پاک افغان بارڈر بندش کے باعث لنڈی کوتل بازار میں پھنسے سینکڑوں افغانی شہری سراپہ احتجاج بن گئے

Spread the love

لنڈی کوتل سے امان علی شینواری ۔
پاک افغان بارڈر بندش کے باعث لنڈی کوتل بازار میں پھنسے سینکڑوں افغانی شہری سراپہ احتجاج بن گئے ہیں ۔ملک جانے کے منتظر سرحد پار کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں ۔ پھنسے افغانیوں میں بچے خواتین بھی شامل ہیں۔ دربدر اللہ کے اسرے پر کھلے اسمان تلے رات گزانے پر مجبور ہیں ۔احتجاجی مظاہریں
کرونا وائرس کےباعث پاک افغان طورخم بارڈر گزشتہ ماہ سے بند مرحلہ وار پھنسے ہوئے افغانیوں کو ملک جانے دیا جاتا ہے اسطرح افغانستان میں پھنسے ہوئے پاکستانی شہریوں کو سرحد پار کرنے کے بعد لنڈی کوتل میں مختلف قرانطین سنٹر میں قرانطین کردیاگیا ہے جہاں پر ان کی کرونا ٹیسٹ کرایا گیا پازیٹو ریزلٹ والوں کو ایسولیشن وارڈ اور منفی ریزلٹ والے افراد کو گھر منتقل کرایاجاتاہیں لیکن اب صورتحال کچھ الگ ہے افغانستان میں پھنسے پاکستانی شہریوں کو مرحلہ وار بطریقہ احسن سرحد پار کرنے کی اجازت ملی ہئں جو اپنے ملک خداد پہنچ گئے ہیں بدقسمتی سے یہاں پاکستان کے مختلف شہروں میں محنت مزدوری کرنے والے ہزاروں کے تعداد میں افغانی شہری پاک افغان طورخم بارڈر کے قریب لنڈی کوتل بازار میں جمع ہوگئے ہیں جن کو سرحد پار کرنے کی اجازت نہیں ملی وہ لنڈی کوتل بازار میں مساجدوں اور گلی کوچوں میں دیوار کے سائے تلے گرمی سے بچنے کیلئے دن گزار رہے ہیں وہ سرحد پار کرنے کیلئے منتظر ہیں پھنسے ہوئے افغانی شہری جنید نے کہا کہ ہم انتہائی مجبور ہے یہاں نہ رہائش کیلئے کوئی سہولت ہے اور نہ خوراک کیلئے جیب میں خرچہ ہیں لہذا دونوں ممالک کےحکام سے ملک جانے اور سرحد پاع کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں تاکہ یہی مسئلہ حل ہوسکیں اور اپنے گھروں کو پہنچ سکو اس موقع پر ایک افغانی نے گھڑگڑاتے ہوئے نہایت اجزی سے اپنے داستان بتاتے ہوئے کہا کہ میرے ساتھ بیمار ماں ہے جو کینسر کے عرضی میں مبتلا ہے بے انتہائی تکالیف سے دوچار ہے ان کی حالت انتہائی خراب ہے کسی بھی وقت اس دنیاِے فانی سے رخصت ہوسکتی ہے ان کی اخری سانسیں چل رہے ہیں خدا کے لئے انسانی ہمدردی کی تحت ملک جانے اور سرحد پار کرنے کی اجازت دی جائیں ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں