پی ٹی وی آرٹسٹ خالد خٹک نے فنکاروں کی مالی فنڈ کو ہڑپ لیا۔صمد شاد

Spread the love

فنکاروں کیلئے مالی فنڈز معروف بزنس مین ملک ریاض کی طرف سے مختص کیا گیا تھا۔معروف پی ٹی وی اداکار

پشاور(چیف اکرام الدین)خیبر پختون خواہ فنکاروں کی تنظیم آواز رجسٹرڈ کے پریس رابطہ سیکرٹری اور پی ٹی وی کے معروف اداکار صمد شاد نے کہا معروف پی ٹی وی آرٹسٹ خالد خٹک لاہور ٹی وی کی آرٹسٹ فوزیہ ملک سے سازباز کرکے بحریہ ٹاون کے چئیرمین اور پاکستان کے معروف بزنس مین ملک ریاض سے خیبر پختون خواہ کے غریب، بے بس، مجبور، اور بیماری میں مبتلا فنکاروں کے نام پر 50 لاکھ روپے کا فنڈ لے کر خالد خٹک نے کچھ رقم فوزیہ ملک کو اور کچھ رقم خود ہی جیب میں ڈالی باقی رقم خالد خٹک نے اپنے خاندان کے افراد میں بانٹ دیی مستحق فنکاروں کا حق غیر مستحق لوگوں میں تقسیم کیا گیا جو فنکاروں کے ساتھ کسی ظلم سے کم نہیں ہے خالد خٹک کی طرف سے تیار کی گئی غیر مستحق افراد کی لسٹ میں ہر نام کے ساتھ آرٹسٹ لکھا ہے جس میں سے کسی بندے کا بھی فنکار برادری سے کوئی تعلق نہیں ہے خالد خٹک نے ایک بھی پشتو کے آرٹسٹ کو اس امداد، حیرات، صدقے کا حقداد نہیں سمجھا ہم خیبر پختون خواہ کے تمام فنکار برادری معروف بزنس مین ملک ریاض سے مطالبہ اور اپیل کرتے ہیں کے خالد خٹک نوسرباز سے خیبر پختون خواہ کے مستحق فنکاروں کے نام پر دی گئی رقم کے بارے میں جانچ پڑتال کی جائے اور 2 نمبر نوسرباز خالد خٹک سے مستحق فنکاروں کے پیسے وصول کیے جائے سابق ناظم اعلی پشاور ارباب عاصم نے خالد خٹک سے مشورہ مانگا کہ فخر پشاور ایوارڈ کن کن فنکاروں کو دیں جو پشاور کے سپوت ہے فخر پشاور ایوارڈ 2018 بھی اس نوسرباز نے اپنی ہی جولی میں ڈال دیا پھر 2019 میں اس نے اپنے دوست آور خیر خواہ ذوالفقار قریشی کو فخر پشاور ایوارڈ سے نوازا کیا فخر پشاور کے 3 ایوارڈ میں سے ایک ایوارڈ بھی مستحق اداکار کو نہیں ملا جو فنکاروں کے ساتھ نا انصافی ہے ذوالفقار قریشی پشاور کے نہیں بلکہ ہزارہ سے اسکا تعلق ہے اور فخر پشاور ایوارڈ انکو شفارش پر مل گیا جو فنکاروں کے ساتھ ظلم وزیادتی ہے کیونکہ ایک کا تعلق کرک اور دوسرے کا تعلق ہزارہ سے ہے جو فخر پشاور ایوارڈ کا حقدار بلکل نہیں تھے فخر پشاور ایوارڈ صرف پشاور کے غیور مستحق فنکاروں کا ایوارڈ تھا جو فنکاروں کے ساتھ نا انصافی ہوئی اور فخر پشاور ایوارڈ کرک اور ہزارہ سے تعلق رکھنے والے نوسرباز فنکاروں کو مل گیا یہ ایوارڈ پشاور فنکاروں کا حق تھا حالانکہ اس ایوارڈ کا اصل حقداد یہ تمام سینیئر فنکار تھے جن میں ممتاز علی شاہ، رشید ناز، رحمت علی، ناصر عادل، معروف اداکار صمد شاد پروفیسر بشارت خان، پروفیسر رفیق، پروفیسر افتخار، ظریف نظر، محمد ارباب، وحید قاصم علی، رانی اندلیب، نوشابہ، اور دیگر تھے ان سب فنکاروں نے تمام زندگی فن کی خدمت کی ہے لیکن نوسربازی سے خالد خٹک، نے ان حقدار فنکاروں کی حق تلفی کرکے ایوارڈ خود لیا اور ذوالفقار قریشی کو دیا جو فنکاروں کے ساتھ سراسر ظلم و زیادتی ہے۔پی ٹی وی اور فلم و ڈرامہ کے مشہور اداکار صمد شاد نے بین الاقوامی گلوبل ٹائمز میڈیا یورپ کے ساتھ ایک اخباری بیان میں کہا فنکاروں کے ساتھ کب تک یہ ظلم و ستم ہوگا بحرایہ ٹاون کے چئیرمین معروف بزنس وومن ملک ریاض کی امدد، ذکات، خیرات، کے اصل حقداد یہ سینئر فنکار برادری تھے جنہوں نے ملک و قوم و فن کی خدمت کی ہے اور اج بیماریوں میں مبتلا ہے ممتاز علی شاہ جو اس وقت بیماری کی وجہ سے بیڈ پر ہے غلام اکبر فالج زادہ ہے نظر محمد فالج کی وجہ سے مفلوج ہے قاضی کمیس، ناصر عادل، زار محمد، ارم سحر، رفعت صدیقی، میمونہ، نوشابہ، سراج اکبر، جہانگیر عادل، سردار ماریخی، احسان گل، نادیہ خان، زار داد بلبل، افتخار ظریف، قاصم علی، نوران شاہ طوفان، ایاز محمود، ناجی خان، رحمت علی، مرحوم افتخار، قیصر کی بیوی یتیم بچے مرحوم ریاض افتخار کی بیوی اور یتیم بچے مرحوم عزیز حسین، کی بیوہ اور بچے مرحوم حفیظ برکی، کی بیوہ اور یتیم بچے مرحوم گل بالی،کی بیوہ اور مرحوم سید شینشاہ کی بیوہ اور یتیم بچے مرحوم اسلام گل کی بیوہ اور یتیم بچے مرحوم انیلہ اعجاز کی والدہ مرحومہ مونشی ، عبدالرحمان، کی بیوہ اور یتیم بچے نیم بولا کی بیوہ اور یتیم بچے اور کئی بیمار، بے بس، مجبور مستحق فنکار تھی خالد خٹک نے ان مستحق فنکاروں کا حق غیر مستحق لوگوں میں فی کس 50 ہزار روپے بانٹ دیے جو فنکاروں کے ساتھ ظلم و ناروا سلوک ہے انہوں نے کہا کہ خالد خٹک نے پشتو کے ایک فنکار کا بھی نام امدادی لسٹ میں شامل نہیں کیا جو اصل حقداد تھے انہوں نے مزید کہا کہ معروف بزنس مین ملک ریاض سے پر زور مطالبہ ہے کہ غریب اور بے بس فنکاروں کے نام پر پیسے ہڑپ کرنے والے خالد خٹک کے خلاف قانونی کارروائی کرے اور فنکاروں کو انصاف فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کریں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں