جہلم پنڈ دادنخان لللہ ڈویل کیرج وے کسی مسیحا کی منتظر

Spread the love

اسلام آباد (چوہدری زاہد حیات)
2021ء سے زیر تعمیر للہ جہلم دو رویہ ہائی وے کے گذشتہ دو مالی سال سے مطلوبہ فنڈز جاری نہیں کئے گۓ ہیں. پنجاب کے محکمہ کمیونیکیشن اینڈ ورکس کی بے حسی کے باعث 126 کلومیٹر طویل زیر تعمیر للہ جہلم دو رویہ ہائی وے کا 2024ء میں مکمل ہونے والا منصوبہ تاخیر کا شکار ہوگیا ہے. جس کے باعث پنڈدادن خان جہلم کی تقریباً دس لاکھ سے زائد آبادی سفری مشکلات کا شکار ہو چکی ہے. سڑک تعمیر کرنے والی کمپنی ایف ڈبلیو او نے ساری سڑک اکھاڑ کر رکھ دی ہے.اور فنڈز نہ ملنے پر کام بند کر کے چلی گئی ہے. جس کے باعث مریض، مسافر، تاجر، سیاح، طلباء، ملازمین اور وکلاء روزانہ ذلیل و خوار ہو رہے ہیں. تاجر برادری اور ٹرانسپورٹرز کو ابتک کروڑوں روپے کا نقصان ہو چکا ہے. تفصیلات کے مطابق 2021ء سے 126 کلومیٹر طویل للہ جہلم دو رویہ زیر تعمیر شاہراہ کےلۓ مطلوبہ فنڈز روک دئے گۓ ہیں. منصوبے کی بروقت تعمیر کے لئے فنڈز گذشتہ دو سال سے جاری نہیں کۓ گۓ. پی ایس ڈی پی کی جانب سے بنیادی طور پر 12 ارب سے زائد منظور کئے گۓ اس منصوبے کو تین سال کی مدت میں صوبائی محکمہ کمیونیکیشن اینڈ ورکس لاہور نے اپنی نگرانی میں مکمل کرانا تھا. اس منصوبے کے سارے کے سارے فنڈز وفاقی وزارت منصوبہ بندی کمیشن و ترقیات اسلام آباد نے فراہم کرنے کی ذمہ داری لی تھی. منصوبے کی بروقت تکمیل کی ذمہ دار محکمہ کمیونیکیشن اینڈ ورکس لاہور تعمیراتی کمپنی ایف ڈبلیو او کو مطلوبہ فنڈز کی بروقت فراہمی کرانے میں ناکام رہی ہے. وفاقی وزارت منصوبہ بندی کمیشن و ترقیات اسلام آباد نے مالی سال – 22 -2021ء میں 5 ارب روپے مختص کئے تھے جس میں سے 3ارب 30 کروڑ روپے جاری کئے گۓ. مالی سال 2023-22ء میں وفاقی وزارت منصوبہ بندی کمیشن و ترقیات اسلام آباد نے صرف 50 کروڑ روپے مختص کئے جس میں سے 40 کروڑ روپے جاری کئے گۓ. ذرائع کے مطابق منصوبے کی بروقت تکمیل کے لئے کم از کم 6 ارب روپے لازمی مختص کیۓ جانے چاہئیں تھے. روز بروز کی بڑھتی لاگت کے باعث موجودہ مالی سال 24-2023ء میں بھی کم از کم 4 ارب روپے سے زائد مختص ہونے چاہئیں تھے جبکہ صرف ایک ارب 80 کروڑ روپے مختص کئے گۓ ہیں. جس میں سے ابتک وفاقی وزارت خزانہ نے پہلی سہ ماہی میں تقریباً ساڑھے سات کروڑ روپے جاری کئے ہیں. جبکہ دوسری سہ ماہی میں ابتک کوئی فنڈز جاری نہیں کیۓ گۓ ہیں. تعمیراتی کمپنی ایف ڈبلیو او مطلوبہ فنڈز بروقت نہ ملنے پر سڑک اکھاڑ کر کام بند کر کے چلی گئ ہے اور عوام زلیل و خوار اور پریشان حال ہیں. ذرائع کے مطابق محکمہ کمیونیکیشن اینڈ ورکس پنجاب نے بے حسی کا مظاہرہ کرتے ہوۓ گذشتہ دو مالی سال میں اس منصوبے کی بروقت تکمیل کے لئے وفاقی وزارت منصوبہ بندی کمیشن و ترقیات اسلام آباد کو مطلوبہ فنڈز کی فراہمی کے لئے بروقت لکھا ہی نہیں ہے جس کے باعث یہ منصوبہ نہ صرف مزید کئ سال تاخیر کا شکار ہو گیا ہے بلکہ ساری ہائ وے اکھڑنے کے بعد اس پر سفر کرنا تقریباً ناممکن ہو چکا ہے. مسافر ذلیل و خوار ہو چکے ہیں. لوگوں کےکاروبار تباہ و برباد ہو چکے ہیں. بین الاقوامی شہرت کے حامل سیاحتی مقامات کھیوڑہ سالٹ مائینز اور قلعہ نندنہ تقریباً ویران یو چکے ہیں. ٹرانسپورٹرز اور تاجر برادری کو گذشتہ دو سال سے کروڑوں روپے کا نقصان ہو چکا ہے. منٹوں کا سفر گھنٹوں میں اور وہ بھی انتہائی تکلیف دہ ہو چکا ہے. مریض، طلباء، وکلاء اور سرکاری ملازمین روزانہ کی سفری مشکلات کا شکار ہیں. اکھڑی سڑک پر اڑنے والی گردو غبار سے مسافر دمہ کے مریض اور سانس لینے میں دشواری کے علاوہ دیگر کئی وبائی امراض کا شکار ہو چکے ہیں. گذشتہ تین سالوں سےجہلم پنڈدادن/ کھیوڑہ کے پریشان مسافروں ، تاجروں، مریضوں اور سیاحوں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے. وفاقی و صوبائی سرکاری محکموں اور حلقے کے عوامی نمائندوں کی عدم دلچسپی کے باعث پنڈدادن خان کے عوام نے آخر کار تنگ آکر لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ کا دروازہ بھی کھٹ کھٹا دیا ہے. لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ نےعلاقے کے عوام کی سفری مشکلات کا نوٹس لے لیا ہے. لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ کے جج جناب جسٹس جواد الحسن صاحب نے وفاقی وزارت منصوبہ بندی کمیشن و ترقیات، وفاقی وزارت خزانہ ، محکمہ کمیونیکیشن اینڈ ورکس پنجاب اور تعمیراتی کمپنی سے جواب طلب کر لیا ہے جس کی باقاعدہ سماعت 8 نومبر بروز بدھ کو کریں گے.
پنڈدادن خان کے عوام نگران وزیر اعظم اور نگران وزیر اعلیٰ سے اپیل کرتے ہیں کہ عوام کی سفری مشکلات کا احساس کرتے ہوئے فوری نوٹس لیکر للہ جہلم دو رویہ ہائی وے کے مطلوبہ فنڈز فوری طور پر بحال کر کے مسئلہ ترجیح بنیادوں پر حل کریں.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں