لنڈی کوتل سے امان علی شینواری.
پاک افغان بارڈر طورخم پر تیسرے روز بھی تجارتی سرگرمیاں معطل. بارڈر بندش سے پاکستان کو یومیہ 2.4 ملین ڈالر ریونیو کی مد میں نقصان ہورہا ہے . مال بردار گاڑیوں کے ڈرائیورز کو بغیر پاسپورٹ و ویزہ بارڈر کراس کرانے کی اجازت نہیں ہوگی. طورخم بارڈر زرائع
ٹرک ڈرائیورز سے ویزہ کا ڈیمانڈ مناسب نہیں کیونکہ ان لائن ویزہ مہینوں میں جاری نہیں ہوتی. اس مسئلے کا حل مل بیٹھ کر نکالنا چاہے. ٹرانسپورٹرز
پاکستان نے افغان ڈرائیوروں پر ویزہ پالیسی نافذ کر دی گزشتہ تین روز سے طورخم بارڈر پر دونوں جانب سے برآمدات اور درآمدات کا سلسلہ بند ہوگیا۔
پاک افغان شاہراہ پر مال بردار گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئی جس سے ڈرائیوروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے
پاکستان حکومت نے ہفتے کی شب طورخم بارڈر پر ایکسپورٹ اور امپورٹ کے لدے ٹرکوں کے افغان ڈرائیوروں پر ویزا پالیسی نافذ کر دی.
بارڈر آفیشل ذرائع کے مطابق جن افغان ڈرائیوروں کے پاس پاکستانی ویزا نہیں ہے انہیں پاکستان میں داخلے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے. کارگو، ایکسپورٹ اور ٹرانزٹ ٹرکوں سمیت بڑی تعداد میں لدے ہوئے ٹرک پاک افغان شاہراہ پر روکے ہوئے ہیں اور سرحد کی دوبارہ کھولنے کے منتظر ہیں.
افغان حکام نے ڈرائیوروں کے لیے ویزا پالیسی کے ردعمل میں طورخم بارڈر کو احتجاجاً بند کر دیا ہے
پاک افغان شاہراہ پر پھلوں سے لدے ٹرک ڈرائیوروں نے میڈیا کو بتایا کہ ان کے لدے ہوئے ٹرک جن میں مالٹے ، کیلے اور ٹماٹر ہیں، گلے سڑنے والے ہیں اور انہیں بھاری نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہیں
انہوں نے پاکستانی حکام سے مطالبہ کیا کہ انہیں مہلت دے دی جائے تاکہ وہ پاکستانی ویزا حاصل کر سکیں.
پشاور افغان قونصل خانے کے مطابق ہم سرحد کی بندش کی وجہ سے ڈرائیوروں کو درپیش مشکلات سے بخوبی واقف ہیں اور اس حوالے سے کابل کو بھی آگاہ کر دیا ہے جلد ہی پاکستانی حکام کے ساتھ سفارتی لیول پر بات چیت کا آغاز کیا جائے گا تاکہ ڈرائیوروں کے ویزوں کا مسئلہ حل ہوسکے. افغان حکام پاکستانی ڈرائیوروں کو ایک ہفتے میں ویزے جاری کرتے ہیں جبکہ پاکستانی قونصل خانہ انہیں چھ یا چھ ماہ میں جاری کرتا ہے جس سے افغانیوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے
پاکستان طورخم کسٹم ذرائع کے مطابق پاکستان کو ایکسپورٹ امپورٹ ریونیو کی مد میں 2.4 ملین ڈالر یومیہ نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے.