یاد رہے کہ عمارہ خان کی پہلی کاروباری پیش رفت تعلیم اور تربیت کے شعبے میں تھی۔
راولپنڈی(نمائندہ ذیشان نجم خان)عمارہ خان کا کاروباری سفر دس سال سے بھی زیادہ عرصہ پہلے شروع ہوا، جب انہوں نے پاکستان میں ایک ایسے شعبے میں موقع دیکھ لیا جو اکثر نظر انداز یا کم ترقی یافتہ رہتا ہے۔خواتین کی قیادت میں چلنے والے کاروبار۔ عمارہ خان نے خواتین کو بااختیار بنانے اور کاروبار میں کامیابی کی طرف قدم بڑھایا، اور اسی جذبے کے ساتھ اپنی کمپنی کی بنیاد رکھی، جس نے پاکستان کے کاروباری منظرنامے میں خواتین کے کردار کو نئے سرے سے متعارف کرایا اور روایتی تصورات کو چیلنج کیا۔عمارہ خان کی پہلی کاروباری پیش رفت تعلیم اور تربیت کے شعبے میں تھی۔ سالوں کے دوران، عمارہ خان نے اپنے کاروبار کو مختلف شعبوں میں وسعت دی، جن میں نان پرافٹ آرگنائزیشن (ای ٹپس ویلفیئر آرگنائزیشن)، اسپتال اور انفارمیشن ٹیکنالوجی (ایزٹروسِس آئی ٹی سلوشنز اینڈ سروسز) شامل ہیں۔ وہ ہمیشہ بدلتے ہوئے حالات کے مطابق اپنے کاروبار میں نئے خیالات اور جدت لاتی رہیں۔لیکن جو چیز عمارہ خان کو دوسروں سے ممتاز کرتی ہے، وہ ان کا خواتین کی اقتصادی خود مختاری کے فروغ کے لیے پختہ عزم ہے۔ ان کے کاروبار نے بے شمار خواتین کے لیے روزگار کے مواقع فراہم کیے، جنہوں نے مالی طور پر خودکفیل ہونے کے ساتھ ساتھ اپنے ذاتی اور پیشہ ورانہ ترقی کی راہیں بھی کھولیں۔ ان کا وژن صرف منافع کا نہیں، بلکہ ایک ایسی سماجی تبدیلی اور بااختیار بنانے کا تھا جو خواتین کو معاشرتی اور اقتصادی میدان میں برابر کی سطح پر لائے۔ایک کاروباری خاتون اور سماجی کارکن کے طور پر، عمارہ خان کی قیادت کا انداز شمولیت، تنوع اور سماجی ذمہ داری پر مبنی تھا۔ ان کا ماننا ہے کہ کامیاب کاروبار وہ ہیں جو معاشرے کی فلاح و بہبود میں بھی اپنا کردار ادا کرتے ہیں اور عورتوں کی ترقی کے لیے راستے کھولتے ہیں۔2023 میں، کامیاب کاروباری کیریئر کے ایک دہائی سے زائد عرصے کے بعد، عمارہ خان نے سیاست کے میدان میں قدم رکھا اور خیبر پختونخواہ کی وفاقی یوتھ پارلیمنٹ کی رکن (ایم پی اے) کے طور پر اپنی سرگرمیاں شروع کیں۔ پارلیمنٹ میں بطور رکن ان کا کردار اقتصادی ترقی، صنفی مساوات اور سماجی فلاحی پالیسیوں کی تشکیل میں اہم رہا ہے۔ عمارہ خان کا کاروبار سے سیاست میں منتقلی، ان کی زندگی بھر کی اس عزم کا فطری تسلسل ہے کہ وہ اپنی کمیونٹی اور اس سے آگے کی دنیا میں مثبت تبدیلی لائیں۔عمارہ خان کی کہانی صرف ایک کامیاب کاروباری سفر نہیں ہے، بلکہ یہ ایک ایسی رہنمائی کی مثال ہے جو سماجی تبدیلی کی طرف مائل کرتی ہے، اور خواتین کو اپنے خوابوں کو حقیقت میں بدلنے کے لیے ترغیب دیتی ہے۔