آڈٹ حکام کی جانب سے سرکاری محکموں اور وزارتوں سے رشوت طلبی کی شکایت۔

Spread the love

کچھ وزارتوں اور محکموں کی جانب سے مجھ سے رابطہ کرکے شکایات کی گئی ہے۔چیئرمین کمیٹی نور عالم خان

اسلام آباد:(نمائندہ خصوصی)اردو گلوبل میڈیا یورپ کے مطابق آڈٹ حکام اور اہل کاروں کی جانب سے سرکاری محکموں اور وزارتوں سے رشوت مانگے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین نور عالم خان کی صدارت میں ہوا، جس میں انہوں نے آڈٹ حکام کی جانب سے محکموں اور وزارتوں کے افسران سے رشوت مانگنے کا انکشاف کیا ہے۔پی اے سی نے آڈٹ حکام کی جانب سے رشوت لینے کے معاملے کا نوٹس لے لیا۔چیئرمین کمیٹی نور عالم خان نے دوران اجلاس کہا کہ کچھ وزارتوں اور محکموں کی جانب سے مجھ سے رابطہ کر کے شکایت کی گئی ہے کہ آڈٹ اہل کار وصولیوں یا  دستاویزات کی تصدیق کے مرحلے میں رشوت مانگتے ہیں۔رکن کمیٹی شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ جنہوں نے سب کا حساب کرنا ہے، اُن کا حساب کون کرے گا۔پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے آڈیٹر جنرل کو ہدایت کی کہ آڈٹ کے لیے 20 یا 21 گریڈ کے افسر کو بھیجا جائے۔
پی اے سی نے آڈٹ افسران و اہل کاروں کی شکایات ملنے کے بعد تمام وزارتوں کو خط لکھنے کا فیصلہ کرلیا۔ اس سلسلے میں کمیٹی کا کہنا ہے کہ آڈٹ حکام کسی بھی وزارت یا محکمے کے افسر سے رشوت مانگیں تو فوری طور پر پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کو اطلاع دی جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں