اطاعت رسول و دین اسلام کے علوم سے ہزاروں طلباء کو دین اسلام سےآراستہ کیا .نورالحق قادری

Spread the love

وزارت کی شوقین نہیں نہ کلمہ عمران خان پڑھا ہے ملک خداداد پاکستان کلمہ طیبہ کے بنیاد پر بناء ہے ختم نبوت ص پر ایمان رکھتے ہیں دین اسلام پر جان نثاری کیلئِے تیار ہیں .جن کے خاندان صدیوں سے اطاعت رسول و دین اسلام کے علوم سے ہزاروں طلباء کو دین اسلام سےآراستہ کیا ہیں جن کے خاندان میں علماء اسلام موجد ہو وہ کیسے قادیانیوں کا حامی ہوسکتاہے جو رسول ص کے غلام و سنت رسول پر عمل پیرا ہو۔

نورالحق قادری اسلام کا مجاہد ۔
تحریر امان علی شینواری
قادری خاندان علم السلام کے فنکار و ختم نبوت پر ایمان رکھتے ہیں ان کیخلاف سازشیں ازوقت دین اسلام کے عناصر دشمن ہے
ضلع خیبر تحصیل لنڈی کوتل کے معزز خاندان جو علم دین السلام عام کرنے میں مصروف عمل ہے جن کی سینکڑوں مدارس ہے جس میں ہزاروں کے تعداد میں طالب علم دین السلام کی سبق سے روشناس اور عالم دین بنانے پر سالانہ کے حساب سے کروڑوں روپے خرچ ہوتی ہے اور ان ہی مدارس میں علماء کرام دین السلام کی اسباق کیساتھ ساتھ اخلاقیات و پرامن رہنے کی زبردست سبق پڑھایاجاتاہیں ہزاروں کے تعداد میں ان ہی مدارس سے علماء کرام فارغ ہوگئے ہیں جو ملک کے مختلف اضلاع کے مساجد کے خطیب و دین اسلام کے تداریس و علم عام و دین سے باخبر رکھنے کیلئے مصروف عمل ہے یہ سب کارنامے کسی اور خاندان کے نہیں بلکہ دور حاضر حکومت پاکستان کے اہم منصب پر براجمان وفاقی وزیر کی خاندان کا ہے جن ہونے اپنے ملک و علاقہ کی امن و دین اسلام کیلئے جانوں کی قربانیاں دی ہیں انہی کی خاندان کے پانچ علماء کرام جو دین الٰہی کی خدمت میں پیش پیش تھے بیک وقت بے رحم دہشتگردوں کی بارش جیسے گولیوں سے ان کی موٹر کار نشانہ بنا اور موٹر کار میں سوار چار علماء سمیت خادم علماء ڈرائیور کو شہید کردیاگیا جس پر سارے لنڈی کوتل ان ہی خاندان کے ایک اشارے کے منتظر تھے کہ ان ہی کی طرف صرف اشارہ مل جائے باقی کام ہم پر اور ان ہی شہیدوں کے خون کا بدلہ لینگے لیکن ان ہی خاندان نے وہی ٹائم علان کیا کہ ہمارے خاندان کا کسی کیساتھ کسی قسم دشمنی نہ تھے نہ ہے یہ جو ہوا اللہ تعالٰی ہمیں صبر دیں اور جس نے یہ کام کیا ہے ان کو اللہ کے اسرٰے چھوڑ دیا ہے اللہ بہترین بدلہ لے گا اور ہم اپنے بزرگوں بچوں جوانوں اور اہل علاقے کو مزید دکھ نہ دینا چاہتے ہیں کیونکہ ان ہی درد کا پتہ ہمیں معلوم ہوا جو کچھ ہمارے خاندان کے ساتھ ہوا یہ خاندان کوئی اور نہیں تھا یہی خاندان وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نورالحق قادری سابق سینٹر حافظ عبدالمالک قادری،علم دین باسط قادری ، نوجوان علم دین عدنان قادری ،اعجاز والحق قادری کی خاندان ہیں جو ملکی امن کیخاطر اپنے پھول جیسے علماء جن کا گناہ صرف خدمت دین اسلام تھا بے رحمی سے شہید کردیاگیا جن میں ناظم اعلٰی ابو طفیل یعنی عبدالعظیم شہید جو پیر نورالحق قادری کا چچا ہمایون شہید جو ان کا بھائی شیخ الحدیث نورالدین قادری جو ان کا بھتیجا اور ڈرئیور باچا جو ان کا جیجو تھے چاروں شہید ہوگئے اور چاروں کا جنازہ بیک وقت ادا کیا گیا اور ان کی تدفین بھی پیرنورالحق قادری نے اپنے ہاتھوں سے کئے اور اخر کار ان کو اپنے ابائی وطن چھوڑنے پر مجبور ہوگئے اور اپنا علاقہ و پدری گھر گاوں کو چھوڑا اور اپنے مسلک سے منسلک عوام کو پرامن رہنے کی تلقین کرتے ہوئے پرامن رہنے کی اجزانہ درخواست کیا کیونکہ 2008 یہاں ضلع خیبر میں دہشتگردی کا سال تھا ایسی سال یہاں پر دہشتگردی سے عوام کو بے انتہاء مشکلات کا سامنا کرنا پڑا بعض نے وطن چھوڑ کر ہجرت کی بعض نے مالی جانی نقصان اٹھایا ۔
دراصل اس تحریر کا اصل مقصد یہی ہے کہ جن خاندان کے ملکی سلامتی کیلئے بیش بہاء قربانیاں دی ہے اور دین اسلام کی سربلندی اور ختم نبوت پر ایمان رکھتے ہوئے ہزاروں کے تعداد میں علماء بنائیں ہے وہ کیسی قادیانیوں کو تسلیم کرینگے جو اسلام تعلیمات سے باخوبی واقف ہوں اور اسلامیات میں پی ایچ ڈی کرچکے ہوں وہ کیسے ختم نبوت پر کمپرومائیز کرسکتے ہیں جتنا تک ہمیں معلوم ہے ان ہی کے والد محترم کو ہر دور کے صدور ان کے رہائشگاہ تشریف لاچکے ہیں اور ان ہی سے دعا کی طلبگار تھے اگر ان خاندان کا کوئی بھی فرد پارلیمنٹ میں نہ بھی ہوتا تو وزراء اعلیٰ ان ہی کے پاس بھیٹے رہتے تھے ان کو پارلیمنٹ کی سیٹ کے کیا ضرورت بس صرف عوام کی خدمت اور پاکستان کیساتھ دلی مخلصی سے اس سیٹ پر براجمان ہوئے جو ان ہی کو اپنے اہلیت پر ملی ہے جس طرح وفاقی وزیر نورالحق قادری نے ٹی وی ٹاک شو میں کہا کہ میں نے عمران خان کا کلمہ نہیں پڑا ختم نبوت پر کسی قسم کمپرومائیز کرنے کو تیار نہیں ہوں اور نا ہی حکومتی کسی کی لالچ ہے حکومتیں اور وزارت اتی جاتی ہے لیکن ختم نبوت پر ہمارا پکا ایمان ہے۔ اہل مسلمان و خصوصاً اہلسنت و الجماع کے ہر فرد ان مجاہد اسلام کو قومی اسمبلی میں ہوتے ہوئی اسلام کے خلاف ہر سازش کو ناکام بنانے کیلئے ان کی موجودگی پر اور ان کردار پر فخرمحسوس کرتے ہیں ان جیسے مجاہد اسلام کی موجودگی میں پارلیمنٹ میں کوئی بھی فرد ختم نبوت ص پر بات تک نہیں کرسکتے ہیں کیونکہ پاکستان کلمہ طیبہ پر قیام وجود میں آئا ہے جس میں اکثریت مسلمانوں کی ہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں