاون سے سٹریٹ لائبریری گھڑی کا قیام کیپٹن (ر) اسامہ مجید چیمہ نے عمل میں لایا اور ایڈ منسٹریٹرعادل علی کی دلچسپی اور بلدیہ عظمیٰ کے تعاون سے ہی 2023 میں کشروٹ پرانی جیل عمارت میں لائبریری کا قائم کردی گئی۔ اس وقت کے چیف سیکریٹر ی محی الدین وانی نے جی بی لوکل کونسلات کے آفیسران کے ہمراہ لائبریری کا افتتاح کیا، اسکے علاوہ کیپٹن (ر) عادل علی کے دور میں ہی نلتر بالا میں بھی عمائدین نلتر کے تعاون سے پبلک لائبریری قائم کردی گئی،سال 2024 کے اوائل میں جوٹیال پبلک سکول اینڈ کالج اور لالک جان سٹیڈیم کے مین گیٹ کے ساتھ سٹریٹ لائبریری قائم کی۔ یوں کیپٹن (ر) عادل علی،اس وقت کے بلدیہ چیف آفیسر عابدعلی کا دور لائبریریو ں کے قیام کیلئے اچھا اور یاد گار دور رہا۔ اور امید ہے موجودہ ایڈ منسٹریٹر لیفٹنٹ (ر) محمد اویس عباسی اور بلدیہ چیف مدثر عالم کا دورانیہ بھی لائبریوں کے دیکھ بھال اورجدید سہولیات کی فراہمی کے سلسلے میں بہتر رہے گا۔
قارئین کرام آئیے لائبریریوں کی سہولیات کے حوالے سے فوائد بتاتا چلوں، چونکہ آپ بخوبی جانتے ہیں کہ لائبریریاں پڑھے لکھے معاشرے پر مثبت اثرات مرتب کرتی ہیں وہاں پر نوجوانوں کی زندگیوں میں انقلابی تبدیلیوں کیلئے اہم کردار ادا کرتی ہیں، لائبریوں کی وجہ سے ہی نوجوان بہت سے علمی فوائد حاصل کرتے ہیں نو جو ان کی ترقی، تعلیم اور بہبود میں معاون ثابت ہوتی ہیں۔ یہاں کچھ ضروری کردار ہیں جو لائبریریاں نوجوانوں کی روشن مستقبل کیلئے ادا کرتی ہیں۔ امید ہے نوجوان ان سے ضرور فائدہ اٹھائیں گے سب سے اہم بات یہ ہے کہ آج کے جدید دور میں طلبا ء و طالبات کو لائبریریاں کتابوں، آن لائن رسائل اور تعلیمی مواد تک مفت رسائی فراہم کرتی ہیں، علم کے فرق کو ختم کرتی ہیں اور سیکھنے کیلئے مواقع فراہم کرتی ہیں۔اس کے علاوہ لائبریریاں خواندگی کی ترقی کیلئے طلباء و طالبات میں پڑھنے کا شوق پیدا کرتی ہیں، جسکی وجہ سے خواندگی کی مختلف تیکنیکی مہارتوں میں بہتری آنے کے ساتھ مختلف پروگراموں کے ذریعے زبان کی ترقی میں بڑی مدد ملتی ہے۔ لائبریری طلباء و طالبات کیلئے ہوم ورک کی تیاری، ہوم ٹیسٹ کی تیاری، سالانہ امتحانات کی تیاری کیلئے کیلئے بہترین ماحول فراہم کرتی ہے اسکے علاوہ مختلف مقابلوں کے امتحانات میں شریک طلبا و طالبات اپنی تحقیقاتی مقالوں، اسائمنٹ کی تیاری سمیت دیگر تحقیقاتی پروجیکٹس کیلئے وسائل کی پیشکش کرکے رسمی تعلیم کی تکمیل کیلئے اہم کردار ادا کرتی ہے
لائبریریاں جدید دور سے ہم آہنگی کیلئے ڈیجیٹل علوم سے آگاہی دینے کے ساتھ انہیں آن لائن مختلف علوم میں مہارتیں، سوشل، پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا سے متعلق آگاہی فراہم کرتی ہے جسکی وجہ سے پڑھے لکھے نوجوان ڈیجیٹل دور سے متعلق چیلنجز سے نبرد آزمائی کیلئے تیار ہونے میں مدد ملتی ہے، جہاں پڑھے لکھے طبقہ بالخصوص نوجوانوں کیلئے بہترین ماحول میسر ہوتا ہے وہاں پرطلبا و طالبات کیلئے لابیریاں سماجی، آرام، مختلف علوم کے حصول کیلئے دلچسپی بڑھانے کیلئے خوش آئند ماحول کی فراہمی کیلئے ممدو معاون ثابت ہوتی ہے لائبریریوں میں جہاں نوجوانوں مختلف علوم سے بہرمند ہوتے ہیں وہاں پر نوجوانوں کو مانیٹرنگ شپ اور راہنمائی کیلئے لائبریرین اہم کردار ادا کرتے ہیں جس سے جوانوں میں تعلیمی، سماجی، انفرادی چیلنجوں کے سامناکرنے میں مدد ملتی ہے اس کے علاوہ لائبریاں نوجوانوں کیلئے کیرئیر کی تلاش، ملازمت کی تلاش، اورمختلف شعبوں میں مہارت پر مشتمل علوم کیلئے وسائل اور تربیت فراہم کرتی ہے۔ جدید دور سے ہم آہنگ لائبریاں معزز معاشرے کیلئے جہاں اہم مقام رکھتی ہیں وہاں پر پڑھے لکھے نوجوانوں کو مختلف شعبوں میں تعلیم کے حصول کیلئے شوق پیدا کرنا، انہیں کامیاب بنانے، مقابلے کے امتحان کیلئے تیار کرنے،روشن مستقبل کیلئے آگے بڑھنے کیلئے جنون پیدا کرنے کے ساتھ انہیں بااختیار بنانے کیلئے عملی کردار ادا کرتی ہے جس سے نوجوان لائبریریوں کی فراہم کردہ سہولیا ت سے فائدہ اٹھاکر تمام آزمائشوں، مقابلوں کے امتحان میں کامیابی سمیٹ کر کامیاب جوان بن کر ملک و قوم کی خدمت کیلئے اپنا مثبت کردار ادا کرتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں