جہلم(چوہدری عابد محمود +عامرکیانی)جہلم سے آٹا کے پی کے میں سمگل ہونا شروع ہو گیا، جہلم کے شہری آٹے کے لئے دربدر، سینکڑوں آٹے کے تھیلے کے پی کے میں سمگل ہونے کے باعث شہری بھوک سے نڈھال، نایاب آٹا قیمتاً خریدنا بھی نا محال ہوکر رہ گیا، شہریوں کا کمشنر راولپنڈی، ڈپٹی کمشنر سے نوٹس لینے کا مطالبہ، تفصیلات کے مطابق جہلم سمال انڈسٹریل اسٹیٹ میں قائم فلور مل کے مالک نے قانون کے ساتھ کھلواڑ شروع کر دیا، 20 کلو آٹے کا تھیلا فروخت کرنے پر حکومت پنجاب نے سخت پابندی عائد کر رکھی ہے فلور مل مالک نے قانون کو پاؤں تلے روندتے ہوئے 20 کلو آٹے کے تھیلے تیار کرکے سوات ٹرکوں کے ذریعے بھجوانے شروع کر دیئے اس طرح جہلم کے شہریوں کے ساتھ فلورز ملز مالکان نے کھلواڑ شروع کر رکھا ہے یہاں قابل زکر امر یہ ہے کہ فلورملز کی انتظامیہ ہر تھیلے میں اڑھائی سو گرام آٹا کم پیک کررہی ہے، جبکہ حکومت نے 1 تھیلے میں 50 گرام کی کمی کی چھوٹ دے رکھی ہے، شہریوں کی اطلاع پر محکمہ خوراک جہلم کی انتظامیہ نے آٹے کے تھیلوں کا وزن کیا تو ہر تھیلے میں اڑھائی سو گرام آٹے کی کمی تھی، جبکہ محکمہ خوراک کی انتظامیہ کے پہنچنے سے قبل 1 ٹرک سوات کی جانب روانہ کر دیا گیا، محکمہ خوراک کی انتظامیہ نے قانون کو پاؤں تلے روندنے والے مل مالکان کے خلاف کارروائی کرنے کی بجائے گندم کی ترسیل بند کر دی، شہریوں کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ڈپٹی کمشنر کو شہریوں کی حق تلفی کرنے والے مل مالکان کے خلاف فوجداری مقدمات درج کروانے چاہیے اور ایسی ملوں کو مستقل بنیادوں پر سربمہر کر دینا چاہیے تاکہ کرپشن کا خاتمہ ممکن ہو سکے۔
