جیکب آباد(نامہ نگار) وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے مصالحت اور ہم آہنگی بلوچستان اور جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ شاہ زین بگٹی نے کہاہے کہ وفاقی حکومت بلوچستان کے مسئلے کے حل کے لیے سنجیدہ ہے ہم چاہتے ہیں کہ بلوچستان کا مسئلہ جلد حل ہو لاپتہ افراد کے متعلق بہتری کی امید ہے اور اس سلسلے میں ہماری کوشش جاری ہے کچھ لوگ جیلوں میں ہیں جن پر مقدمات ہیں اس پر بھی ہم وفاقی وزیر قانون، سیکریٹری، ہوم سیکریٹری سب مل بیٹھ کر دیکھیں گے کہ اس پر ہم کیا کرسکتے ہیں ہماری سب سے پہلے یہی کوشش ہوگی کہ ہم ماضی کی غلطیوں سے سیکھتے ہوئے مذاکرات کو آگے بڑھائیں کیوں کہ ماضی میں بھی باتیں روک گئی تھی اس لیے ہم نہیں چاہتے کہ ہم ماضی کو دوہرائیں مذاکرات میں ہی مسائل کا حل ہے۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے جیکب آباد کی تحصیل ٹھل کے علاقے میر فیروز خان کنرانی میں راجا آفتاب کنرانی کی دعوت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، شاہ زین بگٹی کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعظم کی کوشش ہے کہ بلوچستان کا مسئلہ مذاکرات کے ذریعے حل کیاجائے لاپتہ افراد کا ڈیٹا جمع کررہے ہیں کسی سے ذیادتی نہیں ہوگی، انہوں نے کہا کہ احتساب سب کا ہونا چاہئے جس نے بھی ملکی خزانہ لوٹنا ہے اس کو احتساب کے کٹہڑے میں لایا جائے، انہوں نے کہا کہ سندھ میں گورنر راج کی افواہوں میں کوئی صداقت نہیں کسی صوبے میں گورنر راج امکانات نہیں ہیں۔
تعیناتی کالعدم، لاہور ہائیکورٹ کا چیئرمین نادرا کو ہٹانے کا حکم۔
12 روز گزرنے کے باوجود گورنر نے دستخط نہ کیے، کے پی کابینہ میں ردو بدل کا معاملہ لٹک گیا۔
سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا، اعلیٰ عدالت نے ہی قانون کو دیکھنا ہے۔چیئرمین پی ٹی آئی
آپریشنل مسائل، ملکی و غیر ملکی 7 پروازیں منسوخ، 15 سے زائد تاخیر کا شکار۔
6 ستمبر کا دن ہمیں وطن کیلئے دی جانے والی قربانیوں کی یاد دلاتی ہے۔اکرام الدین